رامپور: سماج وادی پارٹی کے سینیئر لیڈر اعظم خان کو ڈنگر پور معاملے میں آج رامپور کی ایک عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ ان پر 14 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ ڈنگر پور کیس میں سنایا ہے۔
یہ کیس 2016 کا ہے جب ڈنگر پور کالونی میں مکانات کو مبینہ طور پر اعظم خان اور ان کے ساتھیوں نے سرکاری پناہ گاہوں کے لیے راستہ بنانے کے لیے مسمار کر دیا تھا۔ جس کے بعد وہاں کے رہائشیوں نے ان پر زبردستی ان کے گھروں میں گھسنے، ان پر حملہ کرنے اور رقم اور سامان لوٹنے کا الزام لگایا۔ اتر پردیش میں حکومت کی تبدیلی کے بعد 2019 میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
ڈنگر پور کیس میں ابرار نامی شخص نے ایس پی لیڈر اعظم خان کے ساتھ رام پور میونسپل چیئرپرسن اظہر احمد خان، سابق سرکل آفیسر آلے حسن اور ٹھیکیدار برکت علی کے خلاف 6 دسمبر 2019 کو گنج تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ ابرار کے مطابق اعظم خان، آلے حسن خان اور برکت علی نے اسے زد و کوب کیا اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔
اس معاملے میں کل یعنی 29 مئی کو عدالت نے اعظم خان اور برکت علی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آج رام پور کی ایم پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت نے اعظم خان کو 10 سال اور برکت علی کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ جبکہ علی حسن خان کی فائلیں اس کیس سے الگ کر دی گئیں۔ کیونکہ علی حسن پر ہائی کورٹ سے حکم امتناعی جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں یہ چھٹا کیس ہے جس میں 76 سالہ سابق وزیر اعظم خان کو سزا سنائی گئی ہے۔ اعظم خان اس وقت ایک دوسرے کیس میں سیتا پور جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔