سنبھل: کلک پیٹھا دھیشور آچاریہ پرمود کرشنن نے کانگریس سے اپنے اخراج پر کہا کہ رام اور راشٹر پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ کلک پیٹھادھیشور آچاریہ پرمود کرشنن نے اتوار کو سنبھل میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مجھے چھ سال کے لئے پارٹی سے نکالے جانے پر میں کانگریس قیاد کا مشکور ہوں۔انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ آیا رام کا نام لینا پارٹی مخالف سرگرمی ہے۔ کیا اجودھیا جانا پارٹی مخالفت کام ہے؟کیا بھگوان رام کی جنم بھومی کے مندر کی پران پرتشٹھا کا دعوت نامہ قبول کرنا پارٹی مخالف کام ہے۔
انہوں نے کہا رام اور راشٹر کے نام پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اخراج بہت چھوٹی چیز ہے ہم اپنے جانوں کو بھی قربان کرنے کے لئے تیار ہیں۔ کیا کانگریس میں صرف وہ رہ سکتے ہیں جو رام کی توہین کریں ہندو عقیدے کو ٹھیس پہنچائیں۔ سنبھل کے گرام اینچوڑا میں 19فروری کو کلک دھام مندر کا بھومی پوجن ہونا ہے۔ آچاریہ پرمود کرشنن نے بھوم پوجن پروگرام کے لئے وزیر اعظم کو مدعو بھی کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی کے بھومی پوجن میں شریک ہونے کی چرچا زوروں پر ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس پارٹی نے مسلسل پارٹی مخالف بیان دینے کے الزام میں آچاریہ پرمود کرشنم کو فوری اثر کے ساتھ چھ سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا۔
یو این آئی