رائے گڑھ: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں 'بھارت جوڑو نیائے یاترا' دو دن کے وقفے کے بعد اتوار کو چھتیس گڑھ کے رائے گڑھ ضلع میں دوبارہ شروع ہوئی۔ گاندھی نے یہاں گاندھی چوک میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر پھولوں کی مالا چڑھائی اور یاترا ضلع کے کھرسیا اسمبلی حلقہ کے لیے آگے بڑھی۔ کانگریس قائدین اور حامیوں کا ایک بہت بڑا ہجوم چوک پر جمع ہوا اور راہل گاندھی کے ساتھ چلے، جو ریاستی کانگریس انچارج سچن پائلٹ، ریاستی پارٹی سربراہ دیپک بیج اور قائد حزب اختلاف چرن داس مہنت کے ساتھ ایک کھلی جیپ میں تھے۔
کانگریس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یاترا، ایک بڑے پیمانے پر رسائی کا پروگرام ہے، جمعرات کو اڈیشہ سے رائے گڑھ میں داخل ہوئی تھی اور دو دن کے وقفے کے بعد اتوار کی دوپہر کو دوبارہ شروع ہوئی۔ یہاں کانگریس کے ایک کارکن نے بتایا کہ کانگریس قائدین کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں منعقدہ ریاستی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ہاتھوں کانگریس کو زبردست شکست کا سامنا کرنے کے بعد یہ یاترا پارٹی کارکنوں کے حوصلے بلند کرے گی۔
یہ یاترا جمعرات کو چھتیس گڑھ-اڈیشہ سرحد پر ضلع رائے گڑھ میں رینگار پلی چیک پوسٹ پر ریاست میں داخل ہوئی اور راہل گاندھی نے وہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے گاندھی نے الزام لگایا کہ حکمراں پارٹی کا دو نکاتی پروگرام ناانصافی کی حوصلہ افزائی اور نفرت اور تشدد کو پھیلانا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی نکتہ چینی کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ وہ پیدائشی طور پر او بی سی نہیں ہیں کیونکہ ان کی ذات "گھانچی" کو 2000 میں گجرات میں اس وقت کی بی جے پی حکومت نے دیگر پسماندہ طبقات کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
مزید پڑھیں: اترپردیش میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کے شیڈول میں تبدیلی
مزید پڑھیں: جھارکھنڈ کے کُھنٹی میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کا 24واں دن
بھارت جوڑو نیائے یاترا 14 فروری کو جھارکھنڈ میں داخل ہونے سے پہلے رائے گڑھ، سکتی، کوربا، سورج پور، سرگوجا اور بلرام پور اضلاع سے گزرتے ہوئے چھتیس گڑھ میں 536 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ یہ یاترا 25 جنوری کو منی پور سے شروع ہوئی اور ممبئی میں اختتام پذیر ہوگی۔