ڈونگر پور: ریاست راجستھان کے ڈونگرپور ضلع کی خصوصی عدالت نے اسکول کے ہیڈ ماسٹر رمیش چندر کٹارا کو سرکاری اسکول میں زیر تعلیم نابالغ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں موت تک عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے مجرم ہیڈ ماسٹر پر 3 لاکھ 14 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ عدالت نے کم سن بچیوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کے انکشاف کے ایک سال بعد اپنا فیصلہ سنایا ہے۔
سرکاری وکیل یوگیش جوشی نے کہا کہ 31 مئی 2023 کو نابالغ لڑکیوں کے اہل خانہ کی جانب سے صدر پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔ جس میں بتایا گیا کہ 8 سے 12 سال کی 6 نابالغ بچیوں کے ساتھ سرکاری اسکول کے 55 سالہ ہیڈ ماسٹر نے جنسی زیادتی کی۔
ملزم ہیڈ ماسٹر لڑکیوں کو کھیلنے کے بہانے بلاتا اور اس کے بعد لڑکیوں کو اسکول کے کمروں میں لے جا کر ان پر ظلم کرتا۔ یہی نہیں ہیڈ ماسٹر رمیش چندر کٹارا چھٹی کے دن بھی لڑکیوں کو اسکول بلاتا تھا اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرتا تھا۔یہی نہیں بلکہ وہ کبھی کبھی لڑکیوں کو اپنے ساتھ گھر بھی لے جاتا تھا اور وہاں ان کے ساتھ مکروہ حرکتیں کرتا تھا۔
تاہم، یہ پورا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک اسکولی لڑکی نے اپنے پرائیویٹ پارٹس میں چوٹ اور پیٹ میں درد کی شکایت کی۔ جس کے بعد بچیوں کے اہل خانہ نے ہیڈ ماسٹر کے خلاف شکایت درج کرائی۔
جس کے بعد عدالت نے سماعت مکمل کرتے ہوئے جمعہ کو فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ملزم ہیڈ ماسٹر کو مختلف دفعات کے تحت سزا سنائی۔ اس کے علاوہ، قصوروار ہیڈ ماسٹر کو جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے قانون کے تحت موت تک عمر قید کی سزا سنائی۔