گیا: ریاست بہار کے گیا شہر کے پنچایتی اکھاڑا میں آپسی تنازع میں ایک نوجوان کی جان چلی گئی ہے۔ محلے کے ایک دوسرے شخص نے نوجوان محمد صدام کو گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔ اس معاملے کو لے کر شہر کے پنچایتی اکھاڑا محل میں کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ موقع پر پہنچ کر پولیس حالات کو پر امن اور پرسکون کرنے میں مصروف ہے۔ صدام کو گولی مارنے کا الزام محلے کے ہی ایک نوجوان کلو عرف امتیاز پر لگا ہے۔ صدام کوگولی لگنے کے چند منٹوں میں ہی رشتے داروں نے اسے انوگرہ نارائن ہسپتال پہنچایا لیکن ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی اسکی موت واقع ہوگئی۔
رشتہ داروں نے کہا کہ انہیں اس بات کی خبرتب ہوئی جب گولی چلنے کے بعد علاقے میں شور مچا اور لوگ خوف سے ادھر ادھر بھاگنے لگے تبھی پتہ چلا کہ گولی چلی ہے۔ قریب گئے تو دیکھا کہ صدام گرا پڑا ہوا ہے۔ اس حوالہ سے کہا جا رہا ہے کہ پنچایتی اکھاڑا محلے سے متصل پھلگو ندی میں جوا کھیلنے کے دوران دونوں میں بحث ہوئی تھی۔
اسی کو لے کر کلو کے ذریعے گولی مار کر قتل کیا گیا ہے۔جوا کھیلنے کے دوران ہار جیت کو لے کر تنازعہ ہوا تھا۔پولیس کے مطابق متوفی کی پہچان بانکے گلی کے باشندہ صدام کے طور پر ہوئی ہے۔ جس کی پہلے سے مجرمانہ تاریخ بھی رہی ہے۔کلو اور صدام دوسرے ساتھیوں کے ساتھ کوتوالی تھانہ علاقے کے پنچایتی اکھاڑا محلے میں واقع پھلگو ندی میں جوا کھیل رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں؛ گیا میں انڈے کے چھلکوں کا پاوڈر بناکر کیلشیم بڑھانے کےلئے ہورہا ہے استعمال
سیٹی ایس پی پریرنا کمار نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔مارنے والے نوجوان کی تلاش جاری ہے۔ مقامی لوگوں نے اس کا موبائل نمبر اور نام دستیاب کرایا ہے انہوں نے کہا کہ ندی میں سبھی آپس میں جوا کھیل رہے تھے۔ اسی بیچ کلو اور صدام کے درمیان کہا سنی ہو گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے کلو نے صدام کو گولی مار دی۔ واردات کو انجام دینے کے بعد کلو موقع سے فرار ہو گیاہے۔ پولیس اس کی گرفتاری کو لے کر چھاپے ماری کر رہی ہے