بدایوں: پولیس نے دو بچوں کے قتل کے معاملے میں انکاونٹر میں مارے جانے والے ساجد کے بھائی جاوید پر 25 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ جاوید کی والدہ کا کہنا ہے کہ واقعہ کے وقت ان کا بیٹا گھر پر تھا۔ ساجد نے اکیلے قتل کیا تھا۔ پولیس نے اس کے ساتھ جو بھی کیا، انہوں نے صحیح کیا۔
دو بچوں کے قتل کے 2 گھنٹے بعد اس واقعے میں نامزد ساجد کا شیخوپور کے جنگلات میں پولیس سے انکاونٹر ہوا جس میں ساجد ہلاک ہوگیا۔ ایف آئی آر میں نامزد ساجد کا بھائی جاوید تاحال مفرور ہے۔ پولیس نے اس پر 25 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ ادھر جاوید کی والدہ نازرین کا کہنا ہے کہ واقعہ ساجد نے انجام دیا۔ جاوید اس وقت گھر پر تھا۔ وہ بے قصور ہے۔
نازرین نے بتایا کہ جاوید کو کسی کا فون آیا کہ اس کے بھائی سے لڑائی ہوئی ہے۔ اس پر وہ گھر سے چلا گیا لیکن جب اسے قتل کا علم ہوا تو وہ بھاگ گیا۔ ساجد صبح 7 بجے گھر سے نکلتا تھا اور ہر شام 9 سے 10 بجے کے درمیان واپس آتا تھا لیکن پولیس کو معلوم ہوا کہ اس نے دو بچوں کو قتل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- بدایوں میں دو بچوں کا سفاکانہ قتل، علاقے میں کشیدگی
- بدایوں قتل معاملہ: اکھلیش یادو نے یوگی حکومت پرانتخابات سے قبل فرقہ وارانہ سازش رچنے کا لگایا الزام
واضح رہے کہ یہ واقعہ بدایوں کے سول لائنز کے علاقے منڈی سمیتی چوکی میں پیش آیا۔ دو بچوں کو گلا کاٹ کر بے دردی سے قتل کر دیا گیا جبکہ ایک لڑکی زخمی ہے۔ اس واقعہ سے ضلع میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ کئی مقامات پر آتش زنی کے واقعات بھی پیش آئے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی اس واقعہ پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔