کانپور: ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے چکری تھانہ علاقے کی متاثرہ خاتون نے پولیس کمشنر کے دفتر پہنچ کر اس کے ساتھ کی جانے والی زیادتی کی شکایت درج کرائی ہے۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے حکام نے تحقیقات بھی شروع کر دی ہے۔
ایف آئی آر میں متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ سیسہ مئو تھانہ علاقے کے ایک نوجوان نے پہلے اسے اپنے پیار کے جال میں پھنسایا اور پھر اس کی وجہ سے اس نے اپنے شوہر سے خلع لے لی۔
متاثرہ نے بتایا کہ عشق کے دوران عاشق نے اس سے شادی کرنے کو کہا تھا۔ شوہر سے خلع لینے کے بعد اس نے کئی بار اپنے عاشق سے موبائل پر بات کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے فون نہیں اٹھایا اور اب اس کا نمبر بھی بلاک کر دیا۔
اس کے بعد معلومات حاصل کرکے کے کسی طرح سے وہ اپنے عاشق کے گھر پہنچ گئی۔ جہاں عاشق اور اس کے گھر والوں نے خاتون پر دباؤ ڈال کر اس کی شادی اس کے بڑے بھائی سے کروا دی۔
متاثرہ خاتون نے ایف آئی آر میں یہ بھی لکھا کہ شادی کے بعد دونوں بھائیوں نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔ اس کے بعد جب وہ حاملہ ہوئی تو انہوں نے زبردستی اس کا اسقاط حمل بھی کروا دیا۔ اب دونوں بھائی گھر میں رہنے کے لیے 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور پیسے نہ دینے پر مار پیٹ کر گھر سے باہر نکال دیا ہے۔
اے سی پی چکری دلیپ کمار سنگھ نے بتایا کہ متاثرہ کی شکایت کی بنیاد پر شکایت درج کر لی گئی ہے۔ پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تحقیقات کے دوران جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اس کی بنیاد پر مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔