بیدر: بیدر شہر کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر سرکل سے ڈپٹی کمشنر افس تک بی جے پی کارکنوں نے ایک احتجاجی ریالی نکالی جس میں ریاست میں برسر اقتدار کانگریس حکومت پر'دلت مخالف حکومت' کے نعرے لگائے۔ اور ضلع کمشنر کے دفتر تک ریلی نکالی اور یادداشت پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ ریاست میں کانگریس حکومت کو برسراقتدار آئے نو ماہ ہوچکے ہیں۔ یہ صرف لفظوں میں دلتوں کی فکر دکھا کر دلت برادری کو دھوکہ دینے کا کام کر رہی ہے۔ دلتوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختص گرانٹس کو ضمانتوں کے نفاذ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
ریاستی حکومت نے اقلیتوں کی بہبود کے لیے 10 ہزار کروڑ روپے کی گرانٹ دی ہے۔ اس کے لیے کوئی 'گارنٹی' نہیں ہے۔ تاہم دلتوں کے لیے مختص رقم ضمانت میں منتقل کر دی گئی ہے۔ ووٹ بینک کی سیاست دلت مفاد سے زیادہ اہم ہے۔ دلت طلبہ کی اعلیٰ تعلیم کے لیے مختص فنڈز کا غلط استعمال کرکے سماج کے طلبہ کو دھوکہ دیا جارہا ہے۔ درج فہرست ذاتوں/ درج فہرست طبقات کے لیے مکان کی تعمیر کا منصوبہ آٹھ ماہ سے تعطل کا شکار ہے۔
دلت طلباء کو رائتھا ندھی یوجنا کے تحت دی جانے والی اسکالرشپ کو روک دیا گیا ہے۔ کسان سمان اسکیم کے لیے 4000 روپے کی اضافی کٹوتی کی گئی ہے۔ ایس سی/ایس ٹی لوگوں میں کاروباری صلاحیت بڑھانے کی اسکیموں کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی ہے۔ دلت کاروباریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے بجٹ میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔ ریاست میں آئین سازی کی مہم چلانے والی ریاستی حکومت اس کی خواہشات کے خلاف کام کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گرانٹ میں کٹوتی کرکے دلتوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔
آئین سے وابستگی صرف پروپیگنڈے تک محدود اور عملی طور پر صفر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی دلت مخالف پالیسی قابل مذمت ہے۔ اس موقع پر پارٹی کے ضلع صدر سومناتھ پاٹل، جنرل سکریٹری پیرپا ، کرن پاٹل ، مہیش پالم، بابووالی، سبھاس ماڈی ، راجندر بی، بابوراو، پربھوشیٹی و دیگر نے شرکت کی۔