کولکاتا: دفعہ 144 کے پیش نظر سندیش کھالی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ لیکن عدالت کے حکم سے سندیش کھالی میں دفعہ 144 جاری کرنے کے حکم کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس کے باوجود شبھند و ادھیکار ی نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں سندیش کھالی میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔
پیر کو اپوزیشن لیڈرشبھندو ادھیاری کو سندیش کھالی جاتے ہوئےمشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔اس لئے اس مرتبہ انہوں نے کلکتہ ہائی کور ٹ میں کیس دائر کرکے اجازت طلب کی ہے۔انہوں نے درخواست میں کہا کہ دفعہ 144 کی وجہ سے وہ سندیش کھالی نہیں جا سکتے ہیں۔ جسٹس سین گپتا نےگزشتہ روز منگل کو شبھندو کے معاملے کو نمٹا دیا۔ عدالت نے پورے سندیش کھالی میں دفعہ 144 جاری رکھنے کے فیصلے کو مسترد کر دیاتھا۔اس کے باوجود شبھندو ادھیکار ی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔
جمعرات کو سندیش کھالی کے راستے پر رام پور میں جہاں پولس نے شبھندو ادھیکاری کو رکاوٹیں لگا کر روک دیا تھا۔5 جنوری کو سندیش کھالی میں ای ڈی کے اہلکاروں پر حملہ کیا گیا ہے۔دعویٰ ہے کہ شاہجہاں شیخ کے حامیوں نے ای ڈی پر حملہ کیا تھا۔اس کےبعد ہی سندیش کھالی میں خواتین احتجاج کررہی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: ادھیرنجن چودھری کو سندیش کھالی جانے سے روک دیاگیا
سندیش کھالی کیس میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کی درخواست کو لے کر جمعہ کو مفاد عامہ کا مقدمہ بھی دائر کیا گیا تھا۔ وکیل نے مقدمہ دائر کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ علاقے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے انہوں نے فوری طور پر سی آر پی ایف فورسز کی تعیناتی کی درخواست کی۔ جسٹس جمالیہ باگچی کی ڈویژن بنچ نے مفاد عامہ کی عرضی داخل کرنے کی اجازت دی۔ کیس کی سماعت آئندہ پیر کو ہونے کا امکان ہے۔