ETV Bharat / state

اساتذہ تقرری گھوٹالہ: کابینہ کے خلاف سی بی آئی جانچ پر روک - WB Teacher Recruitment Scam

Reaction On WB Teacher Recruitment Scam اساتذہ تقرری گھوٹالہ میں کلکتہ ہائی کورٹ کے ذریعہ 26ہزار اساتذہ کی تقرری کو منسوخ کرنے اور ریاستی کابینہ کے خلاف جانچ کی سی بی آئی کو ہدایت دئیے جانے کے خلاف سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کابینہ کے خلاف جانچ کی کارروائی روک دی ہے۔

اساتذہ تقرری گھوٹالہ:کابینہ کے خلاف سی بی آئی جانچ پر روک
اساتذہ تقرری گھوٹالہ:کابینہ کے خلاف سی بی آئی جانچ پر روک
author img

By UNI (United News of India)

Published : Apr 29, 2024, 6:39 PM IST

نئی دہلی/ کولکاتا؛مغربی بنگال کے وکیل نے عدالت عظمیٰ سے اپیل کی ایک ایسے وقت میں جب انتخابات چل رہے ہیں۔ اب اگر سی بی آئی تحقیقات کرتی ہے تو پوری کابینہ کے جیل جانے کا خطرہ ہے۔ ہائی کورٹ نے ایسا حکم دیا ہے، جس پر عمل نہیں ہو سکتا۔ اس فیصلے پر عبوری حکم امتناعی دیا جائے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے کابینہ کے رکن کے خلاف سپر نیومریکل پوسٹ بنانے پر انکوائری روک دی ہے۔

اسکول سروس کمیشن کے وکیل راکیش دویدی نے عدالت میں سوال اٹھایا اور کہا کہ5000لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کئے جانے کا معاملہ ہے مگر 23ہزار ایسے اساتذہ کی تقرری منسوخ کی گئی ہے جن کے خلاف کوئی شکایت نہیں ہے۔سماعت میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہاکہ تعینات پینل سے باہر کی گئی ہے۔ یہ سراسر فراڈ ہے۔

ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ایس ایس سی، مدھیہ شکشا پریشد اور نوکری سے برطرف کردئیے اساتذہ کے ایک گروپ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ کے سامنے شروع ہوئی۔

گزشتہ پیر کو ہائی کورٹ نے ایس ایس سی کیس میں 2016 کی بھرتی کے پورے پینل کو منسوخ کر دیا۔ جسٹس دیبانشو باساک اور جسٹس محمد شبر راشدی پر مشتمل ڈویژن بنچ کے فیصلے کے نتیجے میں25,753اساتذہ اور تعلیمی کارکن اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہائی کورٹ نے ملازمتیں منسوخ کرنے کے علاوہ میعاد ختم ہونے والے پینل میں ملازمتیں حاصل کرنے والوں کو تنخواہ واپس کرنے کا حکم دیا جنہوں نے وائٹ پیپرز جمع کروا کر نوکریاں حاصل کیں۔

ملازمت حاصل کرنے والوں سے کہا گیا ہے کہ وہ چار ہفتوں کے اندر تنخواہ 12 فیصد شرح سود کے ساتھ واپس کریں۔ ہائی کورٹ کے مطابق سی بی آئی ایس ایس سی بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات جاری رکھے گی۔ ضرورت پڑنے پر وہ مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کر سکتے ہیں۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ نااہلوں کو ملازمتیں دینے کے لیے ایس ایس سی میں اضافی آسامیاں پیدا کی گئیں۔ اس عہدہ کی تشکیل کو ریاستی کابینہ نے ہی منظوری دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نوکری منسوخ ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم کا اپریل کی تنخواہ دینے کا فیصلہ - West Bengal Education Department

پیر کے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ سی بی آئی کابینہ کے ارکان کو اپنی تحویل میں لے کر پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ایس ایس سی کیس کا مستقبل اس بار سپریم کورٹ کے ہاتھ میں ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی تین ججوں کی بنچ پیر کو ایس ایس سی کی 26000 نوکریوں کی منسوخی کے معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔

یواین آئی

نئی دہلی/ کولکاتا؛مغربی بنگال کے وکیل نے عدالت عظمیٰ سے اپیل کی ایک ایسے وقت میں جب انتخابات چل رہے ہیں۔ اب اگر سی بی آئی تحقیقات کرتی ہے تو پوری کابینہ کے جیل جانے کا خطرہ ہے۔ ہائی کورٹ نے ایسا حکم دیا ہے، جس پر عمل نہیں ہو سکتا۔ اس فیصلے پر عبوری حکم امتناعی دیا جائے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے کابینہ کے رکن کے خلاف سپر نیومریکل پوسٹ بنانے پر انکوائری روک دی ہے۔

اسکول سروس کمیشن کے وکیل راکیش دویدی نے عدالت میں سوال اٹھایا اور کہا کہ5000لوگوں کو غیر قانونی طور پر بھرتی کئے جانے کا معاملہ ہے مگر 23ہزار ایسے اساتذہ کی تقرری منسوخ کی گئی ہے جن کے خلاف کوئی شکایت نہیں ہے۔سماعت میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہاکہ تعینات پینل سے باہر کی گئی ہے۔ یہ سراسر فراڈ ہے۔

ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ایس ایس سی، مدھیہ شکشا پریشد اور نوکری سے برطرف کردئیے اساتذہ کے ایک گروپ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ کے سامنے شروع ہوئی۔

گزشتہ پیر کو ہائی کورٹ نے ایس ایس سی کیس میں 2016 کی بھرتی کے پورے پینل کو منسوخ کر دیا۔ جسٹس دیبانشو باساک اور جسٹس محمد شبر راشدی پر مشتمل ڈویژن بنچ کے فیصلے کے نتیجے میں25,753اساتذہ اور تعلیمی کارکن اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہائی کورٹ نے ملازمتیں منسوخ کرنے کے علاوہ میعاد ختم ہونے والے پینل میں ملازمتیں حاصل کرنے والوں کو تنخواہ واپس کرنے کا حکم دیا جنہوں نے وائٹ پیپرز جمع کروا کر نوکریاں حاصل کیں۔

ملازمت حاصل کرنے والوں سے کہا گیا ہے کہ وہ چار ہفتوں کے اندر تنخواہ 12 فیصد شرح سود کے ساتھ واپس کریں۔ ہائی کورٹ کے مطابق سی بی آئی ایس ایس سی بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات جاری رکھے گی۔ ضرورت پڑنے پر وہ مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کر سکتے ہیں۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ نااہلوں کو ملازمتیں دینے کے لیے ایس ایس سی میں اضافی آسامیاں پیدا کی گئیں۔ اس عہدہ کی تشکیل کو ریاستی کابینہ نے ہی منظوری دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نوکری منسوخ ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم کا اپریل کی تنخواہ دینے کا فیصلہ - West Bengal Education Department

پیر کے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ سی بی آئی کابینہ کے ارکان کو اپنی تحویل میں لے کر پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ایس ایس سی کیس کا مستقبل اس بار سپریم کورٹ کے ہاتھ میں ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی تین ججوں کی بنچ پیر کو ایس ایس سی کی 26000 نوکریوں کی منسوخی کے معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.