شمالی کنڑ: کرناٹک کے مرودیشور ساحل پر اسکول کے ٹرپ کے دوران چار طلبہ ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔ واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے سمندر میں ڈوبنے والے طلبہ کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ طلبہ کی موت کی خبر سن کر انہیں صدمہ پہنچا۔ وہ اسکول ٹرپ پر تھے جب مروڈیشور کے قریب سمندر میں ڈوب گئے۔ میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی آتما کی شانتی کے لیے دعاگو ہوں۔ بچے کے سوگوار والدین سے میری تعزیت۔ سی ایم نے کہا کہ میں نے شمالی کنڑ ضلع کے ڈپٹی کمشنر سے بات کی اور انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ لاشوں کو ان کے آبائی مقامات پر بھیجنے کے انتظامات کریں۔
یہ واقعہ کولار ضلع کے مولابگیلو میں واقع مورارجی دیسائی رہائشی اسکول کے طلباء کے ساتھ پیش آیا۔ تمام طلباء تعلمیمی ٹور پر گئے ہوئے تھے۔ مقامی حکام نے بتایا کہ 15 سالہ شراونتی گوپالپا کی لاش منگل کو ملی تھی، جب کہ دیکشا (15)، لاونیا (15) اور وندنا (15) کی لاشیں بدھ کو ملی تھیں۔ تاہم اس سے قبل مقامی ماہی گیروں اور لائف گارڈز نے ریسکیو آپریشن چلایا جس میں یشودا، ویکشنا اور لپیکا کو بچایا گیا۔ مقامی حکام کے مطابق بازیاب کرائے گئے طالب علم اب بھی یہاں کے ٹی این ایس ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشتواڑ میں دو بھائی غرقاب - Siblings Drown to Death
اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کے لکشمی پریا اور ایس پی ایم نارائن نے جائے حادثہ اور اسپتال کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں اسکول کے عملے، طلبہ اور امدادی کارکنوں سے بات کی۔ اس واقعہ کی وجہ سے مرودیشور ساحل پر حفاظتی انتظامات پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بچاؤ کے کام میں شامل مقامی لوگوں نے لائف گارڈز کے لیے بنیادی سہولیات اور آلات کی کمی پر مایوسی کا اظہار کیا۔
مقامی ریسکیو ورکر منجوناتھ نے کہا کہ "یہاں سیاحوں کی بڑی بھیڑ کے باوجود، لائف گارڈز کو ضروری سامان فراہم نہیں کیا جاتا، جس کی وجہ سے بچاؤ کے کام میں تاخیر اور پیچیدگی ہوتی ہے۔" دوسری جانب لوگ ساحل سمندر کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔