لکھنؤ: لکھنو کے ٹیلے والی مسجد کے شاہی امام مولانا فضل المنان نے بتایا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ عبادتوں کا مہینہ ہوتا ہے۔ اس میں زیادہ سے زیادہ عبادت و تقوی کا اہتمام کیا جاتا ہے،مہینے کے آخری جمعہ کو جمعۃ الوداع کے طور پر ادا کی جاتی ہے اور اس کی بہت ہی فضیلت اور اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ مقدس مہینہ رخصت ہوتا ہے اور آنے والے سال میں کسی کو رمضان المبارک میسر ہوتا ہے، یا نہیں ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس جمعہ کو لوگ عقیدت کے ساتھ اپنی مغفرت کی دعا کرتے ہیں زیادہ سے زیادہ عبادت کرتے ہیں اور یہ بھی دعا کرتے ہیں کہ آنے والے رمضان المبارک میسر ہو۔ ان تمام وجوہات کی بنیاد پر رمضان المبارک کے آخری عشرے کے آخری جمعہ کی خصوصیت اور فضیلت مزید بڑھ جاتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ پورے جوش و جذبے کے ساتھ ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنے اپنے علاقے کی مسجد میں جمعۃ الوداع ادا کرتے ہیں۔اس موقع پر خصوصی خطبے کا بھی اہتمام ہوتا ہے اور لوگ گریہ بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمعۃ الوداع کے حوالے سے ٹیلے والی مسجد کے احاطے میں تقریبا 50 ہزار سکوائر فٹ رقبے میں شامیانے کا اہتمام کیا گیا ہے، اس کے علاوہ پولیس انتظامیہ سے بھی بات چیت کی گئی ہے۔
سخت سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ عوام سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ وہ ملک کی بھلائی امن بھائی چارہ کے لیے دعا کریں۔ کسی قسم کے خلفشار یا گمراہ کن بیانات میں نہ آئیں پرامن طریقے سے اپنے گھر جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس موقع پر خصوصی خطاب بھی کیا جاتا ہے۔ ملک کے حالات اور مسلمانوں کے حالات کے پیش نظر ان کو خصوصی تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ اپنی معاشی سماجی اور آپسی معاملات کو درست کریں۔ تاکہ ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر سکیں۔
شاہی امام نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ جس طریقے سے گزشتہ برس سڑک پر نماز نہیں ادا کی گئی تھی اس برس بھی اسی طریقے سے نماز ادا کی جائے گی پولیس انتظامیہ پورا تعاون کر رہی ہے۔