بھونیشور: بولانگیر میں ایک 19 سالہ ایک بیمار لڑکی کو ٹھیک کرنے کے لیے اس کے سر میں متعدد سوئیاں چبھنے کے الزام میں ایک 'تانترک' کو گرفتار کیا گیا ہے۔ متاثرہ لڑکی اب بھیما بھوئی میڈیکل کالج اور اسپتال میں زیر علاج ہے۔ بولانگیر ضلع کے سندھ کیلا پولیس حدود کے تحت انچ گاؤں کی رہنے والی ریشما بہیرا اپنی بیماری کے علاج کے لیے ضلع کے جموتجھولا گاؤں کے تانترک سنتوش رانا کے پاس گئی تھی۔
ریشما چار سال سے ایک پراسرار بیماری میں مبتلا ہے۔ حالت بہتر نہ ہونے پر اس کے اہل خانہ نے تانترک کی مدد لی تھی۔ مبینہ طور پر تانترک نے سرنج کی سوئی سے ریشما کے سر پر چبھوایا جس سے وہ بے ہوش ہوگئی۔
ریشما کے اہل خانہ نے سوئیاں دیکھ کر انہیں نکال دیا اور پھر اسے مزید علاج کے لیے بھیما بھوئی میڈیکل کالج اور اسپتال لے گئے۔ سی ٹی اسکین سے پتہ چلا کہ اس کے سر میں 10 سے زیادہ سوئیاں ابھی تک پھنسی ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں:مظرنگر میں چاچی نے سگے بھتیجے کوموت کے گھاٹ اتارا
لڑکی کے والد بشنو بہیرا نے الزام لگایا کہ تانترک ان کی بیٹی کو ایک کمرے میں لے گیا اور ایک گھنٹے بعد اسے باہر لے گیا اور دعویٰ کیا کہ وہ ٹھیک ہوگئی ہے۔ لیکن بعد میں گھر والوں کو خوفناک حقیقت کا پتہ چلا۔ اہل خانہ کی شکایت کی بنیاد پر ملزم تانترک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔