کولکاتا:سندیش کھالی کیس کی پیر کو کولکاتا کی سٹی سیشن کورٹ میں سماعت ہوئی۔ شاہ جہاں کے علاوہ تین دیگر افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ شاہجہاں کا بھائی عالمگیر اور حامی شیو پرساد ہزارہ، دیدار بخش ملا۔ ان میں سے کسی نے بھی عدالت میں ضمانت کی درخواست نہیں دی۔ انہیں 13 مئی تک جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ای ڈی کے ذرائع کے مطابق،ان کے وکیل ارجیت چکرورتی نے عدالت کو بتایا کہ کچھ دن پہلے سندیش کھالی سے جو ہتھیار برآمد ہوئے ہیں وہ زمین کے حصول کی رقم سے خریدے گئے ہیں۔ تحقیقات میں وہ معلومات مرکزی ایجنسی کے ہاتھ لگیں۔
ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ سراج الدین، شاہجہاں کا بھائی اور سندیشکھلی کیس کا ایک ملزم، فی الحال ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی رہائش گاہ میں چھپا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ سی بی آئی گزشتہ جمعہ کو سندیش کھالی میں تلاشی مہم چلائی ۔شاہ جہاں کے قریبی رشتہ دار ابو طالب ملا کے گھر کی تلاشی کے بعد متعدد ہتھیار برآمد ہوئے۔ سی بی آئی نے ہتھیار ملنے کے بعد این ایس جی کو اطلاع دی۔ انہوں نے دن بھر سندیش کھالی میںکیلیبر آلات سے بموں کی تلاش کی۔ سی بی آئی نے شاہجہاں کے کچھ دستاویزات، ہتھیاروں کی خریداری کی رسید برآمد کی ہے۔ اس واقعہ سے بنگال کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ برآمد شدہ ہتھیار زمین کے حصول کی رقم سے خردی گئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق مرکزی ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ رقم ریاست کے دو یا تین وزراء کے پاس گئی ہے۔ اس لیے انھیں لگتا ہے کہ اگر شاہجہان کو ضمانت مل جاتی ہے تو تفتیش متاثر ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی ایم سی رہنما شیخ شاہ جہاں گرفتار، دس دن پولیس تحویل میں
شاہجہاں کا بھائی سراج الدین پیشے کے اعتبار سے ہومیوپیتھک ڈاکٹر تھا۔ سندیش کھالی کا واقعہ سامنے آنے کے بعد سے ای ڈی بھی اس کی تلاش میں ہے۔ لیکن وہ ابھی تک نہیں مل سکا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ وہ ہومیوپیتھی ڈاکٹر کی رہائش گاہ میں چھپا ہو سکتا ہے۔ جج نے تمام فریقین کے بیانات سننے کے بعد شاہجہان کو 13 مئی تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا۔