مظفر نگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں اپنے رہائش گاہ پر اروند کیجریوال کی گرفتاری پر بات کرتے ہوئے چودھری راکیش ٹکیت نے کہا کہ اروند کیجریوال جی کو 10واں نوٹس ملا تھا۔ انہیں ای ڈی کے دفتر میں جانا چاہیے تھا۔ انہیں پہلے نوٹس پر ہی جانا چاہیے تھا۔ لیڈر جیل کے بغیر کچھ نہیں ہوتا، جیل جانے کے بعد ہی لیڈر بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت اس لیے حاوی ہے کہ لوگ جیل جانے سے ڈرتے ہیں۔ سب کو جیل جانا پڑے گا۔ یہ ایسی حکومت ہے جس میں سب کو جیل جانا پڑے گا۔ اس لیے سب کو جیل جانے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ حکومت میں شامل ہونے کے لیے بھرتی مہم چل رہی ہے، صبح کوئی جائے گا تو کچھ لوگ دوپہر کو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت اور اس کے وزراء، کیا وہ بھی اپنا کچھ ظاہر کرتے ہیں؟ جب یہ لوگ خرید و فروخت کرتے ہیں تو کیا اپنے کھاتے سے کرتے ہیں؟ حکومت چلانے کے لیے بہت کام کرنا پڑتا ہے۔ کیا حکومت اس طرح کام کرتی ہے؟ حکومت شراب کی پالیسی بنائے اور پھر اسے پالیسی کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا کرنے گی ایسا بالکل نہیں ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیجریوال کو ای ڈی کی حراست میں بیوی، پرائیویٹ سکریٹری اور وکیل سے روزانہ ملنے کی اجازت - Arvind Kejriwal Arrest
کسان رہنما کے مطابق اگر حکومت کسی کو الجھن میں ڈالنا چاہتی ہے تو وہ کسی کو بھی پریشان کر سکتی ہے ۔اگر کوئی بی جے پی میں شامل ہوتا ہے تو اس کی تمام غلبیاں معاف ہو جاتی ہے۔واشنگ میشن میں دھول کر آتا ہے۔لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ملک میں کیا چل رہا ہے۔ لوگ اب نہیں سمجھیں گے تو کب سمجھیں گے۔