ETV Bharat / state

پروفیسر شافع قدوائی فیکلٹی آف سوشل سائنس کے ڈین مقرر - Professor Shafi Qadwai

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 25, 2024, 9:55 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ ترسیل عامہ کے سینئر استاد پروفیسر شافع قدوائی کو 26 جون 2024 سے ان کی سبکدوشی کی تاریخ 7 اپریل 2025 تک کی مدت کے لیے فیکلٹی آف سوشل سائنسز کا ڈین مقرر کیا گیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)

علیگڑھ : علیگڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پروفیسر شافع قدوائی کو 26 جون 2024 سے ان کی سبکدوشی کی تاریخ 7 اپریل 2025 تک کی مدت کے لیے فیکلٹی آف سوشل سائنسز کا ڈین مقرر کیا گیا ہے۔ نامور ذو لسانی اسکالر اور نقاد، کالم نگار پروفیسر قدوائی کو سرسید احمد خاں پر ان کی تصنیف ”سوانح سرسید“ کے لئے ملک کے سب سے بڑے ادبی ایوارڈ ’ساہتیہ اکادمی ایوارڈ‘سے نوازا گیا ہے۔ انھیں کلنگابُک ایوارڈ، حکومت مدھیہ پردیش کی جانب سے اقبال سمّان اور اتر پردیش اردو اکادمی کے سب سے بڑے ادبی انعام ’امیر خسرو ایوارڈ‘سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

سرسید پر ان کی معیاری تحقیق اور علمی خدمات کے باعث پروفیسر قدوائی کو عظیم مصلح ومفکر سرسید احمد خاں پر سند کا درجہ حاصل ہے۔ معروف اشاعتی ادارے روٹلیج سے 2020 ء میں شائع ہونے والی ان کی تصنیف ”سرسید احمد خاں: ریزن، رلیجن اینڈ نیشن“ سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں سے ایک ہے۔ ان کی دوسری کتاب ”اردو لٹریچر اینڈ جرنلزم: کریٹیکل پرسپیکٹیو“،کیمبرج یونیورسٹی پریس، انڈیا سے 2014میں شائع ہوئی جو نوآبادیاتی دور میں اردو صحافت اور ادب کے مزاحمتی کردار پر روشنی ڈالتی ہے کہ کس طرح اس نے ہندوستانیوں کو محکومیت کے خلاف مسلسل جدوجہد کی تحریک دی۔

پروفیسر شافع قدوائی نے اردو اور انگریزی میں 12 کتابیں تصنیف کی ہیں جن میں ’سوانح سرسید‘، ’علی گڑھ انسٹی ٹیوٹ گزٹ: ایک تجزیاتی مطالعہ‘، ’فکشن مطالعات‘، ’میراجی‘، ’خبر نگاری‘،’مائیکل مدھوسودن دت‘ اور ’آر کے نرائن‘ شامل ہیں۔ انھوں نے ابلاغ عامہ کی کثرت سے استعمال ہونے والی اصطلاحات کا اردو میں ترجمہ کیا اور ای ٹی وی اردو، حیدرآباد کے لیے ایک اسٹائل بُک تیار کی۔

کتابوں پر ان کے تبصرے اور کالم ہندوستان ٹائمز، دی انڈین ایکسپریس، دی ہندو، دی آؤٹ لک، دی فرنٹ لائن، دی بک ریویو اور دی سیاست میں باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔ دی ہندو کے فرائیڈے ریویو کے لیے ان کے پندرہ روزہ کالم ’گوئنگ نیٹیو‘ کو ہندوستان اور بیرون ملک کے اسکالرز کی جانب سے کافی پذیرائی ملی ہے۔

پروفیسر شافع قدوائی دو بار ساہتیہ اکادمی کی جنرل کونسل کے رکن اور تین مرتبہ اردو ایڈوائزری بورڈ، ساہتیہ اکادمی کے رکن رہے۔ وہ سرسوتی سمان اور گیان پیٹھ ایوارڈ کی بھاشا کمیٹی (اردو) کے کنوینر اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یو ایل) کی جنرل کونسل کے رکن بھی رہے ہیں۔ وہ معروف جریدے ’روزن ریختہ‘اور دیگرعلمی رسائل کے ادارتی بورڈ میں شامل ہیں اور اردو اور انگریزی کے ادبی جرائد میں باقاعدگی سے لکھتے رہتے ہیں۔

پروفیسر قدوائی 1985ء سے کمیونیکیشن تھیوریز، کلچرل اسٹڈیز، براڈکاسٹ جرنلزم اور فلم اسٹڈیز پڑھا رہے ہیں۔ وہ 2005 میں پروفیسر مقرر ہوئے اور چار دفعہ شعبہ ترسیل عامہ کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ فی الوقت وہ فروری 2024 سے سرسید اکیڈمی کے ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

علیگڑھ : علیگڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پروفیسر شافع قدوائی کو 26 جون 2024 سے ان کی سبکدوشی کی تاریخ 7 اپریل 2025 تک کی مدت کے لیے فیکلٹی آف سوشل سائنسز کا ڈین مقرر کیا گیا ہے۔ نامور ذو لسانی اسکالر اور نقاد، کالم نگار پروفیسر قدوائی کو سرسید احمد خاں پر ان کی تصنیف ”سوانح سرسید“ کے لئے ملک کے سب سے بڑے ادبی ایوارڈ ’ساہتیہ اکادمی ایوارڈ‘سے نوازا گیا ہے۔ انھیں کلنگابُک ایوارڈ، حکومت مدھیہ پردیش کی جانب سے اقبال سمّان اور اتر پردیش اردو اکادمی کے سب سے بڑے ادبی انعام ’امیر خسرو ایوارڈ‘سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

سرسید پر ان کی معیاری تحقیق اور علمی خدمات کے باعث پروفیسر قدوائی کو عظیم مصلح ومفکر سرسید احمد خاں پر سند کا درجہ حاصل ہے۔ معروف اشاعتی ادارے روٹلیج سے 2020 ء میں شائع ہونے والی ان کی تصنیف ”سرسید احمد خاں: ریزن، رلیجن اینڈ نیشن“ سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں سے ایک ہے۔ ان کی دوسری کتاب ”اردو لٹریچر اینڈ جرنلزم: کریٹیکل پرسپیکٹیو“،کیمبرج یونیورسٹی پریس، انڈیا سے 2014میں شائع ہوئی جو نوآبادیاتی دور میں اردو صحافت اور ادب کے مزاحمتی کردار پر روشنی ڈالتی ہے کہ کس طرح اس نے ہندوستانیوں کو محکومیت کے خلاف مسلسل جدوجہد کی تحریک دی۔

پروفیسر شافع قدوائی نے اردو اور انگریزی میں 12 کتابیں تصنیف کی ہیں جن میں ’سوانح سرسید‘، ’علی گڑھ انسٹی ٹیوٹ گزٹ: ایک تجزیاتی مطالعہ‘، ’فکشن مطالعات‘، ’میراجی‘، ’خبر نگاری‘،’مائیکل مدھوسودن دت‘ اور ’آر کے نرائن‘ شامل ہیں۔ انھوں نے ابلاغ عامہ کی کثرت سے استعمال ہونے والی اصطلاحات کا اردو میں ترجمہ کیا اور ای ٹی وی اردو، حیدرآباد کے لیے ایک اسٹائل بُک تیار کی۔

کتابوں پر ان کے تبصرے اور کالم ہندوستان ٹائمز، دی انڈین ایکسپریس، دی ہندو، دی آؤٹ لک، دی فرنٹ لائن، دی بک ریویو اور دی سیاست میں باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔ دی ہندو کے فرائیڈے ریویو کے لیے ان کے پندرہ روزہ کالم ’گوئنگ نیٹیو‘ کو ہندوستان اور بیرون ملک کے اسکالرز کی جانب سے کافی پذیرائی ملی ہے۔

پروفیسر شافع قدوائی دو بار ساہتیہ اکادمی کی جنرل کونسل کے رکن اور تین مرتبہ اردو ایڈوائزری بورڈ، ساہتیہ اکادمی کے رکن رہے۔ وہ سرسوتی سمان اور گیان پیٹھ ایوارڈ کی بھاشا کمیٹی (اردو) کے کنوینر اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (این سی پی یو ایل) کی جنرل کونسل کے رکن بھی رہے ہیں۔ وہ معروف جریدے ’روزن ریختہ‘اور دیگرعلمی رسائل کے ادارتی بورڈ میں شامل ہیں اور اردو اور انگریزی کے ادبی جرائد میں باقاعدگی سے لکھتے رہتے ہیں۔

پروفیسر قدوائی 1985ء سے کمیونیکیشن تھیوریز، کلچرل اسٹڈیز، براڈکاسٹ جرنلزم اور فلم اسٹڈیز پڑھا رہے ہیں۔ وہ 2005 میں پروفیسر مقرر ہوئے اور چار دفعہ شعبہ ترسیل عامہ کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ فی الوقت وہ فروری 2024 سے سرسید اکیڈمی کے ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.