نئی دہلی:اس موقع پر سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے سہیوگ کے افتتاح کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح جنوبی ہندوستان میں مائیکرو فائننس اور تعلیم کے تعلق سے کام ہوا ہے۔ اسی طرح جب ہماری حکومت تھی۔ اس دوران کوشش کی گئی تھی کہ اسی پیٹرن کو اپناتے ہوئے شمالی ہندوستان میں بھی مائیکرو فائننس اور تعلیم کے سلسلے میں کام کیا جائے۔ لیکن کچھ غفلت کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا۔ لیکن اب مجھے سہیوگ تھرفٹ سوسائٹی کے افتتاحی پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے اس دیرینہ خواہش کو پوری ہوتے ہوئے دیکھ کر خوشی ہورہی ہے۔
سابق راجیہ سبھا رکن محد ادیب نے کہا کہ اس وقت دنیا تجارت میں آگے بڑھنے اور جلد مالدار بننے کی خواہش میں بینکوں کے سود کے فتنہ میں ملوث ہیں۔اس فتنے سے نجات دلانے کے لئے سود فری مدد کرنے کی ضرورت ہے، اگر اس میں یہ این جی او کام کرتی ہے تو سماج کو کافی فائدہ ہوگا۔
پریس کلب آف انڈیا کے صدر گوتم لہری نے کہا کہ صدق دہلی اور بغیر کسی ایکسٹرا فیس کی اگر کام کیا جاتا ہے تو یقینا یہ فائدہ مند ہوگا۔اس موقع پردہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام نے کہا کہ سہیوگ کا ستائشی اقدام ہے۔ اگر اس میں شفافیت برقرار نہیں رکھی گئی تو سوالات اٹھ سکتے ہیں ۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے تجربات بھی شیئر کئے۔۔آل انڈیا سوشلسٹ پارٹی کے نائب صدر سید تحسین بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر سہیوگ اربن تھرفٹ اینڈ کریڈٹ کوآپریٹیو سوسائٹی لمٹیڈ کے صدر شمس الضحی نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ میری تعلیم جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئی ہے اور اس علاقے میں تین عشروں سے زیادہ عرصے سے مقیم ہوں اس لئے میں اصل میں کہاں کا ہوں اب یہ بے معنی ہے میں اب اسی علاقے میں ہوں یہ اصل ہے۔ اسی کے پیش نظر میری خواہش تھی کہ اس علاقے کے غریب طبقوں کے فلاح وبہبود کے مقصد کے تحت اس تھرفٹ اینڈ کریڈٹ سوسائٹی کے قیام کا خیال میرے ذہن میں آیا۔
اس دوران تھرفٹ سوسائٹی کے وژن کی وضاحت کرتے ہوئے سوسائٹی کے نائب صدر انجینئر عبدالمنان نے بتایا کہ 'روزانہ ہم کم آمدنی والے طبقے کے لوگوں کی جدوجہد دیکھ رہے تھے جو چھوٹے کاروباری جیسے سبزی فروش، پھل فروش، کریانہ کی دکان چلانے والے، پلمبر، الیکٹریشن وغیرہ جیسے لوگ ہیں۔ ہمارے آس پاس میں وہ اپنی گھریلو ضرورت یا اپنی کاروباری ضرورت کے لیے مالی رسائی کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔ بلکہ وہ اپنی چھوٹی سی بچتوں کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی جدوجہد کرتے ہیں۔ لہٰذا، ہم نے فیصلہ کیا کہ قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے ایک ادارہ بنایا جائے، جہاں یہ ادارہ خود عوام ہی بنائیں گے اور یہ عوام کی مشکلات میں آسانی فراہم کرنے کے لیے ان کی خدمت کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:Salman Khurshid criticism on BJP غیر بی جے پی جماعتوں ...
فتتاحی تقریب میں سہولت کے سی ای او اسامہ خان نے کہا کہ ہمارا ادارہ سہولت مائیکرو فنانس سوسائٹی کے اس وقت 111 شاخیں ہیں اور 300,000 رکنیتیں سہولت سے وابستہ ہیں۔ یہ 13 ریاستوں میں کوآپریٹو کا ایک متنوع نیٹ ورک ہے جو مستحقین کو ضرورت پر مبنی مالی خدمات فراہم کرنے کے تجربے سے بھرپور ہے۔ ہم اپنے تجربے کو سہیوگ کو فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں اور ہم قیام میں ہر طرح کے انتطامی مشکلات میں ان کو اپنے تجربہ شیئر کرنے کے لئے بھی تیار ہیں