ETV Bharat / state

2016 کا واقعہ 2019 میں ایف آئی آر درج اور 2024 میں اعظم خان کو دس سال کی سزا - Azam Khan Dungarpur Case

رامپور کی عدالت نے ڈنگرپور میں ایک شخص کو زد وکوب کرنے، اس کے گھر میں مسمار کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے معاملے قصوروار ٹھہراتے ہوئے دس سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ یہ واقعہ 6 دسمبر 2016 کو پیش آیا تھا لیکن اترپردیش میں حکومت کی تبدیلی کے بعد 2019 میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

rampur court sentenced azam khan to 10 years imprisonment in dungarpur case
اعظم خان کو 2019 کے ایک کیس میں 10 سال قید کی سزا (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 30, 2024, 3:36 PM IST

Updated : May 30, 2024, 3:54 PM IST

رامپور: سماج وادی پارٹی کے سینیئر لیڈر اعظم خان کو ڈنگر پور معاملے میں آج رامپور کی ایک عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ ان پر 14 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ ڈنگر پور کیس میں سنایا ہے۔

یہ کیس 2016 کا ہے جب ڈنگر پور کالونی میں مکانات کو مبینہ طور پر اعظم خان اور ان کے ساتھیوں نے سرکاری پناہ گاہوں کے لیے راستہ بنانے کے لیے مسمار کر دیا تھا۔ جس کے بعد وہاں کے رہائشیوں نے ان پر زبردستی ان کے گھروں میں گھسنے، ان پر حملہ کرنے اور رقم اور سامان لوٹنے کا الزام لگایا۔ اتر پردیش میں حکومت کی تبدیلی کے بعد 2019 میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ڈنگر پور کیس میں ابرار نامی شخص نے ایس پی لیڈر اعظم خان کے ساتھ رام پور میونسپل چیئرپرسن اظہر احمد خان، سابق سرکل آفیسر آلے حسن اور ٹھیکیدار برکت علی کے خلاف 6 دسمبر 2019 کو گنج تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ ابرار کے مطابق اعظم خان، آلے حسن خان اور برکت علی نے اسے زد و کوب کیا اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔

اس معاملے میں کل یعنی 29 مئی کو عدالت نے اعظم خان اور برکت علی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آج رام پور کی ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے اعظم خان کو 10 سال اور برکت علی کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ جبکہ علی حسن خان کی فائلیں اس کیس سے الگ کر دی گئیں۔ کیونکہ علی حسن پر ہائی کورٹ سے حکم امتناعی جاری ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں یہ چھٹا کیس ہے جس میں 76 سالہ سابق وزیر اعظم خان کو سزا سنائی گئی ہے۔ اعظم خان اس وقت ایک دوسرے کیس میں سیتا پور جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اعظم خان کی اپیل مسترد، نفرت انگیز تقریر کیس میں 2 سال کی سزا برقرار

اعظم خان کی اہلیہ جیل سے رہا، انصاف ابھی زندہ ہے: تزئین فاطمہ

رامپور: سماج وادی پارٹی کے سینیئر لیڈر اعظم خان کو ڈنگر پور معاملے میں آج رامپور کی ایک عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ ان پر 14 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ ڈنگر پور کیس میں سنایا ہے۔

یہ کیس 2016 کا ہے جب ڈنگر پور کالونی میں مکانات کو مبینہ طور پر اعظم خان اور ان کے ساتھیوں نے سرکاری پناہ گاہوں کے لیے راستہ بنانے کے لیے مسمار کر دیا تھا۔ جس کے بعد وہاں کے رہائشیوں نے ان پر زبردستی ان کے گھروں میں گھسنے، ان پر حملہ کرنے اور رقم اور سامان لوٹنے کا الزام لگایا۔ اتر پردیش میں حکومت کی تبدیلی کے بعد 2019 میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ڈنگر پور کیس میں ابرار نامی شخص نے ایس پی لیڈر اعظم خان کے ساتھ رام پور میونسپل چیئرپرسن اظہر احمد خان، سابق سرکل آفیسر آلے حسن اور ٹھیکیدار برکت علی کے خلاف 6 دسمبر 2019 کو گنج تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ ابرار کے مطابق اعظم خان، آلے حسن خان اور برکت علی نے اسے زد و کوب کیا اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔

اس معاملے میں کل یعنی 29 مئی کو عدالت نے اعظم خان اور برکت علی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آج رام پور کی ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے اعظم خان کو 10 سال اور برکت علی کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ جبکہ علی حسن خان کی فائلیں اس کیس سے الگ کر دی گئیں۔ کیونکہ علی حسن پر ہائی کورٹ سے حکم امتناعی جاری ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں یہ چھٹا کیس ہے جس میں 76 سالہ سابق وزیر اعظم خان کو سزا سنائی گئی ہے۔ اعظم خان اس وقت ایک دوسرے کیس میں سیتا پور جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اعظم خان کی اپیل مسترد، نفرت انگیز تقریر کیس میں 2 سال کی سزا برقرار

اعظم خان کی اہلیہ جیل سے رہا، انصاف ابھی زندہ ہے: تزئین فاطمہ

Last Updated : May 30, 2024, 3:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.