ETV Bharat / state

پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ سے رام رحیم کو بڑی راحت، رنجیت سنگھ قتل کیس میں بری - Ranjit Singh Murder Case

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 28, 2024, 12:20 PM IST

پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کورٹ کے فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے رام رحیم کو بڑی راحت دی ہے۔ ہائی کورٹ نے رنجیت سنگھ قتل کیس میں رام رحیم کو بری کر دیا ہے۔

Ranjit Singh Murder Case
پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ سے رام رحیم کو بڑی راحت (Photo: Etv Bharat)

چنڈی گڑھ: سرسا ڈیرہ کے سابق منیجر رنجیت قتل کیس میں ڈیرہ سربراہ رام رحیم کو ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کورٹ کے فیصلے کو منسوخ کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں ڈیرہ مُکھی سمیت 5 مجرموں کو بری کر دیا ہے۔ یہ 22 سال پرانا معاملہ ہے، جس میں سی بی آئی عدالت نے ڈیرہ مکھی رام رحیم کو 19 سال بعد مجرم قرار دیا تھا۔ رام رحیم اس وقت روہتک کی سناریا جیل میں بند ہیں۔

دراصل یہ 10 جولائی 2002 کا واقعہ ہے۔ کروکشیتر کے رنجیت سنگھ کو، جو کیمپ کی انتظامی کمیٹی کے رکن تھے، کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈیرہ انتظامیہ کو شبہ تھا کہ رنجیت سنگھ نے سادھوی جنسی استحصال کا گمنام خط اپنی بہن سے ہی لکھوائی تھی۔

غور طلب ہے کہ پولیس کی تحقیقات سے مطمئن نہیں رنجیت سنگھ کے بیٹے جگ سیر سنگھ نے جنوری 2003 میں ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی، جس میں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد کیس سی بی آئی کو سونپ دیا گیا اور اکتوبر 2021 میں ڈیرہ مکھی سمیت پانچ ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا گیا۔

اس معاملے میں عدالت نے 2007 میں ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے تھے۔ حالانکہ ابتدائی طور پر اس معاملے میں رام رحیم کا نام نہیں تھا، لیکن سال 2003 میں تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی گئی۔ اس کے بعد 2006 میں رام رحیم کے ڈرائیور کھٹا سنگھ کے بیان پر ڈیرہ سربراہ کو بھی ملزمان میں شامل کیا گیا۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں ہائی کورٹ کی جانب سے سزا کو منسوخ کرنے کے بعد بھی گرمیت رام رحیم سنگھ جیل میں ہی رہے گا۔ کیونکہ اسے دو سادھویوں کے جنسی استحصال کے معاملے میں 20 سال اور چھترپتی قتل کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ رام رحیم کو 25 اگست 2017 کو پنچکولہ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے ان معاملات میں مجرم قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

چنڈی گڑھ: سرسا ڈیرہ کے سابق منیجر رنجیت قتل کیس میں ڈیرہ سربراہ رام رحیم کو ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کورٹ کے فیصلے کو منسوخ کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں ڈیرہ مُکھی سمیت 5 مجرموں کو بری کر دیا ہے۔ یہ 22 سال پرانا معاملہ ہے، جس میں سی بی آئی عدالت نے ڈیرہ مکھی رام رحیم کو 19 سال بعد مجرم قرار دیا تھا۔ رام رحیم اس وقت روہتک کی سناریا جیل میں بند ہیں۔

دراصل یہ 10 جولائی 2002 کا واقعہ ہے۔ کروکشیتر کے رنجیت سنگھ کو، جو کیمپ کی انتظامی کمیٹی کے رکن تھے، کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈیرہ انتظامیہ کو شبہ تھا کہ رنجیت سنگھ نے سادھوی جنسی استحصال کا گمنام خط اپنی بہن سے ہی لکھوائی تھی۔

غور طلب ہے کہ پولیس کی تحقیقات سے مطمئن نہیں رنجیت سنگھ کے بیٹے جگ سیر سنگھ نے جنوری 2003 میں ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی، جس میں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد کیس سی بی آئی کو سونپ دیا گیا اور اکتوبر 2021 میں ڈیرہ مکھی سمیت پانچ ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا گیا۔

اس معاملے میں عدالت نے 2007 میں ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے تھے۔ حالانکہ ابتدائی طور پر اس معاملے میں رام رحیم کا نام نہیں تھا، لیکن سال 2003 میں تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی گئی۔ اس کے بعد 2006 میں رام رحیم کے ڈرائیور کھٹا سنگھ کے بیان پر ڈیرہ سربراہ کو بھی ملزمان میں شامل کیا گیا۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں ہائی کورٹ کی جانب سے سزا کو منسوخ کرنے کے بعد بھی گرمیت رام رحیم سنگھ جیل میں ہی رہے گا۔ کیونکہ اسے دو سادھویوں کے جنسی استحصال کے معاملے میں 20 سال اور چھترپتی قتل کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ رام رحیم کو 25 اگست 2017 کو پنچکولہ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے ان معاملات میں مجرم قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.