ETV Bharat / state

شریعت میں مطلقہ خاتون کی ذمہ داری اٹھانے کا مکمل نظام موجود ہے: محی الدین غازی - Divorced Woman Maintenance

جماعت اسلامی ہند دہلی کے جنرل سکریٹری محی الدین غازی کا کہنا ہے کہ مطلقہ خاتون کے نان و نفقہ کے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ مسلم پرسنل لاء میں مداخلت ہے۔

mohiyuddin gazi
جماعت اسلامی ہند دہلی کے جنرل سکریٹری محی الدین غازی (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 18, 2024, 9:48 PM IST

احمدآباد: سپریم کورٹ نے حال ہی میں مطلقہ خاتون کے تعلق سے حکم دیا کہ خاتون اپنے شوہر سے طلاق لینے کے باوجود نان و نفقہ طلب کر سکتی ہے۔اس فیصلے پر جماعت اسلامی ہند دہلی کے جنرل سکریٹری محی الدین غازی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو سب سے پہلے ایسا فیصلہ نہیں سنانا چاہئے تھے کیونکہ یہ مسلم پرسنل لاء کا مسئلہ ہے۔

جماعت اسلامی ہند دہلی کے جنرل سکریٹری محی الدین غازی (Etv Bharat)

انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے ڈومین سے باہر جا کر یہ فیصلے سنا رہی ہے۔ جبکہ اسلامی شریعت یہ کہتی ہے کہ شوہر اور بیوی دونوں محبت کے ساتھ زندگی گزاریں اور اگر ایسا نہیں کر پارہے ہیں تو وہ خوشی خوشی علیحدگی اختیار کر لیں۔

جماعت اسلامی ہند دہلی کے جنرل سکریٹری نے مزید کہا کہ مطلقہ خاتون کی ذمہ داری کے سلسلے میں شریعت میں مکمل رہنمائی موجود ہے۔ لڑکی جب تک شوہر کے ساتھ رہے گی تب تک شوہر اس کی ذمہ داری نبھائے گا اور جب تک وہ اپنے ماں باپ کے ساتھ رہے گی تب تک ماں باپ اس کی ذمہ داری اٹھائیں گے اور اگر ماں باپ نہیں ہیں تو بھائی اور اس کے رشتہ دار اس کی ذمہ داری اٹھائیں گے۔ اسلامی شریعت نے خاتون کی ذمہ داری اٹھانے کے لیے پورا سسٹم بنایا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسی عورتوں کی ذمہ داری اٹھانے والا کوئی نہیں ہے تو حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عورتوں کی ذمہ داری اٹھائے۔ لیکن اس سلسلے میں طلاق دینے والے شوہر کے اوپر یہ ذمہ داری ڈالی جا رہی ہے جو بہت ہی عجیب و غریب بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلامی شریعت میں مداخلت سمجھتے ہیں، مولانا احمد ولی فیصل رحمانی

مطلقہ خاتون کو گزارہ بھتہ دینے کا فیصلہ اسلامی شریعت میں مداخلت: مسلم پرسنل لا بورڈ

سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ اسلامی شریعت میں مداخلت: ڈاکٹر رضی الاسلام

شاہ بانو کیس سے اب تک بھارت میں طلاق شدہ مسلم خواتین کی کفالت کا تنازعہ کیا ہے؟

مطلقہ مسلم خاتون اپنے شوہر سے نان نفقہ مانگ سکتی ہے: سپریم کورٹ

احمدآباد: سپریم کورٹ نے حال ہی میں مطلقہ خاتون کے تعلق سے حکم دیا کہ خاتون اپنے شوہر سے طلاق لینے کے باوجود نان و نفقہ طلب کر سکتی ہے۔اس فیصلے پر جماعت اسلامی ہند دہلی کے جنرل سکریٹری محی الدین غازی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو سب سے پہلے ایسا فیصلہ نہیں سنانا چاہئے تھے کیونکہ یہ مسلم پرسنل لاء کا مسئلہ ہے۔

جماعت اسلامی ہند دہلی کے جنرل سکریٹری محی الدین غازی (Etv Bharat)

انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے ڈومین سے باہر جا کر یہ فیصلے سنا رہی ہے۔ جبکہ اسلامی شریعت یہ کہتی ہے کہ شوہر اور بیوی دونوں محبت کے ساتھ زندگی گزاریں اور اگر ایسا نہیں کر پارہے ہیں تو وہ خوشی خوشی علیحدگی اختیار کر لیں۔

جماعت اسلامی ہند دہلی کے جنرل سکریٹری نے مزید کہا کہ مطلقہ خاتون کی ذمہ داری کے سلسلے میں شریعت میں مکمل رہنمائی موجود ہے۔ لڑکی جب تک شوہر کے ساتھ رہے گی تب تک شوہر اس کی ذمہ داری نبھائے گا اور جب تک وہ اپنے ماں باپ کے ساتھ رہے گی تب تک ماں باپ اس کی ذمہ داری اٹھائیں گے اور اگر ماں باپ نہیں ہیں تو بھائی اور اس کے رشتہ دار اس کی ذمہ داری اٹھائیں گے۔ اسلامی شریعت نے خاتون کی ذمہ داری اٹھانے کے لیے پورا سسٹم بنایا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسی عورتوں کی ذمہ داری اٹھانے والا کوئی نہیں ہے تو حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عورتوں کی ذمہ داری اٹھائے۔ لیکن اس سلسلے میں طلاق دینے والے شوہر کے اوپر یہ ذمہ داری ڈالی جا رہی ہے جو بہت ہی عجیب و غریب بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلامی شریعت میں مداخلت سمجھتے ہیں، مولانا احمد ولی فیصل رحمانی

مطلقہ خاتون کو گزارہ بھتہ دینے کا فیصلہ اسلامی شریعت میں مداخلت: مسلم پرسنل لا بورڈ

سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ اسلامی شریعت میں مداخلت: ڈاکٹر رضی الاسلام

شاہ بانو کیس سے اب تک بھارت میں طلاق شدہ مسلم خواتین کی کفالت کا تنازعہ کیا ہے؟

مطلقہ مسلم خاتون اپنے شوہر سے نان نفقہ مانگ سکتی ہے: سپریم کورٹ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.