ممبئی: مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا مسلم خواتین میں برقعے بانٹ رہی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب شیوسینا مسلم خواتین میں برقعے تقسیم کر رہی ہے۔ اس حوالے سے ممبئی کے بائیکلہ علاقے میں کئی مقامات پر ہورڈنگز لگائے گئے تھے۔ یہ ہورڈنگز شندے گروپ کی ایم ایل اے یامنی جادھو نے لگوائے۔ اسکے بعد مسلم اکثریتی علاقے مدنپوره میں باقاعدہ ایک پروگرام منعقد کر کے مسلم خواتین کو برقع تقسیم کیا گیا۔ اب ادھو گروپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے شیو سینا (شندے گروپ) کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سنجے راوت نے ایک بیان میں کہا کہ پارٹی چھوڑنے والے رکن اسمبلی کو بھی برقع پہنایا جائے کیونکہ آنے والے انتخابات میں انہیں برقع میں عوام کا سامنا کرنا پڑے گا، ورنہ لوگ ان پر جوتوں سے حملہ کریں گے۔ انہوں نے رکن اسمبلی کو غدّار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ الیکشن جیتنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ راؤت نے اس تضاد کی نشاندہی کی کہ جہاں یہ لوگ برقع بانٹ رہے ہیں وہیں دوسری طرف ان کے لیڈر اسکولوں اور کالجوں میں برقع پہننے کی مخالفت کر رہے ہیں۔
مسلمانوں کو برقع بانٹنے والوں کو انتخاب میں برقعہ پہننا پڑےگا: ۔سنجے راؤت - Burqa Distribution - BURQA DISTRIBUTION
ممبئی کے بائیکلہ اسمبلی حلقہ میں شیو سینا شندے گروپ کی جانب سے مسلم خواتین میں برقعہ تقسیم کیے جانے پر شیو سینا یو بی ٹی کے لیڈر سنجے راوت نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ سنجے راوت نے کہا کہ جس پارٹی کے لیڈر اسکولوں اور کالجوں میں برقعہ کی مخالفت کررہے ہیں وہ انتخابات کے مدنظر مسلمانوں میں برقعہ تقسیم کر کے انھیں رجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published : Sep 10, 2024, 4:08 PM IST
|Updated : Sep 10, 2024, 9:47 PM IST
ممبئی: مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا مسلم خواتین میں برقعے بانٹ رہی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب شیوسینا مسلم خواتین میں برقعے تقسیم کر رہی ہے۔ اس حوالے سے ممبئی کے بائیکلہ علاقے میں کئی مقامات پر ہورڈنگز لگائے گئے تھے۔ یہ ہورڈنگز شندے گروپ کی ایم ایل اے یامنی جادھو نے لگوائے۔ اسکے بعد مسلم اکثریتی علاقے مدنپوره میں باقاعدہ ایک پروگرام منعقد کر کے مسلم خواتین کو برقع تقسیم کیا گیا۔ اب ادھو گروپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے شیو سینا (شندے گروپ) کے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سنجے راوت نے ایک بیان میں کہا کہ پارٹی چھوڑنے والے رکن اسمبلی کو بھی برقع پہنایا جائے کیونکہ آنے والے انتخابات میں انہیں برقع میں عوام کا سامنا کرنا پڑے گا، ورنہ لوگ ان پر جوتوں سے حملہ کریں گے۔ انہوں نے رکن اسمبلی کو غدّار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ الیکشن جیتنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ راؤت نے اس تضاد کی نشاندہی کی کہ جہاں یہ لوگ برقع بانٹ رہے ہیں وہیں دوسری طرف ان کے لیڈر اسکولوں اور کالجوں میں برقع پہننے کی مخالفت کر رہے ہیں۔