دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کی شاہجہانی جامع مسجد کے موجودہ شاہی امام سید احمد بخاری کے بیٹے سید شعبان بخاری کو اتوار کو ان کے جانشین کے طور پر منتخب کیے جانے کا اعلان کیا جائے گا. جامع مسجد کے دفتر سے ملی اطلاعات کے مطابق دستربندی کی تقریب شب برات کی رات میں دعا کے درمیان مسجد میں منعقد ہوگی جس میں مختلف ریاستوں کے اسلامی اسکالرز اور دانشوران بھی شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ شعبان بخاری نے امیٹی یونیورسٹی، نوئیڈا سے سوشل ورک میں گریجویشن کی تعلیم حاصل کی ہے اس کے علاوہ شعبان نے دہلی کے ایک مدرسے سے اسلامک اسٹڈیز کے طور پر 'عالم' اور 'فاضل' کی تعلیم بھی حاصل کی ہے. انہیں اس تاریخی جامع مسجد میں بطورِ امام سب سے کم عمر امام نامزد ہونے کا بھی شرف حاصل ہوگا، اس مسجد کی تعمیر مغل بادشاہ شاہجہان نے 1650 میں تعمیر کیا تھا.
موجودہ شاہی امام سید احمد بخاری کے مطابق اتوار کی تقریب ایک مذہبی تقریب ہے جس میں 'علمائے دین' کی محدود شرکت ہے اور رسمی عشائیہ کے لیے اعلیٰ سرکاری افسران، سفارت کاروں اور قومی دارالحکومت کے ممتاز باشندوں سمیت معززین کو دعوت نامے بھیجے جا رہے ہیں جو آیندہ 27 فروری کو منعقد ہوگا. اطلاعات کے مطابق " نئے امام کو نامزد کرنے کا عمل دو برس قبل ہی شروع کردیا گیا تھا نام کا انتخاب ایک پروسیس کے ذریعے کیا جاتا ہے سب سے پہلے خاندان میں بحث ہوتی ہے اور پھر علمائے دین کو آگاہ کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد، انتظامی کمیٹی نام پر غور کرتی ہے اور اس کی منظوری دیتی ہے. شعبان بخاری کے نام کا انتخاب بطورِ امام چھ ماہ قبل ہو گیا تھا جس کے بعد تقریب کی تاریخ طے کی تھی.
غور طلب ہے کہ جامع مسجد کے 13ویں شاہی امام احمد بخاری اس وقت تک سربراہ رہیں گے جب تک وہ شعبان کو ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ نہیں کرتے. واضح رہے کہ بادشاہ شاہجہاں نے اپنے سید احمد بخاری کے اجداد عبدالغفور شاہ بخاری کو، جو ازبکستان کے شہر بخارا سے آئے تھے، کو 1656 میں مسجد کا پہلا امام مقرر کیا تھا 13ویں امام احمد بخاری نے اکتوبر 2000 میں اپنے اجداد کی نشست سنبھالی تھی. شعبان بخاری کو نومبر 2014 میں نائب شاہی امام کے طور پر نامزد کیا گیا تھا.