حیدرآباد: مغربی گوداوری ضلع میں ایکوا کسان اس وقت آب و ہوا میں غیر متوقع تبدیلیوں کی وجہ سے ایک اہم چیلنج سے نمٹ رہے ہیں۔ موسمی حالات میں ان اچانک اتار چڑھاؤ کے نتیجے میں ایکوا تالابوں میں آکسیجن کی کمی کا ایک اہم مسئلہ پیدا ہو گیا ہے، جس سے مچھلیوں اور جھینگوں کے لئے پریشانی پیدا ہو گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے کے آخر میں، مغربی گوداوری اور ایلورو اضلاع میں پھیلے ہوئے کولرو کے ساحلی تالابوں میں بہت سی مچھلیاں مرگئیں اور تیرتی ہوئی پائی گئیں، جس کے نتیجے میں کسانوں کو کافی مالی نقصان ہوا ہے۔ نتیجتاً، 150 سے زیادہ لاریوں اور وینوں کا انتظام کیا گیا ان لاریوں کو ہول سیل مارکیٹ میں مچھلیوں کو لے جانے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
حالانکہ مغربی گوداوری اور ایلورو اضلاع میں پھیلے ہوئے کولرو کے ساحلی تالابوں سے مچھلیوں کو لیجانے کا کام ان لاریوں کے ذریعہ ہی کیا جاتا ہے۔ مگر اس بار اتنی تعداد میں مچھلیاں جو مر گئی ہیں اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
سامان کی اس زائد مقدار نے مچھلی کی قیمتوں میں زبردست کمی کو جنم دیا ہے، تاجروں نے انہیں کافی کم نرخوں پر حاصل کیا ہے۔ اسی طرح سپلائی کی اچانک آمد سے جھینگوں کی قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے۔ تاجروں نے سائز کے لحاظ سے اسے 10 سے 25 روپے فی کلو کے حساب سے خریدا ہے۔
بھیمااورم اور ایلورو کے بازار مشترکہ ضلع سے سینکڑوں ٹن مچھلیوں سے بھرے ہوئے ہیں، جس سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: