اورنگ آباد: شہر اورنگ اباد میں مسلم نمائندہ کونسل کی جانب سے ڈویژنل کمشنر کی معرفت حکومت کو ایک میمورنڈم دیا گیا جس میں رام گری مہاراج کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ مسلم نمائندہ کونسل کے ساتھ ساتھ اورنگ آباد کی دیگر کئی چھوٹی بڑی مسلم تنظیموں اور مسلم رہنما بھی شریک رہے۔
اس تعلق سے مسلم نمائندہ کونسل کے رکن نے کہا کہ کسی بھی شخص کی جانب سے نبی پاک ﷺ کی شان میں گستاخی مسلمان ہرگز برداشت نہیں کر سکتا۔ اگر مہاراج کو کچھ بیان کرنا ہی ہے تو ہندو مذہب کی اچھی باتیں بیان کریں، انہیں دوسرے مذہب کی باتوں کو بیان کرنے کا کوئی حق نہیں ہے اور اگر انہیں اسلام یا نبی پاک ﷺ سے متعلق کوئی سوال کرنا ہے تو مسلم مذہبی رہنماؤں سے براہ راست پوچھے اور ان سے مباہلہ کرے لیکن وہ ہمارے مذہب کے خلاف گندی زبان استعمال کریں گے تو اسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مسلم نمائندہ کونسل نے یہ انتباہ بھی دیا ہے کہ اگر رام گری مہاراج کے خلاف خاطر خواہ کاروائی نہیں کی گئی تو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بڑے سے بڑا احتجاج کیا جائے گا جس میں جیل بھرو اندولن، بھوک ہڑتال اور دیگر طریقے سے احتجاج کیے جائیں گے۔ مسلم نمائندہ کونسل کے رکن نے یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ رام گیری مہاراج کو چاہیے کہ وہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ کرے کیونکہ انہوں نے انسانیت کے لیے سب کچھ کیا ہے۔
کونسل نے وزیر اعلی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ ایسی حرکت کر رہے ہیں وزیراعلی ان کی حمایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کا ایک بال بھی بیکا نہیں ہوگا جو کہ سراسر غلط ہے اور وہ ایک مجرم کا ساتھ دے رہے ہیں جس کا مطلب وزیراعلی خود ایک کرمنل ہیں۔