نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کی طرف سے سندیشکھلی میں پانچ جنوری کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہلکاروں پر حملے کی جانچ مغربی بنگال پولیس سے سی بی آئی کو منتقل کرنے کے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی مغربی بنگال حکومت کی درخواست کی جانچ کرنے پر اتفاق کیا۔
مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس حکومت نے سندیش کھالی سے متعلق ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیاتھا۔ بدھ کو جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے کہا کہ اگر ریاست چاہے تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے رجوع کر سکتی ہے۔
منگل کو چیف جسٹس ٹی ایس شیواگنم کی قیادت والی کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے گرفتار شاہجہان کو شام ساڑھے چار بجے تک مرکزی ایجنسی کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے 5 جنوری کو ای ڈی اہلکاروں پر حملے کے معاملے میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کے لیے سنگل بنچ کی طرف سے دی گئی ہدایت کو بھی مسترد کر دیا۔ اس دوران سی بی آئی کے اہلکار منگل کی دوپہر شاہجہان کو تحویل میں لینے کے لیے بھوانی بھون پہنچی۔
تاہم سی آئی ڈی نے شاہجہاں شیخ کو حوالے کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔سی بی آئی دو گھنٹے تک سی آئی ڈی کے دفتر میں روکی رہی ۔
ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کا رخ کیا ہے۔ دوسری جانب منگل کو ریاستی حکومت کی جانب سے وکیل ابھیشیک مانو سنگھوی نے سپریم کورٹ میں فوری سماعت کی درخواست کی جسے مسترد کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ ریاست کے وکلاء چیف جسٹس کی عدالت میں جاکر دستاویزات جمع کریں۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی اور اس کے خلاف ریاست کی اپیل پھر چیف جسٹس کو پیش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:ای ڈی کی ٹیم پر حملہ کیس سی بی آئی کو منتقل ۔شاہ جہاں شیخ کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کی ہدایت
ریاست نے بدھ کو سپریم کورٹ میں کہا کہ یہ مقدمہ قواعد کے مطابق تحریری طور پر دائر کیا گیا ہے۔ لیکن عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ایسی درخواست چیف جسٹس کی بنچ کے پاس جانا چاہیے۔ دوسری طرف ای ڈی نے عدالت کے حکم کو نہ ماننے کے الزامات کے ساتھ دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ عدالتی حکم کے بعد مرکزی ایجنسی کو شاہجہاں کو تحویل میںلینے پہنچی مگرا نہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔