حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے انتخابی ضابطہ کی میعاد ختم ہونے سے قبل صنعتی ترقی کے لیے نئی پالیسیاں تیار کرنے کا حکم دیا۔ ریونت ریڈی نے اسٹیٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کا جائزہ لیا۔ انہوں نے گزشتہ جائزے میں کیے گئے فیصلوں اور کاموں کی پیش رفت کے بارے میں دریافت کیا۔ عہدیداروں نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ وہ مختلف شعبوں سے متعلق چھ نئی پالیسیاں تیار کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
تلنگانہ حکومت جلد ہی اسپیس ٹیک پالیسی متعارف کرے گی
اس موقع پر عہدیداروں نے وضاحت کی کہ ایم ایس ایم ای، برآمدات، لائف سائنسز، میڈیکل ٹورازم، گرین انرجی اور برقی گاڑیوں کے لیے نظر ثانی شدہ پالیسیاں تیار کی جارہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں پاور لوم اور ہینڈ لوم ورکرز کے فائدے کے لیے ایک نئی پالیسی بنائیں۔ اور دنیا کے ممالک کی بہترین پالیسیوں کا مطالعہ کریں۔ سی ایم ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ تلنگانہ کو صنعتی ترقی میں عالمی ممالک کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے پالیسیاں ہونی چاہیے۔
دوسری جانب بی آر ایس اور بی جے پی کا تلنگانہ کی کانگریس سرکار پر الزام ہے کہ کانگریس نے جھوٹ بولا کہ وہ سو دن کے اندر اپنے انتخابی چھ وعدوں کو پورا کرے گی۔ واضح رہے کہ کانگریس اور وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے حکومت کی تشکیل کے موقع پر تیقن دیا تھا کہ سو دنوں میں وہ چھ ضمانتوں کو عمل میں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابی منشور میں کیے گئے ہر وعدے پر قائم ہے۔