ممبئی: پارلیمانی انتخابات کے لیے جنوبی ممبئی سے دو اُمیدواروں کے درمیان کانٹے کی ٹکر ہے۔ شندے سینا سے یامنی یشونت جادھو اور اودھو ٹھاکرے گروپ سے اروند ساونت جو کہ موجودہ رکن اسمبلی ہیں۔ لیکن اب مسلم امیدواروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جامع مسجد ممبئی کے ٹرسٹی شعیب خطیب نے بھی اسی علاقہ سے پرچۂ نامزدگی داخل کیا ہے۔ خطیب نے بی ایس پی پارٹی سے پرچۂ نامزدگی داخل کیا ہے۔ ہم نے اس بارے میں شعیب خطیب سے خاص بات چیت کی۔ اپنی بات چیت میں اُنہوں نے بتایا کہ سیاسی حلقوں میں بھلے ہی ووٹ کاٹنے کی بات کی جا رہی ہو لیکن میں یہی کہوں گا کہ میں نے فتح حاصل کرنے کے لیے پرچۂ نامزدگی داخل کیا ہے۔ کیونکہ سیاست میں مسلمانوں کے بیش قیمت ووٹ ضرور چاہیے لیکن مسلمانوں کی قیادت کوئی تسلیم نہیں کرتا۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ریاست میں 48 سیٹیں ہیں لیکن ایک بھی سیٹ پر کوئی مسلم اُمیدوار نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ انتخاب میں حصہ لینا ہر کسی کا حق ہے۔ میں نے بھی اپنے حق کا استعمال کیا ہے۔ اس میں کسی کو کوئی دقت کیا ہے۔ خطیب نے کہا کہ ہمارے علاقہ میں مسائل بہت ہیں طبی، تعلیمی، اور بلدیاتی جیسے مسائل جس سے عوام، خاص کر مسلمان پریشان ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سب سے بڑا مسئلہ ٹریفک کا ہے۔
انہوں نے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ پارکنگ کا بھی مسئلہ ہے جو دوسرے علاقوں میں نہیں ہے۔ یہ سارے مسائل مسلم علاقوں میں ہی ہیں۔ جنہیں دور کرنا ضروری ہے اور اس کے لیے میں نے اس انتخاب میں حصہ لیا ہے۔ خطیب کہتے ہیں کہ کووڈ کا دور تھا اس دوران قبرستان میں میں نے لاشوں کی تدفین خود کی ہے۔ زیادہ تر وقت قبرستان میں ہی گزارا۔ مجھے یقین ہے عوام میرے اُن کاموں کو یاد رکھے گی اور میرا انتخاب کرے گی۔