علیگڑھ: عثمانیہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ سماجیا ت کی جانب سے یونیورسٹی کیمپس آرٹس فیکلٹی لاؤنج میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے 'ہنر میلہ ورکشاپ اور نمائش' کا اہتمام کیا گیا اس نمائش کی خاص بات یہ تھی کہ سوسائٹی کے ذریعہ چلائی جانے والی کلاسیز کی طالبات کے ذریعہ تیار کردہ اشیاء کو نہ صرف لوگوں نے پسند کیا بلکہ اسکی بھر پور ستائش بھی کی۔
ایک لڑکے کی تعلیم ایک فرد کی تعلیم ہوتی ہے جبکہ ایک لڑکی کی تعلیم سے پورا خاندان تعلیم یافتہ ہوتا ہے اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے کئی سال قبل چند طالبات سے ایک شروعات عثمانہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی نے کی تھی آج یہاں 100 سے زیادہ بچیاں یہاں ہنر حاصل کررہی ہیں۔ اس موقع پر عثمانیہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی کی سیکریٹری سعدیہ عثمان نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بس انسان کے دل میں خدمت خلق کا جذبہ ہونا چاہے اللہ راستہ خود ہی کھول دیتا ہے آپ کو سمجھنا ہوگا کہ وہ راستہ اللہ نے کس جانب کھولے ہیں، انھوں نے کہا کہ مجھے شروعات میں کافی لوگوں نے خدمت خلق کے لئے بیدار کیا لیکن کام کرنے کا جذبہ مجھے میرے گھر سے ملا۔
انہوں نے تنظیم کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں سنی ویلفیئر فاؤنڈیشن حیدر آباد سے تحریک ملی جس کے بعد سے ہم یونیورسٹی سرکل اور متعدد جگہوں پر غریب نادار لوگوں کو کھانا کھلانے کی مہم شروع کی وہیں سے یہ کارواں بنتا چلا گیا اور آج ہم یہاں کھڑے ہیں۔ اس موقع پر لوگوں نے کہا کہ سعدیہ عثمان جیسے لوگوں میں ایک اُمید کی کرن نظر آتی ہے جو آج بلا تفریق مذہب وملت طالبات کو ہنر دینے کا کام انجام دے رہی ہیں۔ غور طلب ہے کہ ہندوستان میں ایک مشہور کہاوت ہے کہ اگر آپ ایک شخص کو تعلیم دیتے ہیں تو آپ ایک فرد کو تعلیم دیتے ہیں لیکن اگر آپ ایک خاتون کو تعلیم دیتے ہیں تو آپ ایک قوم کو تعلیم دیتے ہیں۔’ہندوستان میں خواتین کو با اختیار بنانے کا راستہ طویل اور پیچیدہ ہے اور جب کہ بہت سے چیلنجز بدستور برقرار ہیں، حالانکہ ملک نے کئی شعبوں میں ترقی بھی کی ہے۔اس سمت میں سب سے اہم اقدامات میں سے ایک ایسے قوانین، پالیسیوں اور اقدامات کو اپنانا ہے جو خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں اور صنفی مساوات کو فروغ دیتے ہیں۔
ضلع علیگڑھ کی سماجی تنظیم عثمانیہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی جو خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے سیلائی، بنائی، کمپیوٹر وغیرہ ٹریننگ دیتی ہے نے اے ایم یو کیمپس میں 'ہنر میلہ ورکشاپ اور نمائش' کا اہتمام کیا جس میں عثمانیہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی میں ٹریننگ لینے والی طالبات سمیت اے ایم یو کی ایسی طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جو فضلہ مواد سے گھر کی سجاوٹ والی اشیاء تیار کرتی ہیں اور اپنا روزگار بھی چلاتی ہیں۔ نمائش میں اسٹال لگانے والی اور خریداری کرنے والی طالبات نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے کس طرح یہ کام سیکھا اور کیسے کیسے سامان کا استعمال کرتے ہوئے وہ گھر میں سجانے والی اشیاء تیار کرتی ہیں،نمائش میں آئے لوگوں نے اس کو دیکھ کر طالبات کے ہنر کی ستائش کی اور انھیں دعائیں بھی دی۔
اے ایم یو میں خواتین کا ہنر میلا
Skill fair for women in AMU علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اور عثمانیہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی کی جانب سے یونیورسٹی کیمپس میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے 'ہنر میلہ ورکشاپ اور نمائش' کا اہتمام۔
Published : Mar 1, 2024, 10:31 PM IST
علیگڑھ: عثمانیہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ سماجیا ت کی جانب سے یونیورسٹی کیمپس آرٹس فیکلٹی لاؤنج میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے 'ہنر میلہ ورکشاپ اور نمائش' کا اہتمام کیا گیا اس نمائش کی خاص بات یہ تھی کہ سوسائٹی کے ذریعہ چلائی جانے والی کلاسیز کی طالبات کے ذریعہ تیار کردہ اشیاء کو نہ صرف لوگوں نے پسند کیا بلکہ اسکی بھر پور ستائش بھی کی۔
ایک لڑکے کی تعلیم ایک فرد کی تعلیم ہوتی ہے جبکہ ایک لڑکی کی تعلیم سے پورا خاندان تعلیم یافتہ ہوتا ہے اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے کئی سال قبل چند طالبات سے ایک شروعات عثمانہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی نے کی تھی آج یہاں 100 سے زیادہ بچیاں یہاں ہنر حاصل کررہی ہیں۔ اس موقع پر عثمانیہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی کی سیکریٹری سعدیہ عثمان نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بس انسان کے دل میں خدمت خلق کا جذبہ ہونا چاہے اللہ راستہ خود ہی کھول دیتا ہے آپ کو سمجھنا ہوگا کہ وہ راستہ اللہ نے کس جانب کھولے ہیں، انھوں نے کہا کہ مجھے شروعات میں کافی لوگوں نے خدمت خلق کے لئے بیدار کیا لیکن کام کرنے کا جذبہ مجھے میرے گھر سے ملا۔
انہوں نے تنظیم کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں سنی ویلفیئر فاؤنڈیشن حیدر آباد سے تحریک ملی جس کے بعد سے ہم یونیورسٹی سرکل اور متعدد جگہوں پر غریب نادار لوگوں کو کھانا کھلانے کی مہم شروع کی وہیں سے یہ کارواں بنتا چلا گیا اور آج ہم یہاں کھڑے ہیں۔ اس موقع پر لوگوں نے کہا کہ سعدیہ عثمان جیسے لوگوں میں ایک اُمید کی کرن نظر آتی ہے جو آج بلا تفریق مذہب وملت طالبات کو ہنر دینے کا کام انجام دے رہی ہیں۔ غور طلب ہے کہ ہندوستان میں ایک مشہور کہاوت ہے کہ اگر آپ ایک شخص کو تعلیم دیتے ہیں تو آپ ایک فرد کو تعلیم دیتے ہیں لیکن اگر آپ ایک خاتون کو تعلیم دیتے ہیں تو آپ ایک قوم کو تعلیم دیتے ہیں۔’ہندوستان میں خواتین کو با اختیار بنانے کا راستہ طویل اور پیچیدہ ہے اور جب کہ بہت سے چیلنجز بدستور برقرار ہیں، حالانکہ ملک نے کئی شعبوں میں ترقی بھی کی ہے۔اس سمت میں سب سے اہم اقدامات میں سے ایک ایسے قوانین، پالیسیوں اور اقدامات کو اپنانا ہے جو خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں اور صنفی مساوات کو فروغ دیتے ہیں۔
ضلع علیگڑھ کی سماجی تنظیم عثمانیہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی جو خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے سیلائی، بنائی، کمپیوٹر وغیرہ ٹریننگ دیتی ہے نے اے ایم یو کیمپس میں 'ہنر میلہ ورکشاپ اور نمائش' کا اہتمام کیا جس میں عثمانیہ ہیلپنگ ہینڈ سوسائٹی میں ٹریننگ لینے والی طالبات سمیت اے ایم یو کی ایسی طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جو فضلہ مواد سے گھر کی سجاوٹ والی اشیاء تیار کرتی ہیں اور اپنا روزگار بھی چلاتی ہیں۔ نمائش میں اسٹال لگانے والی اور خریداری کرنے والی طالبات نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے کس طرح یہ کام سیکھا اور کیسے کیسے سامان کا استعمال کرتے ہوئے وہ گھر میں سجانے والی اشیاء تیار کرتی ہیں،نمائش میں آئے لوگوں نے اس کو دیکھ کر طالبات کے ہنر کی ستائش کی اور انھیں دعائیں بھی دی۔