مظفر نگر: پنجاب میں کسانوں نے دھان کی فروخت کے سلسلے میں کل ہفتہ کو بند کا اعلان کیا۔ پنجاب میں کل سے شروع ہونے والی کسان تحریک پر کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے واضح کیا کہ متحدہ کسان مورچہ پنجاب کے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ضرورت پڑی تو پنجاب بھی جا سکتے ہیں۔
جمعہ کی رات دیر مظفر نگر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چودھری راکیش ٹکیت نے کہا کہ پنجاب میں سب سے بڑا ایشو پرالی جلانا ہے اور حکومت ان کسانوں کے خلاف مقدمات درج کر رہی ہے۔ کسان کبھی بھی پرالی کو نہیں جلاتا، حکومت کسانوں کے خلاف مقدمات درج کر رہی ہے اور دھان کی فصلوں کے ریٹ بہت کم ہیں۔ اسی لیے وہاں کے کسان احتجاجی مظاہرہ کرنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور سائنسدانوں کو بتانا چاہیے کہ بغیر پرالی کے دھان کیسے پیدا ہوگا۔ وہاں دھان کی فصل کا بڑا ایشو بھی ہے کیونکہ دھان کی فصل فروخت نہیں ہو رہی۔ ہریانہ ہو یا پنجاب، ہر جگہ مرکزی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کم ایم ایس پی پر فصلیں خریدی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مظفر نگر: بھارتیہ کسان یونین نے اپنے مطالبات کو لیکرترنگا ٹریکٹر مارچ نکلا
حکومت تقسیم کا زہر پھیلا کر ووٹوں کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے: راکیش ٹکیت
ٹکیت نے کہا کہ اس بار چاول کی قیمت بہت سستی ہے جو چاول 4 ہزار روپے کنتل کے ریٹ سے فروخت ہوتا تھا وہ اب 21 یا 22 سو کے ریٹ پر بک رہا ہے۔ انہیں سبھی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے وہاں کا کسان احتجاج کرنے پر مجبور ہے اور ہم سب ان کے ساتھ ہیں۔ کسان کے جو بھی گروپس ہیں، سنیکت کسان مورچہ ان کے ساتھ ہے۔ جہاں جہاں بھی کسانوں کی تحریک چل رہا ہے، متحدہ کسان محاذ ان کسانوں کے ساتھ ہے۔ ہم کل پنجاب تو نہیں جا رہے ہیں لیکن اگر ہماری ضرورت پڑے گی اور متحدہ کسان محاذ کہے گا تو ہم وہاں ضرور جائیں گے۔ وہاں کی کمیٹی جو فیصلہ کرتی ہے، ہم سب اس کے ساتھ ہیں۔