بنگلور: اننت کمار ہیگڑے، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم پی ہیں، جسے مسلم و دلت سماج کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اننت کمار ہیگڑے نے گزشتہ 5 برسوں میں پارلیمنٹ کے اندر مسائل کو لے کر کوئی آواز نہ اٹھائی، لیکن پارلیمنٹ کے باہر اننت کمار ہیگڑے کی جانب سے ملک کے دستور کے خلاف بیان بازی جاری ہے۔ اننت کمار ہیگڑے نے سن 2019 میں کہا تھا کہ بی جے پی اقتدار میں آئی ہی اس لیے ہے کہ دیش کے دستور وکانسٹی ٹیوشن کو تبدیل کیا جائے۔ اب چوں کہ پارلیمنٹ الیکشن 2024 قریب ہیں، اس ایم پی نے پھر سے یہی راگ الاپا ہے، اور کہا ہے کہ ملک کا دستور بدلنے کے لیے پارلیمنٹ میں 400 سیٹوں کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ہندو راشٹر دستور مخالف نظریہ، عوام اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں: بی ٹی للیتا نائیک
- کیا بھارت جمہوری نظام کے قیام کے مقصد سے بھٹک گیا؟
اس معاملہ پر کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر کے رحمان خان نے اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ ایک ایم پی کا کھلے عام یہ کہنا کہ دستور میں تبدیلی کی جائے گی، واضح کرتا ہے کہ بی جے پی کا چھپا ایجنڈا کیا ہے اور اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بھارت کا دستور یقیناً خطرے میں ہے۔ کے رحمان خان نے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ اگلے انتخابات 2024 میں اپنے ووٹ کے ذریعہ فیصلہ کریں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو اقتدار سے دور کرکے ملک کی جمہوریت و دستور کا تحفظ کرے۔