ممبئی: مہاراشٹر میں بی جے پی اور شندے حکومت کے مسلم مخالف بیانات سے ریاست میں مسلمانوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ کبھی حجاب تو کبھی کھانے پینے کی اشیاء کو لے کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن ان سب کے بیچ شندے سینا کی ایک رکن اسمبلی یامنی یشونت جادھو نے اپنے اسمبلی حلقے میں مسلم خواتین میں برقع تقسیم کرتے نظر آئیں۔ خاص کر ایسے لمحوں میں جب اسمبلی انتخاب سر پر ہے۔ علاقے کی مسلم خواتین اس برقع تقسیم کرنے کے پروگرام میں بڑی میں تعداد میں نظر آئیں۔
یامنی یشونت جادھو نے اس بارے میں کہا کہ برقع اگر خواتین کی پسند ہے تو میں ان کی کیوں نا حوصلہ افزائی کروں۔ آپ کو بتا دیں کہ اسی اسمبلی حلقے میں اردو لرننگ سینٹر کو لے کر جم کر سیاست ہوئی تھی۔ پہلے اردو لرننگ سینٹر کھولنے کا دعویٰ کیا گیا پھر اُس کے بعد سیاست گرمائی۔ اردو زبان کو مسلمانوں سے جوڑا گیا۔ بی جے پی نے یہاں احتجاج کیا اور کہا کہ اردو نہیں بلکہ آئی آئی ٹی انسٹیوٹ تعمیر کیا جائے۔
علاقے کے مسلمانوں نے اس لرننگ سینٹر کو لیکر امیدیں ختم کر دیں ہیں۔ خود یامنی یشونت جادھو اور اُن کے خاوند یشونت جادھو کے نام کے یہاں بڑے بڑے بینر آویزاں کیے گئے، لیکن حیرانی اس بات کی ہے کہ جب بی جے پی کے لیڈران نے اس کی مخالفت کی تو اس وقت یامنی یشونت جادھو اور اُن کے خاوند یشونت جادھو نے مکمل طور پر خاموشی اختیار کی تھی۔ لیکن آج اس پروگرام میں اُنہوں نے اس لرننگ سینٹر کو لیکر بھی دعوے کرتی نظر آئیں۔
آپ کو بتا دیں کہ یامنی یشونت جادھو اودھو ٹھاکرے گروپ سے تھیں۔ بعد میں اُنہوں نے شندے سینا میں شمولیت اختیار کی۔ پارٹی بدل گئی لیکن ان کا اسمبلی حلقہ یہی رہا۔ اس علاقے میں مسلمانوں کی بڑی تعداد ہے جن کی ووٹ حاصل کیے بنا کوئی بھی امیدوار فتح نہیں حاصل کر سکتا۔ یامنی یشونت جادھو عوام کو بھلے ہی یہ کہنے میں نہیں جھجھک رہی ہیں کہ پارٹی سے بڑھ کر اُن کے لوگ ہیں لیکن اس بات سے اُن کے ووٹرز خاص کر مسلمان کتنے مطمئن ہیں، یہ آنے ولے انتخاب میں دیکھنا ہوگا۔