بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں بے روزگاری ایک اہم سنگین مسئلہ ہے۔ یہاں کے بیشتر افراد حیدرآباد، بنگلورو اور ممبئی میں روزگار کی تلاش میں ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔ بالخصوص یہاں کے مسلمان معاشی اعتبار سے نہایت پسماندہ ہے۔ متوسطہ طبقے کے مسلمان سیزن کے اعتبار سے اپنا کاروبار کرتے ہیں۔ ان ہی لوگوں میں سے ایک چاند پاشا نام کے مقامی تاجر نے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں سے پلاسٹک سے بنے پھولوں کے گلدستے بنانے کا کام کر رہے ہیں۔ پہلے وہ تیار شدہ پھولوں کے گلدستے فروخت کرتے تھے لیکن اب حیدرآباد سے پلاسٹک کے پھول اور اس کی پتیاں وہ دیگر ضروری اشیاء خرید کر لا کر وہ خود گلدستے تیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس کام کے لیے دوسرے کاریگروں کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس سے انہیں بھی روزگار مل جاتا ہے۔ پھولوں کے گلدستے چونکہ پلاسٹک سے بنائے جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے یہ کاروبار زیادہ نہیں چلتا ہے۔ یہ گلدستے گھروں کی سجاوٹ کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ پلاسٹ کے پھولوں کو زیادہ نہیں خریدتے ہیں۔ اسی وجہ سے یہ کام دیگر کاروبار کے مقابلے میں کم ہی چلتا ہے۔ حالانکہ لوگوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ قدرتی پھولوں کے مقابلے پلاسٹ کے گلدستے زیادہ دنوں تک چلتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ماہ رمضان المبارک میں ضلع بیدرمیں پھلوں کی مانگ میں اضافہ - Dry Fruits Demand High
اس پیشے سے منسلک ایک مقامی خاتون نے کہا کہ وہ پلاسٹک کے گلدستہ بنانے کا کام کرتی ہیں۔ اسی کام سے ان کا گھر چلتا ہے۔ 100 سے200 روپے کا کام ہو جاتا ہے۔ پریشانی ہوتی ہے لیکن اس سے گزر بسر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ کاروبار اور چھوٹی صنعتیں قائم کرے۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کرے۔ اس سے بے روزگاری کچھ حد تک کم ہو سکتی ہے۔