ETV Bharat / state

سکھ گورودوارہ کمیٹی کے وفد کی گورنر سے ملاقات، بی جے پی لیڈران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

West Bengal Governor بی جے پی وفد کے ذریعہ مبینہ طور پر ایک سکھ آئی پی ایس آفیسر کو خالصتانی کہے جانے کے بعد سے ہی سکھ کمیونیٹی میں شدید ناراضگی ہے۔سکھ گوردوارہ کمیٹی کے نمائندوں نے گورنر سی وی آنند بوس سے ملاقات کی اور اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کی درخواست کی۔ سکھ برادری کےسات رکنی وفد نے جمعرات کی سہ پہر گورنر سے ملاقات کی اور میمورنڈم سونپا۔

خالصتانی تنازع:سکھ گورودوارہ کمیٹی کا وفد گورنر سے ملاقات کی۔بی جے پی لیڈران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
خالصتانی تنازع:سکھ گورودوارہ کمیٹی کا وفد گورنر سے ملاقات کی۔بی جے پی لیڈران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
author img

By UNI (United News of India)

Published : Feb 22, 2024, 8:01 PM IST

کولکاتا:وفد کے ارکان میں سے ایک گرمیت سنگھ نے بعد میں راج بھون کے باہر میمورنڈم پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی پی ایس افسر کو خالصتانی کہہ کرشوبھندو ادھیکاری اور بی جے پی کے وفد نے سکھوں کی پگڑی یعنی پاکیزگی اور عزت نفس کی توہین کی۔ وفد نے گورنر سے مجرموں کے خلاف مناسب کارروائی کی درخواست کی۔

وفد نے کہا کہ گورنر نے خود واقعہ کی مذمت کی ہے۔ تاہم گورنر نے یقین دلایا ہے کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھیں گے کیونکہ یہ معاملہ ریاست کے دائرہ اختیار میں ہے۔ وفد نے یہ بھی کہا کہ گورنر نے انہیں راج بھون کی زمین پر پنجابی باغ بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ وہ اگلے جمعہ کو راج بھون میں بھگت سنگھ کی تصویر کی نقاب کشائی کریں گے۔

راج بھون سے یقین دہانیوں کے بعد بھی سکھوں نے احتجاج ختم نہیں کیا ہے ۔6 نمبر مرلی دھر سین لین میں واقع ریاستی بی جے پی ہیڈکوارٹر کے سامنے منگل سے مسلسل احتجاج جاری ہے۔ وفد نے جمعرات کو یہ بھی کہا کہ وہ راج بھون سے براہ راست احتجاجی مقام میں شامل ہوں گے۔ وہیں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کے پتلے کو جلایا جائے گا۔

سکھ رہنماؤں نے تمام برادریوں کے لوگوں سے جمعہ کو دوپہر 2 بجے ان کے احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سکھوں کی توہین کسی کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے۔

اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی قیادت میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی کا ایک وفد منگل کو سندیش کھالی کا دورہ کیا ۔پولیس نے دھام کھالی علاقے میں رکاوٹیں کھڑی کرکے حامیوں کو روک دیا۔ اس وقت بی جے پی ممبران اسمبلی ، کارکنان اور حامیوں کی پولس سے بحث شروع ہوگئی ۔مبینہ طور پر اس وقت پگڑی پہنے ایک پولیس آفیسر کوخالصتانی کہہ کر تبصرہ کیا گیا ۔ یہ تبصرہ بی جے پی قیادت کی طرف سے آیا ہے۔ سب سے پہلے بی جے پی ممبر اسمبلی اگنی مترا پال کی متعلقہ پولیس افسر کے ساتھ جھگڑے کی فوٹیج سامنے آئی۔ افسر کو یہ کہتے سنا گیا کہ میں پاک دامن ہوں کیونکہ میں پگڑی پہنتا ہوں؟ میں اس کے خلاف کارروائی کروں گا۔اس کے بعد اگنی مترا ایکس ہینڈل پر پوسٹ کیا اور لکھاکسی نے کسی کو خالصتانی نہیں کہا۔

یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی کا تمام زبانوں کے احترام کا پیغام

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس واقعہ پر ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا۔ اسے دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے، اگنی مترا نے لکھا، ’’اگر طاقت ہے تو ترنمول کو ویڈیو شائع کرنا چاہیے۔ پولیس ترنمول کی آڑ میں کام کر رہی ہے۔ افسر بدتمیز تھا۔ وزیر اعلیٰ کے ساتھ اپنی قربت د بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نہ میں نے اور نہ ہی ہمارے ساتھیوں نے کسی مذہب پر حملہ کرنے والی کوئی بات کہی۔ ہم سب سکھ مذہب کا احترام کرتا ہوں۔

یواین آئی۔

کولکاتا:وفد کے ارکان میں سے ایک گرمیت سنگھ نے بعد میں راج بھون کے باہر میمورنڈم پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی پی ایس افسر کو خالصتانی کہہ کرشوبھندو ادھیکاری اور بی جے پی کے وفد نے سکھوں کی پگڑی یعنی پاکیزگی اور عزت نفس کی توہین کی۔ وفد نے گورنر سے مجرموں کے خلاف مناسب کارروائی کی درخواست کی۔

وفد نے کہا کہ گورنر نے خود واقعہ کی مذمت کی ہے۔ تاہم گورنر نے یقین دلایا ہے کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھیں گے کیونکہ یہ معاملہ ریاست کے دائرہ اختیار میں ہے۔ وفد نے یہ بھی کہا کہ گورنر نے انہیں راج بھون کی زمین پر پنجابی باغ بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ وہ اگلے جمعہ کو راج بھون میں بھگت سنگھ کی تصویر کی نقاب کشائی کریں گے۔

راج بھون سے یقین دہانیوں کے بعد بھی سکھوں نے احتجاج ختم نہیں کیا ہے ۔6 نمبر مرلی دھر سین لین میں واقع ریاستی بی جے پی ہیڈکوارٹر کے سامنے منگل سے مسلسل احتجاج جاری ہے۔ وفد نے جمعرات کو یہ بھی کہا کہ وہ راج بھون سے براہ راست احتجاجی مقام میں شامل ہوں گے۔ وہیں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کے پتلے کو جلایا جائے گا۔

سکھ رہنماؤں نے تمام برادریوں کے لوگوں سے جمعہ کو دوپہر 2 بجے ان کے احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سکھوں کی توہین کسی کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے۔

اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی قیادت میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی کا ایک وفد منگل کو سندیش کھالی کا دورہ کیا ۔پولیس نے دھام کھالی علاقے میں رکاوٹیں کھڑی کرکے حامیوں کو روک دیا۔ اس وقت بی جے پی ممبران اسمبلی ، کارکنان اور حامیوں کی پولس سے بحث شروع ہوگئی ۔مبینہ طور پر اس وقت پگڑی پہنے ایک پولیس آفیسر کوخالصتانی کہہ کر تبصرہ کیا گیا ۔ یہ تبصرہ بی جے پی قیادت کی طرف سے آیا ہے۔ سب سے پہلے بی جے پی ممبر اسمبلی اگنی مترا پال کی متعلقہ پولیس افسر کے ساتھ جھگڑے کی فوٹیج سامنے آئی۔ افسر کو یہ کہتے سنا گیا کہ میں پاک دامن ہوں کیونکہ میں پگڑی پہنتا ہوں؟ میں اس کے خلاف کارروائی کروں گا۔اس کے بعد اگنی مترا ایکس ہینڈل پر پوسٹ کیا اور لکھاکسی نے کسی کو خالصتانی نہیں کہا۔

یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی کا تمام زبانوں کے احترام کا پیغام

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس واقعہ پر ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا۔ اسے دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے، اگنی مترا نے لکھا، ’’اگر طاقت ہے تو ترنمول کو ویڈیو شائع کرنا چاہیے۔ پولیس ترنمول کی آڑ میں کام کر رہی ہے۔ افسر بدتمیز تھا۔ وزیر اعلیٰ کے ساتھ اپنی قربت د بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نہ میں نے اور نہ ہی ہمارے ساتھیوں نے کسی مذہب پر حملہ کرنے والی کوئی بات کہی۔ ہم سب سکھ مذہب کا احترام کرتا ہوں۔

یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.