امبیڈکر نگر: ایس پی لیڈر لال جی ورما نے سرکاری نوکری میں تحفظ پر ایک پوسٹ لکھی تھی جس کو لیکر اب وبال مچا ہوا ہے۔ یوپی کی امبیڈکر نگر لوک سبھا سیٹ سے ایس پی ایم پی لال جی ورما نے ایسا مسئلہ اٹھایا کہ اب این ڈی اے اتحاد میں ہی مخالفت کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔
این ڈی اے کی اتحادی پارٹی اپنا دل ایس لیڈر اور مرکزی وزیر انوپریا پٹیل نے سماج وادی پارٹی ایم پی لال جی ورما کی حمایت کرتے ہوئے یوگی حکومت کو خط لکھا ہے۔ انوپریہ پٹیل کے خط نے یوگی حکومت پر اب سوال اٹھا دئے ہیں۔ لال جی ورما نے اہل نہ ہونے کی بنیاد پر محفوظ عہدوں کو ختم کرنے کا معاملہ اٹھایا ہے۔
ये देखिए NFS (Not found suitable)का खेल...
— Lalji Verma (@LaljiVermaSP) June 28, 2024
👇👇👇
SGPGI लखनऊ में Neurology department में प्रोफेसर की 2 सीट थी एक सीट UR तथा एक सीट OBC की थी।
इस एक OBC सीट के लिए डॉक्टर सर्वेश वर्मा जी अकेले उम्मीदवार थे जो कि पहले ही attempt में MBBS और उसके उपरान्त MD medicine में क्वालीफाई… https://t.co/rGMbxoOkye pic.twitter.com/wvHY8sumpv
ایس پی کے نومنتخب ایم پی لال جی ورما نے ایکس پر ایک پوسٹ لکھا ہے- "ایس جی پی جی آئی لکھنؤ میں نیورولوجی ڈپارٹمنٹ میں پروفیسر کی دو سیٹیں تھیں جن میں ایک سیٹ یو آر (ان ریسَروڈ) کے لیے تھی اور ایک سیٹ او بی سی کے لیے تھی۔ ڈاکٹر سرویش ورما اس کے لیے واحد امیدوار تھے۔ سرویش ورما نے اپنی پہلی کوشش میں ہی ایم بی بی ایس میں کوالیفائی کیا تھا اور اس کے بعد انہیں ڈی ایم نیورولوجی کے امتحان میں نہیں لیا گیا اور یہ کہا گیا کہ وہ اس عہدے کے لئے موزوں نہیں ہیں۔ لال جی ورما نے پوچھا کہ بڑے اداروں میں ایسا کیوں ہوتا ہے؟ جہاں او بی سی سیٹوں پر او بی سی امیدواروں کا داخلہ نہیں ہوتا ہے اور سیٹیں خالی چھوڑ دی جاتی ہیں۔ کیا او بی سی ہونا ہی ڈاکٹر سرویش کا جرم ہے؟
لال جی ورما کے اس پوسٹ کے بعد مرکزی حکومت کی وزیر انوپریہ پٹیل نے بھی یوپی حکومت کو خط لکھا ہے۔ انوپریہ پٹیل نے لکھا ہے کہ او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی کے عہدوں کے لیے ریزرویشن کو اس بنیاد پر ختم نہیں کیا جانا چاہیے کہ ان عہدوں کے لیے امیدوار موزوں نہیں ہیں جہاں انٹرویو کے ذریعے تقرری کی جاتی ہے۔ بلکہ اس عہدہ کو اس وقت تک خالی رکھا جائے جب تک کہ اس زمرے کا کوئی موزوں امیدوار نہ مل جائے۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران انڈیا اتحاد نے ریزرویشن کو ایک بڑا مسئلہ بنا کر بی جے پی کو گھیر لیا اور اب بی جے پی اس پر بچنا چاہتی ہے مگر ایسا ممکن لگتا نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: