ETV Bharat / state

الموڑا بس حادثے میں مرنے والوں تعداد 36 ہو گئی، اوور لوڈ بس کے 100 میٹر گہری کھائی میں گرنے سے مچی تباہی

اتراکھنڈ کے الموڑا میں مسافروں سے کھچا کھچ بھری ایک بس گہری کھائی میں گر گئی۔ حادثے میں 36 لوگ ہلاک ہو گئے۔

اتراکھنڈ میں مسافروں سے بھری بس کھائی میں گری
اتراکھنڈ میں مسافروں سے بھری بس کھائی میں گری (Photo: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 4, 2024, 10:40 AM IST

اتراکھنڈ بس حادثہ (Video: ETV Bharat)

رام نگر (اتراکھنڈ): اتراکھنڈ کے ضلع الموڑا کے سلٹ میں بس حادثے میں 36 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ یہ خوفناک حادثہ سلٹ تحصیل کے کوپی گاؤں کے قریب مسافروں سے بھری ایک بس بے قابو ہو کر 100 میٹر گہری کھائی میں گرنے کی وجہ سے پیش آیا۔ الموڑا ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر ونیت پال نے اس حادثے میں 36 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ وہیں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ بس میں تقریباً 50 مسافر سوار تھے۔ حادثہ اس قدر شدید تھا کہ بس کے پرخچے اڑ گئے۔ کھائی میں گرنے کے بعد بس پوری طرح تباہ ہو گئی۔ یہ بس گڑھوال موٹر اونرز یونین لمیٹڈ کی بتائی جا رہی ہے۔

دس منٹ پہلے کوپی گاؤں سے نکلی تھی بس

بس صبح آٹھ بجے کوپی گاؤں سے روانہ ہوئی تھی۔ گاؤں والوں کو رات 8.10 بجے حادثے کی خبر ملی۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی گاؤں والے جائے وقوع کی طرف بھاگے۔ گاؤں والوں کے مطابق ڈیزاسٹر ریلیف ٹیم حادثے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد موقعے پر پہنچی۔

مقامی گاؤں والوں نے پہلے شروع کیا ریسکیو

امدادی ٹیم کے پہنچنے سے پہلے ہی گاؤں والوں نے بس میں سوار تمام زخمیوں کو باہر نکالا۔ امدادی ٹیم کی آمد کے بعد راحت اور بچاؤ کاموں میں تیزی آگئی اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

حادثے کی وجہ

لوگوں اس حادثے کی وجوہات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بس میں گنجائش سے زیادہ مسافر تھے۔ گوپال سنگھ راوت، تنظیم سالٹ کے سابق سربراہ نے کہا کہ بس میں زیادہ مسافر تھے۔ حالانکہ اب تک حادثے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی باشندوں نے جنگی پیمانے پر راحت اور بچاؤ کا کام کیا۔

ای ٹی وی بھارت کا نمائندہ جائے حادثہ پر

جائے حادثہ پر سب سے پہلے پہنچے ای ٹی وی بھارت کے نامہ نگار کیلاش سویل نے لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ جس کھائی میں بس حادثے کا شکار ہوئی، وہ بہت تنگ اور انتہائی ناقابل گزر ہے۔ اس کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ حادثے کے بعد بس سڑک سے لڑھک کر 100 میٹر گہری کھائی میں جاگری جس کی وجہ سے بس کے پرخچے اڑ گئے۔

وزیر اعلیٰ کا اظہار افسوس

دریں اثنا، ریاست کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔ سی ایم دھامی نے حادثے میں شدید زخمیوں کو ایئرلفٹ کرنے ہدایت دی ہے۔ دھامی نے ایکس پر لکھا کہ 'الموڑہ ضلع کے مارچولا میں پیش آئے بس حادثے میں ہلاکتوں کی انتہائی افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔ ضلع انتظامیہ کو راحت اور بچاؤ کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جائے وقوعہ پر مقامی انتظامیہ اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں زخمیوں کو نکالنے اور علاج کے لیے قریبی اسپتالوں میں لے جانے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہیں۔ ضرورت پڑنے پر شدید زخمی مسافروں کو ایئرلفٹ کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔'

سلٹ تحصیل کے ایس ڈی ایم سنجے کمار نے حادثے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ یہ بس بے قابو ہو کر ایک گہری کھائی میں جا گری۔ انہوں نے ابتدائی طور پر پانچ لوگوں کے مرنے کی جانکاری دی تھی لیکن تازہ اپڈیٹ میں 36 لوگوں کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے لوگ اور پولیس اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور لوگوں کو ریسکیو کرنا شروع کیا۔ اس دوران زخمیوں کو کھائی سے نکالا جا رہا ہے اور انہیں مقامی اسپتال پہنچایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلرام پور میں خوفناک سڑک حادثہ، آٹھ لوگوں کی موت

واضح رہے کہ اتراکھنڈ سے اکثر حادثات کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب حال ہی میں منائے گئے دیوالی تہوار پر لوگ اپنے آبائی گاؤں پہنچے تھے۔ تہوار منانے کے بعد لوگوں کی اپنے اپنے مقام پر واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان دنوں پہاڑوں پر ٹیکسی اور بسیں مسافروں سے کھچا کھچ بھری رہتی ہیں۔

اتراکھنڈ بس حادثہ (Video: ETV Bharat)

رام نگر (اتراکھنڈ): اتراکھنڈ کے ضلع الموڑا کے سلٹ میں بس حادثے میں 36 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ یہ خوفناک حادثہ سلٹ تحصیل کے کوپی گاؤں کے قریب مسافروں سے بھری ایک بس بے قابو ہو کر 100 میٹر گہری کھائی میں گرنے کی وجہ سے پیش آیا۔ الموڑا ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر ونیت پال نے اس حادثے میں 36 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ وہیں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ بس میں تقریباً 50 مسافر سوار تھے۔ حادثہ اس قدر شدید تھا کہ بس کے پرخچے اڑ گئے۔ کھائی میں گرنے کے بعد بس پوری طرح تباہ ہو گئی۔ یہ بس گڑھوال موٹر اونرز یونین لمیٹڈ کی بتائی جا رہی ہے۔

دس منٹ پہلے کوپی گاؤں سے نکلی تھی بس

بس صبح آٹھ بجے کوپی گاؤں سے روانہ ہوئی تھی۔ گاؤں والوں کو رات 8.10 بجے حادثے کی خبر ملی۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی گاؤں والے جائے وقوع کی طرف بھاگے۔ گاؤں والوں کے مطابق ڈیزاسٹر ریلیف ٹیم حادثے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد موقعے پر پہنچی۔

مقامی گاؤں والوں نے پہلے شروع کیا ریسکیو

امدادی ٹیم کے پہنچنے سے پہلے ہی گاؤں والوں نے بس میں سوار تمام زخمیوں کو باہر نکالا۔ امدادی ٹیم کی آمد کے بعد راحت اور بچاؤ کاموں میں تیزی آگئی اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

حادثے کی وجہ

لوگوں اس حادثے کی وجوہات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بس میں گنجائش سے زیادہ مسافر تھے۔ گوپال سنگھ راوت، تنظیم سالٹ کے سابق سربراہ نے کہا کہ بس میں زیادہ مسافر تھے۔ حالانکہ اب تک حادثے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی باشندوں نے جنگی پیمانے پر راحت اور بچاؤ کا کام کیا۔

ای ٹی وی بھارت کا نمائندہ جائے حادثہ پر

جائے حادثہ پر سب سے پہلے پہنچے ای ٹی وی بھارت کے نامہ نگار کیلاش سویل نے لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ جس کھائی میں بس حادثے کا شکار ہوئی، وہ بہت تنگ اور انتہائی ناقابل گزر ہے۔ اس کی وجہ سے راحت اور بچاؤ کے کاموں میں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ حادثے کے بعد بس سڑک سے لڑھک کر 100 میٹر گہری کھائی میں جاگری جس کی وجہ سے بس کے پرخچے اڑ گئے۔

وزیر اعلیٰ کا اظہار افسوس

دریں اثنا، ریاست کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔ سی ایم دھامی نے حادثے میں شدید زخمیوں کو ایئرلفٹ کرنے ہدایت دی ہے۔ دھامی نے ایکس پر لکھا کہ 'الموڑہ ضلع کے مارچولا میں پیش آئے بس حادثے میں ہلاکتوں کی انتہائی افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔ ضلع انتظامیہ کو راحت اور بچاؤ کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جائے وقوعہ پر مقامی انتظامیہ اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں زخمیوں کو نکالنے اور علاج کے لیے قریبی اسپتالوں میں لے جانے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہیں۔ ضرورت پڑنے پر شدید زخمی مسافروں کو ایئرلفٹ کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔'

سلٹ تحصیل کے ایس ڈی ایم سنجے کمار نے حادثے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ یہ بس بے قابو ہو کر ایک گہری کھائی میں جا گری۔ انہوں نے ابتدائی طور پر پانچ لوگوں کے مرنے کی جانکاری دی تھی لیکن تازہ اپڈیٹ میں 36 لوگوں کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے لوگ اور پولیس اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور لوگوں کو ریسکیو کرنا شروع کیا۔ اس دوران زخمیوں کو کھائی سے نکالا جا رہا ہے اور انہیں مقامی اسپتال پہنچایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلرام پور میں خوفناک سڑک حادثہ، آٹھ لوگوں کی موت

واضح رہے کہ اتراکھنڈ سے اکثر حادثات کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب حال ہی میں منائے گئے دیوالی تہوار پر لوگ اپنے آبائی گاؤں پہنچے تھے۔ تہوار منانے کے بعد لوگوں کی اپنے اپنے مقام پر واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان دنوں پہاڑوں پر ٹیکسی اور بسیں مسافروں سے کھچا کھچ بھری رہتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.