سندیش کھالی: عدالت کے واضح حکم کے اگلے ہی دن ترنمول کانگریس کے رہنما شیخ شاہ جہان کو آخر کار 55 دنوں بعد ڈرامائی طور پر مغربی بنگال پولیس نے شمالی 24 پرگنہ کے مینا خان علاقے سے گرفتار کر لیا ہے۔ مینا خان کے ایس ڈی پی او امین الاسلام خان نے کہا کہ شیخ شاہ جہاں آج دوپہر 2 بجے ایک مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ شیخ شاہ جہاں 5 جنوری سے لاپتہ تھے۔
سندیش کھالی میں 5 جنوری کو ای ڈی اور سی اے پی ایف اہلکاروں پر حملے کے ملزم ماسٹر مائنڈ شیخ شاہجہان کو جمعرات کو ضلعی عدالت نے 10 دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ شاہ جہاں کو بدھ کی رات دیر گئے مینا خان پولیس اسٹیشن کے تحت بامن پوکور علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا اور حملہ کے ٹھیک 55 دن بعد جمعرات کی صبح شمالی 24 پرگنہ ضلع کے بشیرہاٹ سب ڈویژنل کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس شیوگیانم نے گذشتہ روز ریاستی حکومت سے کہا تھا کہ شیخ شاہ جہاں کی گرفتاری پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ صرف مغربی بنگال کی پولیس ہی نہیں، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ، سی بی آئی بھی شیخ شاہ جہاں کو گرفتار کر سکتی ہے۔ شیخ شاہ جہاں سندیش کھالی ترنمول کانگریس کے مشہور و معروف لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ 5 جنوری کو راشن بدعنوانی معاملے میں شیخ شاہجہاں کے سندیش کھالی کے گھر پہنچی تھی۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے تفتیش کاروں کو وہاں شاہ جہاں نہیں ملا اس کے برعکس مقامی لوگوں نے ای ڈی کے اہلکاروں پر حملہ کر دیا تھا۔ ان پر مار پیٹ کا بھی الزام تھا۔ اس کے بعد سے ترنمول کانگریس کے رہنما شیخ شاہ جہاں لاپتہ ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ سندیش کھالی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے اہلکاروں پر حملے کے باعث سرخیوں میں آیا تھا۔ اسی علاقے میں حکمراں پارٹی ترنمول کانگریس کے رہنما شاہجہاں شیخ کی گرفتاری کے مطالبے کے لئے سینکڑوں خواتین نے 5 جنوری کو احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔احتجاج کرنے والی خواتین نے شیخ شاہ جہاں پر ظلم و زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
بی جے پی کا مغربی بنگال حکومت پر شاہجہاں کو تحفظ دینے کا الزام
سندیش کھالی واقعہ: چھتس گڑھ کے وزیر اعلیٰ نے ممتا بنرجی کو خط لکھا