ETV Bharat / state

دوسرے مرحلے میں شمالی بنگال کی تین سیٹوں دارجلنگ، رائے گنج اور بالور گھاٹ میں پولنگ - LOK SABHA ELECTION 2024

Second Phase Of Lok Sabha Election لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران مغربی بنگال کے شمالی خطہ کی تین سیٹیں دارجلنگ، رائے گنج اور بالور گھاٹ میں 26اپریل کو پولنگ ہونی ہے۔ان تینوں حلقوں میں انتخابات اس مرتبہ دلچسپ ہوگیا ہے۔دارجلنگ اور رائے گنج میں سہ طرفہ مقابلے کے امکانات روشن ہیں۔

دوسرے مرحلے میں شمالی بنگال کی تین سیٹوں دارجلنگ، رائے گنج اور بالور گھاٹ میں پولنگ
دوسرے مرحلے میں شمالی بنگال کی تین سیٹوں دارجلنگ، رائے گنج اور بالور گھاٹ میں پولنگ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 23, 2024, 1:53 PM IST

کولکاتا:بالورگھاٹ میں ریاستی بی جے پی صدر سوکانت مجمدار ریاستی وزیر اور ترنمول کانگریس کے بپلب مترا کے درمیان مقابلہ ہے۔دارجلنگ میں بی جے پی کےممبر پارلیمنٹ راجو بستا الیکشن لڑ رہے ہیں۔کانگریس میں ونے تمانگ کی شمولیت اور انہیں امیدوار بنائے جانے کے بعد مقابلہ سہ رخی ہوگیا ہے۔

انہیں دارجلنگ کی مقامی ہمرو پارٹی کی حمایت حاصل ہے اور ترنمول کانگریس نے سابق بیوروکریٹ گوپال لامہ یہاں سے امیدوار بنایا ہے۔ کرسیانگ اسمبلی حلقے سے بی جے پی کے ممبر اسمبلی بشنو پادا شرما نے مسٹر بستا کی نامزدگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آزاد امیدوار کے طور پرانتخاب لڑرہے ہیں ۔بستا کو باہری بتاکر خود کو بھومی پتر بتارہے ہیں ۔

2009 سے دارجلنگ سے بی جے پی کے امیدوار کامیاب ہورہے ہیں ۔یہ سیٹ زعفرانی پارٹی کیلئے محفوظ سمجھی جاتی ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں مسٹر بستا نے چار لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ بھی پہلا موقع ہے جب سی پی آئی (ایم) کے زیرقیادت بایاں محاذ نے نکسل باڑی تحریک کی جائے پیدائش دارجلنگ سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے۔

پچھلی چار دہائیوں سے دارجلنگ پہاڑکی سیاست الگ ریاست گورکھا لینڈ کے مطالبے کے گرد مرکوز ہے۔ اگرچہ ماضی میں بی جے پی نے گورکھا آبادی کے مطالبات کے مستقل سیاسی حل کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس سال پارٹی کا منشور اس معاملے پر خاموش ہے۔

دارجلنگ میں شناخت کی سیاست اس وقت حاوی ہے۔گزشتہ چند سالوں سے چائے کی صنعت کم پیداوار اور باغات کی بندش سے دارجلنگ کے شہریوں کو روزگار کے بحران کا بھی سامنا ہے۔ پیداوار کی بڑھتی ہوئی لاگت، کم پیداوار اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور دارجلنگ کی چائے خطرے سے دوچار ہے۔

دارجلنگ لوک سبھا حلقہ پہاڑی علاقے میں دارجلنگ، کالمپونگ اور کرسیانگ اور مٹیکارا، نکسل باڑی،سلی گڑی، پھانسیوا اور چوپڑا پر مشتمل ہے۔ اسٹریٹجک کے اعتبار سے سلی گوڑی کوریڈورکافی اہم ہے۔ اس کی سرحدیں نیپال اور بنگلہ دیش سے ملتی ہیں اور بھوٹان اور چین کے بہت قریب ہیں اس حلقے میں آتی ہے۔

جنوبی دیناج پور میں بالورگھاٹ اور شمالی دیناج پور میں رائے گنج کے حلقے اسٹریٹجک اعتبار سے کافی اہم سلی گوڑی راہداری کے بالکل نیچے واقع ہیں اور ملک کے باقی حصوں کو شمال مشرق سے جوڑنے کے لیے بھی بہت اہم ہیں۔

بالورگھاٹ اور رائے گنج میں رابطہ اور صحت کی دیکھ بھال کلیدی انتخابی مسائل ہیں۔ بالورگھاٹ کے موجودہ بی جے پی ممبر پارلیمنٹ سوکانت مجمدار بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل حلقے میں ریلوے نیٹ ورک کی بہتری پر زور دے رہے ہیں۔ رائے گنج میں ایمس کا دیرینہ مطالبہ بی جے پی اور کانگریس قیادت نے اٹھایا ہے۔ ترنمول کانگریس حکومت نے رائے گنج میں زمین کی عدم دستیابی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایمس کو جنوبی بنگال منتقل کردیا ہے۔

رائے گنج اس کی سرحد ایک طرف بہار اور دوسری طرف بنگلہ دیش سے ملتی ہے، ترنمول کے کرشنا کلیانی، بی جے پی کے کارتک پال اور کانگریس کے امیدوار علی عمران رمز کے درمیان سہ رخی مقابلے ہے۔ مسٹر کلیانی نے 2021 میں بی جے پی کے ٹکٹ پر رائے گنج اسمبلی سیٹ جیتی تھی لیکن بعد میں وہ ترنمول کانگریس میں چلے گئے۔ بی جے پی نے رائے گنج کے موجودہ ایم پی دیباسری چودھری کی جگہ مسٹر پال کو امیدوار ہے۔ عمران رمز پہلے چکولیہ سے آل انڈیا فارورڈ بلاک کے ٹکٹ پر اسمبلی کے لیے منتخب ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کانگریس اور سماجوادی نے مسلمانوں کے لیے کچھ نہیں کیا: وزیراعظم مودی - Lok sabha election 2024

الیکشن کمیشن دوسرے مرحلے کی پولنگ میں مزید مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ تقریباً 299 کمپنیاں، جو پہلے مرحلے میں زمینی کمپنیوں سے 30 زیادہ ہیں، تین لوک سبھا حلقوں میں چوکس رہیں گی۔

یواین آئی

کولکاتا:بالورگھاٹ میں ریاستی بی جے پی صدر سوکانت مجمدار ریاستی وزیر اور ترنمول کانگریس کے بپلب مترا کے درمیان مقابلہ ہے۔دارجلنگ میں بی جے پی کےممبر پارلیمنٹ راجو بستا الیکشن لڑ رہے ہیں۔کانگریس میں ونے تمانگ کی شمولیت اور انہیں امیدوار بنائے جانے کے بعد مقابلہ سہ رخی ہوگیا ہے۔

انہیں دارجلنگ کی مقامی ہمرو پارٹی کی حمایت حاصل ہے اور ترنمول کانگریس نے سابق بیوروکریٹ گوپال لامہ یہاں سے امیدوار بنایا ہے۔ کرسیانگ اسمبلی حلقے سے بی جے پی کے ممبر اسمبلی بشنو پادا شرما نے مسٹر بستا کی نامزدگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آزاد امیدوار کے طور پرانتخاب لڑرہے ہیں ۔بستا کو باہری بتاکر خود کو بھومی پتر بتارہے ہیں ۔

2009 سے دارجلنگ سے بی جے پی کے امیدوار کامیاب ہورہے ہیں ۔یہ سیٹ زعفرانی پارٹی کیلئے محفوظ سمجھی جاتی ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں مسٹر بستا نے چار لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ بھی پہلا موقع ہے جب سی پی آئی (ایم) کے زیرقیادت بایاں محاذ نے نکسل باڑی تحریک کی جائے پیدائش دارجلنگ سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے۔

پچھلی چار دہائیوں سے دارجلنگ پہاڑکی سیاست الگ ریاست گورکھا لینڈ کے مطالبے کے گرد مرکوز ہے۔ اگرچہ ماضی میں بی جے پی نے گورکھا آبادی کے مطالبات کے مستقل سیاسی حل کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس سال پارٹی کا منشور اس معاملے پر خاموش ہے۔

دارجلنگ میں شناخت کی سیاست اس وقت حاوی ہے۔گزشتہ چند سالوں سے چائے کی صنعت کم پیداوار اور باغات کی بندش سے دارجلنگ کے شہریوں کو روزگار کے بحران کا بھی سامنا ہے۔ پیداوار کی بڑھتی ہوئی لاگت، کم پیداوار اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور دارجلنگ کی چائے خطرے سے دوچار ہے۔

دارجلنگ لوک سبھا حلقہ پہاڑی علاقے میں دارجلنگ، کالمپونگ اور کرسیانگ اور مٹیکارا، نکسل باڑی،سلی گڑی، پھانسیوا اور چوپڑا پر مشتمل ہے۔ اسٹریٹجک کے اعتبار سے سلی گوڑی کوریڈورکافی اہم ہے۔ اس کی سرحدیں نیپال اور بنگلہ دیش سے ملتی ہیں اور بھوٹان اور چین کے بہت قریب ہیں اس حلقے میں آتی ہے۔

جنوبی دیناج پور میں بالورگھاٹ اور شمالی دیناج پور میں رائے گنج کے حلقے اسٹریٹجک اعتبار سے کافی اہم سلی گوڑی راہداری کے بالکل نیچے واقع ہیں اور ملک کے باقی حصوں کو شمال مشرق سے جوڑنے کے لیے بھی بہت اہم ہیں۔

بالورگھاٹ اور رائے گنج میں رابطہ اور صحت کی دیکھ بھال کلیدی انتخابی مسائل ہیں۔ بالورگھاٹ کے موجودہ بی جے پی ممبر پارلیمنٹ سوکانت مجمدار بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل حلقے میں ریلوے نیٹ ورک کی بہتری پر زور دے رہے ہیں۔ رائے گنج میں ایمس کا دیرینہ مطالبہ بی جے پی اور کانگریس قیادت نے اٹھایا ہے۔ ترنمول کانگریس حکومت نے رائے گنج میں زمین کی عدم دستیابی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایمس کو جنوبی بنگال منتقل کردیا ہے۔

رائے گنج اس کی سرحد ایک طرف بہار اور دوسری طرف بنگلہ دیش سے ملتی ہے، ترنمول کے کرشنا کلیانی، بی جے پی کے کارتک پال اور کانگریس کے امیدوار علی عمران رمز کے درمیان سہ رخی مقابلے ہے۔ مسٹر کلیانی نے 2021 میں بی جے پی کے ٹکٹ پر رائے گنج اسمبلی سیٹ جیتی تھی لیکن بعد میں وہ ترنمول کانگریس میں چلے گئے۔ بی جے پی نے رائے گنج کے موجودہ ایم پی دیباسری چودھری کی جگہ مسٹر پال کو امیدوار ہے۔ عمران رمز پہلے چکولیہ سے آل انڈیا فارورڈ بلاک کے ٹکٹ پر اسمبلی کے لیے منتخب ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کانگریس اور سماجوادی نے مسلمانوں کے لیے کچھ نہیں کیا: وزیراعظم مودی - Lok sabha election 2024

الیکشن کمیشن دوسرے مرحلے کی پولنگ میں مزید مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ تقریباً 299 کمپنیاں، جو پہلے مرحلے میں زمینی کمپنیوں سے 30 زیادہ ہیں، تین لوک سبھا حلقوں میں چوکس رہیں گی۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.