ممبئی:رہاست مہاراشٹر کے ممبئی کے ولے پارلے میں واقع شفيع منشن نام کی اس عمارت کے مکینوں کے ساتھ بھی بی ایم سی نے ایسی ہی چل چلی تاکہ اسے ڈیولپ کرنے والے بلڈر کو اس سے فائدہ ہو۔اس کے بعد یہاں کے مکینوں نے احتجاج شروع کر دیا۔بی ایم سی کی یہ چال کامیاب ہوتی اس سے پہلے مکینوں نے کورٹ کا رخ کیا اور بی ایم سی کو منہ کی کھانی پڑی۔
اب بی ایم سی کے کورٹ میں جواب دینے کے لیے ٹیگ کی ٹیم کو یہاں عمارت کی جانچ کر اسے خستہ حال قرار دینے کے لیے بھیجا لیکن جب ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے اُن سے سوال کیا تو بجائے جانچ کام کرنے کے یہاں سے بھاگ نکلے۔
مطلب بی ایم سی بھی فلم اسٹائل میں کام کر رہی ہے۔ ایک بار اگر بی ایم سی نے ٹھان لی تو مکینوں کی تو کیا اپنے آپ کی بھی نہیں سنتی۔بی ایم سی صرف کورٹ کی سنتی ہے۔۔جب نوٹس جاری کی تو کورٹ نے بی ایم سی سے جواب طلب کیا۔اس عمارت کی محض چار برس پہلے مرمت کی گئی اور اب آپ دیکھ کر اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ کتنی بہتر حالت میں ہے۔
لیکن بی ایم سی ایس خستہ حال قرار دینے پر تلی ہوئی ہے۔ یہی سبب ہے کہ اس کا پانی اور لائٹ کا کنکشن کاٹنے کے لیے نوٹس بھی جاری کر چکی ہے تاکہ اس سے ڈیولپر کو فائدہ ہو۔۔جس نے اس عمارت کے آس پاس کی جگہیں ڈیولپ کرنے کی پلاننگ کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پرنس علی خان ہسپتال ٹرسٹ پر وقف املک کو گروی رکھ کر کروڑوں روپئے لون لینے کا الزام
دوسری طرف سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اسمبلی میں اس معاملے کو لے کر آواز اٹھائی۔مہاڈا اور بی ایم سی اس پر غور کرنے اور ان عمارتوں کو مرمت کرنے کا مطالبہ کیا۔