ETV Bharat / state

بلبل بہار قوال بچہ نسیم کوثر سے خصوصی گفتگو - بلبل بہار قوال بچہ نسیم کوثر

Special conversation with Bulbul Bihar Qawal Bacha Naseem Kausar ای ٹی وی بھارت 'سے معروف و مقبول قوال بچہ نسیم کوثر نے خصوصی گفتگو کی جس میں شروع سے اب تک کے سفر پر انہوں نے روشنی ڈالی اور کہاکہ 15 برس کی عمر سے قوالی کے فن میں ہیں ، گانے کا شوق والد کو دیکھ پیدا ہوا کیونکہ انکے والد بھی ایک فنکار تھے۔

بلبل بہار قوال بچہ نسیم کوثر سے خصوصی گفتگو
بلبل بہار قوال بچہ نسیم کوثر سے خصوصی گفتگو
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 23, 2024, 5:14 PM IST

Updated : Jan 23, 2024, 5:39 PM IST

بلبل بہار قوال بچہ نسیم کوثر سے خصوصی گفتگو

گیا: قوالی گانے میں بہار کے کئی قوالوں نے ملکی سطح پر مقبولیت حاصل کی ہے ، ان میں ایک بچہ نسیم کوثر بھی ہیں جنکاتعلق ضلع گیا سے ہے اور انہیں سرکاری سطح پر بلبل بہار کے خطاب سے بھی نوازا جاچکاہے ۔بچہ نسیم کوثر نے حب الوطنی پر مشتمل اشعار کے علاوہ جہیز جیسی لعنت پر اپنی غزلوں سے خوب مقبولیت حاصل کی ہے آج ای ٹی وی بھارت اردو نے قوالی کے فن پر مہارت رکھنے والے بچہ سے بلبل بہار تک کے سفر پر ان سے خصوصی گفتگو کی ہے پیش ہے خاص پروگرام ' ایک قوال ' Body:گیا : قوالی کا فن ہندوستانی تہذیب کی روایت ہے ، اس میں ملک کے کئی قوالوں نے شہرت اور مقبولیت بھی حاصل کی ہے ، یوں تو قوالی کی روایت قدیم ہے لیکن بہار میں نوے کی دہائی میں جب قوالی گائی جاتی تو اس وقت اسکی سماعت کی دیوانگی قابل دید ہوا کرتی تھی۔

بہار میں بھی کئی نامور قوال ہوئے ہیں لیکن ان میں ایک نام بچہ نسیم کوثر کا ہے جنکی شہرت ملکی سطح پر ہے اور انکی قوالی اور آواز کا جادو سیاسی شخصیات پر بھی تھا ، بچہ نسیم کوثر کو بہار حکومت کی طرف سے اسوقت کے وزیراعلی لالو پرساد یادو کی طرف سے ' بلبل بہار ' کا خطاب اور ایوارڈ سے نوازا گیا تھا ، بچہ نسیم کی پیشکش آج بھی ہے اور وہ اپنی آواز کا جادو جگانے میں بھی کامیاب ہیں البتہ یہ اور بات ہے کہ حال کے گزشتہ دس برسوں میں قوالی کے پروگرام میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے وہ عوامی قوالی گائی جانے کی روایت اب دیکھنے اور سننے کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے ، بچہ نسیم کوثر کی کئی غزلیں ملکی سطح پر معروف ہوئیں خاص کر ان کی طرف سے سماجی برائیوں کی نشاندہی اور حب الوطنی پر مبنی غزلیں اور اشعار کافی مشہور ہوئے اور لوگوں نے خوب پسند بھی کیا ۔ بچہ نسیم کوثر کا تعلق ضلع گیا سے ہے اور وہ شہر گیا کے نادرہ گنج محلے میں مقیم ہیں۔

انہیں قوالی کا شوق وراثت میں ملا ہے ان کے والد بھی کا بھی قوالی سے جڑاؤ تھا یہی وجہ تھی کہ بچہ نسیم بچپن سے ہی قوالی گانے میں شوق رکھنے لگے تھے، انکا نام نسیم کوثر تھا لیکن کم عمری میں قوالی میں مہارت حاصل کرنے کی وجہ سے نام سے پہلے بچہ لفظ لگ گیا اور وہ بچہ نسیم کے نام سے مقبول ہوئے آج ' ای ٹی وی بھارت 'سے معروف و مقبول قوال بچہ نسیم کوثر نے خصوصی گفتگو کی جس میں شروع سے اب تک کے سفر پر انہوں نے روشنی ڈالی اور کہاکہ 15 برس کی عمر سے قوالی کے فن میں ہیں ، گانے کا شوق والد کو دیکھ پیدا ہوا کیونکہ انکے والد بھی ایک فنکار تھے ، والد نے جب میرا رجحان زیادہ دیکھا تو انہوں نے مجھ پر محنت کی اور ان کی بہت مدد رہی۔ پھر خود ہی اپنے شوق کو ہم نے اجاگر کیا اور طرح طرح کے فنکاروں سے سبق حاصل کیا ،اُن سے ملتے جلتے رہے ،ہمارے استادوں میں ویشن اور کامیشور پاٹھک رہے ، گیا میں ہم نے ان دونوں سے تعلیم حاصل کیا ، قوالی کے فن کی پیشکش ملک کے ہر گوشے میں ہوئی اور سبھی ریاستوں میں جانا ہوا ، ایک زمانہ وہ بھی گزرا جب یوسف آزاد ، جانی بابو اور عزیز نازاں تھےاور ان لوگوں کے مقابلے میں بھی پروگرام ہوا، شہرت حاصل ہوئی جس میں سبھی کا تعاون رہا۔

قوالی کے شائقین میں معمولی کمی

عوامی قوالی میں غزل اور گیت کےذریعے شرکاء کوخوب محفوظ کیا جاتاہے ، عوامی قوالی میں زیادہ تر قوال اور قوالہ کے درمیان مقابلہ ہوتاہے اور اسے شرکاء خوب پسند بھی کرتے ہیں ایک وقت میں عوامی قوالی کا پروگرام عروج پر تھا بہار میں مزارات پر عرس اور دیگر مواقع پر ہردن کہیں نا کہیں قوالی کا پروگرام ہوتا تھا بہار کے سیاسی رہنماوں کو بھی قوالی پسند تھی لیکن آہستہ آہستہ عوامی قوالی پروگرام کم ہونے لگے ہیں بچہ نسیم کوثر کہتے ہیں کہ قوالی کا پروگرام بند نہیں ہوا ہے بلکہ کمی ہوئی ہے شائقین بھی ہیں لیکن یہ کے مجمع ہر پروگرام میں اب نہیں ہوتا ہے لیکن مجموعی طور پر یہ کہا جاسکتا ہے معمولی کمی ہوئی ہے۔

لالو پرساد نے دیا تھا بلبل بہار کا خطاب

بچہ نسیم کوثر اور امتیاز بھارتی کی آواز اور انکے کلام کے قدردانوں میں ایک بڑا نام سابق وزیراعلی لالو پرساد یادو کا بھی ہے ۔ لالو پرساد یادو نے پارٹی کے بھی کئی پروگراموں میں انہیں مدعو کیا ہے بچہ نسیم کہتے ہیں کہ ایک وقت تھا جب پٹنہ ہائی کورٹ مزار کے عرس کے موقع پر منعقد ہونے والے قوالی پروگرام میں لالو پرساد یادو رات بھر موجود رہ جاتے تھے ، قوالی سننے کے بڑے وہ شوقین تھے جب وہ وزیراعلی تھے تو بچہ نسیم کوثر کو انہوں نے سرکاری سطح پر ' بلبل بہار ' کے خطاب سے نوازا تھا بچہ نسیم کی لالو پرساد یادو کے وقت سے ہی سرکاری پروگراموں میں پیش کش ہونے لگی تھی خاص کر سون پور میلہ میں ان کو مدعو کیاجاتا تھا ، اب بھی راجگیرمہوتسو ، بودھ مہوتسو اور دیگر مہوتسو میں شرکت کرتے ہیں۔

اردو دلوں کو جوڑتی ہے

بچہ نسیم کوثر کہتے ہیں کہ قوالی میں اردو کے اشعار غزل گائی جاتی ہے ، اردو دلوں کو جوڑتی ہے اور قوالی کے ذریعے بڑا پیغام معاشرے میں جاتاہے ، اردو ایک ایسی زبان ہے جسکے استعمال سے پروگراموں کی کامیابی کی ضمانت ہے عوامی قوالی میں ہر طبقے کے افراد شرکاء میں شامل ہوتے ہیں ، آج بھی قوالی کو غیر اردو داں طبقہ پسند کرتا ہے کبھی امتیازی سلوک کا معاملہ عوامی سطح پر پیش نہیں آیا ہاں یہ ضرور ہے کہ بہار میں فنکاروں اور کلاکاروں کو حکومتی سطح سے اعزازات ملنے چاہیے تھے وہ خاطر خواہ نہیں ملے لیکن پھر بھی وہ اس سے مطمئن ہیں۔

نئے قوالوں کو ملے اسٹیج

بچہ نسیم کوثر نے کہاکہ بہار سے کئی نوجوان قوالی گانے کے ہنر کو اپنایا ہے ۔عوامی سطح پر مقبولیت حاصل کررہے ہیں لیکن اب انہیں حکومتی سطح پر بھی موقع ملنا چاہئے اور اسکے لیے حکومت کے متعلقہ محکمہ کوئی خاص لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے ، بہار میں حکومت کی سطح پر ایک ایسا پروگرام ہو جس میں ہر شعبہ کے کلاکاروں کا مقابلہ ہواور پھر اس کے ٹاپ 3 کو انعام واکرام سے نوازا جائے سال میں ایک بار یہ پروگرام ہوں تاکہ نئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی ہو۔

بلبل بہار قوال بچہ نسیم کوثر سے خصوصی گفتگو

گیا: قوالی گانے میں بہار کے کئی قوالوں نے ملکی سطح پر مقبولیت حاصل کی ہے ، ان میں ایک بچہ نسیم کوثر بھی ہیں جنکاتعلق ضلع گیا سے ہے اور انہیں سرکاری سطح پر بلبل بہار کے خطاب سے بھی نوازا جاچکاہے ۔بچہ نسیم کوثر نے حب الوطنی پر مشتمل اشعار کے علاوہ جہیز جیسی لعنت پر اپنی غزلوں سے خوب مقبولیت حاصل کی ہے آج ای ٹی وی بھارت اردو نے قوالی کے فن پر مہارت رکھنے والے بچہ سے بلبل بہار تک کے سفر پر ان سے خصوصی گفتگو کی ہے پیش ہے خاص پروگرام ' ایک قوال ' Body:گیا : قوالی کا فن ہندوستانی تہذیب کی روایت ہے ، اس میں ملک کے کئی قوالوں نے شہرت اور مقبولیت بھی حاصل کی ہے ، یوں تو قوالی کی روایت قدیم ہے لیکن بہار میں نوے کی دہائی میں جب قوالی گائی جاتی تو اس وقت اسکی سماعت کی دیوانگی قابل دید ہوا کرتی تھی۔

بہار میں بھی کئی نامور قوال ہوئے ہیں لیکن ان میں ایک نام بچہ نسیم کوثر کا ہے جنکی شہرت ملکی سطح پر ہے اور انکی قوالی اور آواز کا جادو سیاسی شخصیات پر بھی تھا ، بچہ نسیم کوثر کو بہار حکومت کی طرف سے اسوقت کے وزیراعلی لالو پرساد یادو کی طرف سے ' بلبل بہار ' کا خطاب اور ایوارڈ سے نوازا گیا تھا ، بچہ نسیم کی پیشکش آج بھی ہے اور وہ اپنی آواز کا جادو جگانے میں بھی کامیاب ہیں البتہ یہ اور بات ہے کہ حال کے گزشتہ دس برسوں میں قوالی کے پروگرام میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے وہ عوامی قوالی گائی جانے کی روایت اب دیکھنے اور سننے کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے ، بچہ نسیم کوثر کی کئی غزلیں ملکی سطح پر معروف ہوئیں خاص کر ان کی طرف سے سماجی برائیوں کی نشاندہی اور حب الوطنی پر مبنی غزلیں اور اشعار کافی مشہور ہوئے اور لوگوں نے خوب پسند بھی کیا ۔ بچہ نسیم کوثر کا تعلق ضلع گیا سے ہے اور وہ شہر گیا کے نادرہ گنج محلے میں مقیم ہیں۔

انہیں قوالی کا شوق وراثت میں ملا ہے ان کے والد بھی کا بھی قوالی سے جڑاؤ تھا یہی وجہ تھی کہ بچہ نسیم بچپن سے ہی قوالی گانے میں شوق رکھنے لگے تھے، انکا نام نسیم کوثر تھا لیکن کم عمری میں قوالی میں مہارت حاصل کرنے کی وجہ سے نام سے پہلے بچہ لفظ لگ گیا اور وہ بچہ نسیم کے نام سے مقبول ہوئے آج ' ای ٹی وی بھارت 'سے معروف و مقبول قوال بچہ نسیم کوثر نے خصوصی گفتگو کی جس میں شروع سے اب تک کے سفر پر انہوں نے روشنی ڈالی اور کہاکہ 15 برس کی عمر سے قوالی کے فن میں ہیں ، گانے کا شوق والد کو دیکھ پیدا ہوا کیونکہ انکے والد بھی ایک فنکار تھے ، والد نے جب میرا رجحان زیادہ دیکھا تو انہوں نے مجھ پر محنت کی اور ان کی بہت مدد رہی۔ پھر خود ہی اپنے شوق کو ہم نے اجاگر کیا اور طرح طرح کے فنکاروں سے سبق حاصل کیا ،اُن سے ملتے جلتے رہے ،ہمارے استادوں میں ویشن اور کامیشور پاٹھک رہے ، گیا میں ہم نے ان دونوں سے تعلیم حاصل کیا ، قوالی کے فن کی پیشکش ملک کے ہر گوشے میں ہوئی اور سبھی ریاستوں میں جانا ہوا ، ایک زمانہ وہ بھی گزرا جب یوسف آزاد ، جانی بابو اور عزیز نازاں تھےاور ان لوگوں کے مقابلے میں بھی پروگرام ہوا، شہرت حاصل ہوئی جس میں سبھی کا تعاون رہا۔

قوالی کے شائقین میں معمولی کمی

عوامی قوالی میں غزل اور گیت کےذریعے شرکاء کوخوب محفوظ کیا جاتاہے ، عوامی قوالی میں زیادہ تر قوال اور قوالہ کے درمیان مقابلہ ہوتاہے اور اسے شرکاء خوب پسند بھی کرتے ہیں ایک وقت میں عوامی قوالی کا پروگرام عروج پر تھا بہار میں مزارات پر عرس اور دیگر مواقع پر ہردن کہیں نا کہیں قوالی کا پروگرام ہوتا تھا بہار کے سیاسی رہنماوں کو بھی قوالی پسند تھی لیکن آہستہ آہستہ عوامی قوالی پروگرام کم ہونے لگے ہیں بچہ نسیم کوثر کہتے ہیں کہ قوالی کا پروگرام بند نہیں ہوا ہے بلکہ کمی ہوئی ہے شائقین بھی ہیں لیکن یہ کے مجمع ہر پروگرام میں اب نہیں ہوتا ہے لیکن مجموعی طور پر یہ کہا جاسکتا ہے معمولی کمی ہوئی ہے۔

لالو پرساد نے دیا تھا بلبل بہار کا خطاب

بچہ نسیم کوثر اور امتیاز بھارتی کی آواز اور انکے کلام کے قدردانوں میں ایک بڑا نام سابق وزیراعلی لالو پرساد یادو کا بھی ہے ۔ لالو پرساد یادو نے پارٹی کے بھی کئی پروگراموں میں انہیں مدعو کیا ہے بچہ نسیم کہتے ہیں کہ ایک وقت تھا جب پٹنہ ہائی کورٹ مزار کے عرس کے موقع پر منعقد ہونے والے قوالی پروگرام میں لالو پرساد یادو رات بھر موجود رہ جاتے تھے ، قوالی سننے کے بڑے وہ شوقین تھے جب وہ وزیراعلی تھے تو بچہ نسیم کوثر کو انہوں نے سرکاری سطح پر ' بلبل بہار ' کے خطاب سے نوازا تھا بچہ نسیم کی لالو پرساد یادو کے وقت سے ہی سرکاری پروگراموں میں پیش کش ہونے لگی تھی خاص کر سون پور میلہ میں ان کو مدعو کیاجاتا تھا ، اب بھی راجگیرمہوتسو ، بودھ مہوتسو اور دیگر مہوتسو میں شرکت کرتے ہیں۔

اردو دلوں کو جوڑتی ہے

بچہ نسیم کوثر کہتے ہیں کہ قوالی میں اردو کے اشعار غزل گائی جاتی ہے ، اردو دلوں کو جوڑتی ہے اور قوالی کے ذریعے بڑا پیغام معاشرے میں جاتاہے ، اردو ایک ایسی زبان ہے جسکے استعمال سے پروگراموں کی کامیابی کی ضمانت ہے عوامی قوالی میں ہر طبقے کے افراد شرکاء میں شامل ہوتے ہیں ، آج بھی قوالی کو غیر اردو داں طبقہ پسند کرتا ہے کبھی امتیازی سلوک کا معاملہ عوامی سطح پر پیش نہیں آیا ہاں یہ ضرور ہے کہ بہار میں فنکاروں اور کلاکاروں کو حکومتی سطح سے اعزازات ملنے چاہیے تھے وہ خاطر خواہ نہیں ملے لیکن پھر بھی وہ اس سے مطمئن ہیں۔

نئے قوالوں کو ملے اسٹیج

بچہ نسیم کوثر نے کہاکہ بہار سے کئی نوجوان قوالی گانے کے ہنر کو اپنایا ہے ۔عوامی سطح پر مقبولیت حاصل کررہے ہیں لیکن اب انہیں حکومتی سطح پر بھی موقع ملنا چاہئے اور اسکے لیے حکومت کے متعلقہ محکمہ کوئی خاص لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے ، بہار میں حکومت کی سطح پر ایک ایسا پروگرام ہو جس میں ہر شعبہ کے کلاکاروں کا مقابلہ ہواور پھر اس کے ٹاپ 3 کو انعام واکرام سے نوازا جائے سال میں ایک بار یہ پروگرام ہوں تاکہ نئے فنکاروں کی حوصلہ افزائی ہو۔

Last Updated : Jan 23, 2024, 5:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.