بنگلور: 11 اپریل 2024 کو ملک بھر میں عید الفطر منائی جائے گی۔ عید کے موقع سے مولانا ظہیر الدین قادری نے بتایا کہ عید الفظر ایک عظیم نعمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان المبارک کی ابتداء ہی کے ساتھ، کیا نوجوان کیا بزرگ و کیا بچے، سبھی ایمانی حرارت کے ساتھ مسجدوں کی جانب دوڑتے نظر آتے ہیں، اس مرتبہ بھی ایسا ہی نظر آیا۔ جہاں مسلمانوں نے اعتکاف کا اہتمام کیا، گھروں میں قرآن مقدس کی تلاوت روزانہ کا معمول بنا رہا۔ مولانا قادری نے بتایا کہ سبھی کے کام کاج ماہ رمضان میں عام طور پر محنت کش رہے، روزے دار افراد کی تھکن بھی ویسی ہی رہی اور اس موقع پر بندۂ خدا کی نظر ٹھنڈے پانی و لذیذ کھانوں پر پڑتی ہے لیکن وہ اللہ کے خوف سے اس کی خواہش اور اسے پانے سے احتیاط کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
رمضان کا پیغام: فرزندانِ توحید کے نام
ایسے ہی موقع پر نفس اس سے کہتا ہے کہ کوئی دیکھنے والا نہیں کھا پی لے، لیکن بندے کے ایمانی جذبات کہتے ہیں کہ مجھے بلا شبہ میرا رب دیکھ رہا ہے اور میرا روزہ رب ہی کو راضی کرنے کے لیے ہے، لہٰذا مجھے صبر کرنا ہے۔ مولانا ظہیر الدین قادری نے بتایا کہ عید سب کی خوشی کا نام ہے، عید نئے کپڑوں سے نہیں بلکہ اپنوں سے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ ماہ مقدس میں جس طرح گناہوں سے بچے رہے، اسی طرح رمضان المبارک کے بعد بھی گناہوں سے پرہیز کرنے کی کوششیں جاری رکھیں۔
مولانا ظہیر الدین قادری نے مزید کہا کہ اللہ رب العزت نے ماہ رمضان کو عطاء کیا ہی اس لیے ہے کہ ہم روزہ رکھیں تاکہ ہم تقویٰ اختیار کریں اور برادران اسلام و برادران وطن کے ساتھ اخوت و محبت کے ساتھ رہیں، محبت کو عام کریں، بھائی چارے کے ذریعہ نفرتوں کو مٹانے و بھائی چارے کو عام کرنے میں پیش پیش رہیں۔