بیدر: ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح کرناٹک میں بیدر ضلع سمیت دیگر اضلاع میں نیٹ امتحان میں بدعنوانی کے خلاف طلبا و طالبات سڑکوں پر اتر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں بیدر ضلع میں نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا کی جانب سے نیٹ امتحان میں بدعنوانی کے خلاف ریلی کا اہتمام کیا گیا۔
اس موقع پر نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا کے رکن عمران نے کہا کہ نیٹ امتحان کے نتائج تنازعات سے دوچار ہیں۔ اس میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ نیٹ امتحان کے لیک ہونے والے پرچہ اور متنازع نتائج کی وجہ سے ملک میں میڈیکل سیٹ کے لاکھوں امیدواروں کو دھوکہ دیا گیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ ملک بھر کے طلباء کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت نیٹ امتحان میں ہوئے بدعنوانی کے سلسلے میں سخت کارروائی کرے ۔ نیٹ بدعنوانی میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر بیدر ضلع این ایس یو آئی کے کارکنان بھیم راؤ ملاگٹی، محمددہادی، سبھاس کلور، یعقوب، کرشنا ، سدھارتھ، لوکیش ، دیپک ، نتیش شندے، سید دستگیر، عمران، ، اکشے، سنیل سمیت کئی طلبہ موجود تھے۔
قابل ذکر ہے 19 جون کو مرکزی وزارت تعلیم نے امتحان کی سالمیت پر سنگین سوالات اٹھاتے ہوئے 18 جون کو ہونے والے UGC-NET کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔ نیٹ یو جی 2024 امتحان کے پیپر لیک ہونے کے الزامات کی وجہ سے کئی شہروں میں مظاہرے جاری ہیں اور کئی ہائی کورٹس کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ میں بھی دائر درخواستوں پر سماعت جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:شفافیت کا دم بھرنے والی مودی حکومت کے پسینے چھوٹے،
واضح رہے نیٹ یو جی 2024 امتحان میں دھاندلی کے الزامات کا سامنا کر رہی حکومت نے اب UGC-NET امتحان کی جانچ سی بی آئی کو سپرد کر دی ہے۔ سی بی آئی نے اس ضمن میں دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش کی دفعات کے تحت کیس بھی درج کر لیا ہے۔ وزارت تعلیم کے جوائنٹ سکریٹری گووند جیسوال نے کہا کہ پہلی نظر میں حکومت نے محسوس کیا کہ امتحان کی شفافیت سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔