گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں آج مختلف مقامات پر انتظامیہ کی سطح پر شیرگھاٹی ایس ڈی او سارا اشرف آئی اے ایس کی صدارت میں امن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں ہندو مسلم طبقے کی معزز شخصیات نے شرکت کی اور سبھی نے ضلع میں امن قانون کی بالادستی کے لیے مشوروں سے نوازا اور کئی اہم امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔
خاص کر گزشتہ تہواروں کے موقع پر پیش آئی کشیدگی کے بعد کی کاروائی کے تعلق سے بھی انتظامیہ کے اعلی افسران کو واقف کراتے ہوئے کہا گیا کہ بارہا ایسا دیکھا جاتا ہے کہ بڑی تعداد میں ویسے لوگوں پر پولیس کی کاروائی ہوتی ہے جو نہ صرف بے قصور ہوتے ہیں بلکہ وہ تو موقع پر موجود بھی نہیں ہوتے تھے، اس صورت میں سماجی کارکنان کو بھی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ انتظامیہ اور پولیس کے افسران اس بات کا خیال رکھیں کہ سماجی کارکنان کی گزارشات اور مسائل کو سنیں۔
اس موقع پر موجود آئی اے ایس سارہ اشرف نے لوگوں کو بتایا کے سرسوتی پوجا کے دوران کوئی بھی پوجا و جلوس لائسنس کے بغیر نہیں نکلے گا. سبھی کو لائسنس لینا لازمی ہے. اس کے علاوہ یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کے کسی بھی وسرجن جلوس میں ڈی جے کے استعمال پر پابندی رہے گی۔ اس کے علاوہ فحش و اشتعال انگیز گانوں کے استعمال پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ واضح ہوکہ حال کے گزشتہ تہواروں کے موقع پر پیش آئی واردات اور کشیدگی کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ زیادہ تر معاملے اشتعال انگیز گانے اور نعروں کی وجہ سے ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
ایس ڈی او سارہ اشرف نے واضح لفظوں میں کہا کہ ضلع انتظامیہ اور حکومت کی گائیڈ لائن اصول و ضوابط کے تحت ہی جلوس نکالے جائیں گے اور جنہوں نے اگر بغیر پولیس و انتظامیہ کی اجازت جلوس نکالا تو اس کے منتظمہ پر لازمی طور پر کاروائی ہوگی۔ انہوں نے پوجا کمیٹیوں سے بھی گزارش کی کہ وہ جلوس میں ڈی جے باجا کا استعمال نہیں کریں اور ساتھ ہی اشتعال انگیز نعرے وگانوں کا استعمال ہرگز نہیں کریں۔ شرارتی طبقے کی پہچان کی ذمہ داری سبھی کی ہے اور بلا تفریق لوگ امن و قانون کی بالادستی میں انتظامیہ کا تعاون کریں۔
مزید پڑھیں: گیا میں بے روزگاروں کو روزگار کا سنہری موقع ملے گا
ادھر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے بھی سبھی افسران کو سخت ہدایت دی ہے اور سبھی علاقوں میں نگرانی رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ واضح رہےکہ بہار میں سرسوتی پوجا اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر منائی جاتی ہے، گزشتہ برس بھی شیر گھاٹی کے علاقے میں سرسوتی پوجا کی مورتی وسرجن جلوس کے دوران کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔