ETV Bharat / state

درون پودہ بلڈ شوگرکنٹرول کرنے میں مفید، تحقیق

Darun Plant In Gaya کئی درخت ہیں جن کی جڑوں اور پتوں میں قدرتی طور پر صحت کے راز پوشیدہ ہیں اور سنگین بیماریوں میں بے حد مفید ہیں۔ آیوروید اور طب یونانی میں ان درختوں کا ادویات بنانے میں استعمال ہوتاہے۔ ایسا ہی ایک درخت' درون' نام کا درخت ہے جس کے پتے بلڈ شوگر اور قبض سمیت پیٹ کی کئی بیماریوں میں مفید ہیں۔ اس پر تحقیق نظامیہ یونانی میڈیکل کالج و ہسپتال نے کی ہے۔

بلڈ شوگر مرض سے صحتیابی میں درون پودہ ہے مددگار
بلڈ شوگر مرض سے صحتیابی میں درون پودہ ہے مددگار
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 2, 2024, 7:37 PM IST

بلڈ شوگر مرض سے صحتیابی میں درون پودہ ہے مددگار

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں طب یونانی اور آیوروید کے روایتی علاج عوامی سطح پر نا تو رسائی ہے اور نا ہی مقبول ہے۔ البتہ کورونا کے دوران یہاں طب یونانی کے جانکاروں نے اس کے فارمولے اور دواوں سے علاج کا سہارا لیا ہے۔ طب یونانی میں استعمال ہونے والی جڑی بوٹیوں کی جانکاری حاصل کی ہیں۔

ضلع میں واقع نظامیہ یونانی میڈیکل کالج میں کچھ عام بیماریوں سے نجات کے لیے حال کے گزشتہ برسوں کے دوران تحقیق اور ٹرائل بھی ہوئے جس میں ایک عام بیماری ' ذیا بطیس' اور' قبض' کی بیماری کے لیے ایک درخت کے پتوں کا استعمال کرایا گیا۔ جسکے نتائج مثبت اور مریضوں کے لیے فائدے مند ثابت ہوئے ہیں۔ ان میں ایک درخت' درون' جسے عام بول چال میں ورون بھی کہاجاتا ہے۔

اس کے ہرے پتے اوراسکا پاوڈر دونوں ہی ذیا بطیس، قبض اور پیٹ کی کئی بیماریوں میں فائدے مند ثابت ہوئے ہیں۔ نظامیہ یونانی میڈیکل کالج کے وہ اہلکار جو ان بیماریوں سے متاثر تھے انہوں نے اسکا استعمال مسلسل 3 ماہ تک کیا جسکے نتیجے میں بلڈ شوگر نارمل رہے۔ اس دوران انہوں نے کوئی دوسری دوائی کا استعمال نہیں کیا۔

علم الادویہ شعبہ نظامیہ یونانی میڈیکل کالج کی ایچ او ڈی پروفیسر ڈاکٹر حبیبہ اس حوالے سے کہتی ہیں کہ ہمارے ملک میں آیوروید اور یونانی طب نظام صدیوں پرانا ہے۔ یونانی میں جڑی بوٹیاں بہت سی بیماریوں کے علاج میں ہماری مدد کرتی ہیں۔ ان جڑی بوٹیوں میں سے ایک درون پودا ہے۔ اسکا استعمال یونانی اور آیوروید میں بہت سی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیاجاتاہے۔ اسکا ذائقہ کسیندا اور کڑوا ہوتا ہے۔ اس کو ہضم کرنا آسان ہوتاہے اور اسکی تاثیر گرم ہوتی ہے۔

شوگرکے مریضوں کے لیے بہت مفیدہے

گیا کے نظامیہ یونانی میڈیکل کالج میں درون کے کئی درخت ہیں اور اسکا استعمال ادویات بنانے میں کیا جاتاہے۔ پروفیسر حبیبہ کہتی ہیں درون کے پتے شوگر کے مریضوں کے لیے موزوں ہے۔ اس میں شوگر کوختم کرنے یا کم کرنے کی خاصیت اور صلاحیت ہے۔ شوگر کا مریض اگر اسکے ہرے پتے چپا کر کھائے گا تو اس کا شوگر لیول کنٹرول میں ہوتا ہے۔ ساتھ ہی درون کا پتہ قبض کے مسئلے سے نجات دلانے میں بھی بہت فائدے مند ثابت ہوتے ہیں۔ درون کے استعمال سے آنتوں کے فنکشن بہتر ہوتے ہیں اور کھانے کو ہضم کرتا ہے جسکی وجہ سے قبضیت نہیں ہوتی ہے۔ قبضیت سے نجات کے لیے درون کے پھولوں سے چائے تیار کرکے پی سکتے ہیں اور اس سے قبض کا مسئلہ دور ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اتنا ہی نہیں کچھ لوگ بھوک نہ لگنے کے مسئلے سے بھی پریشان ہوتے ہیں جسکی وجہ سے انکی جسمانی نشونما ٹھیک سے نہیں ہوتی ایسی حالت میں درون آپکے لیےفائدہ مند ثابت ہوسکتاہے۔ اسکے لیے درون کے پتوں کا پاوڈر بنایا جائے اور پھر پاوڈر شہد میں ملاکر استعمال کریں۔

یہ بھی پڑھیں:ایم ائی ایم اورنگ آباد میں خواتین ونگ مضبوط کرنے میں لگی

نظامیہ یونانی میڈیکل کالج میں اس پر تحقیق بھی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر حبیبہ کہتی ہیں کہ ویسے تو طب یونانی میں اسکا استعمال صدیوں پرانا ہے اور آیوروید اور یونانی کی تعلیم میں اسکا بڑا ذکر ہے۔ کئی بیماریوں میں اسکا استعمال ہوتا ہےلیکن حال کے گزشتہ برسوں میں یہاں نظامیہ میں تحقیق ہوئی ہے۔ یہاں کاعملہ بھی اسے کھاتا ہے اور ان کے تاثرات بہت اچھے ہیں۔

بلڈ شوگر مرض سے صحتیابی میں درون پودہ ہے مددگار

گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں طب یونانی اور آیوروید کے روایتی علاج عوامی سطح پر نا تو رسائی ہے اور نا ہی مقبول ہے۔ البتہ کورونا کے دوران یہاں طب یونانی کے جانکاروں نے اس کے فارمولے اور دواوں سے علاج کا سہارا لیا ہے۔ طب یونانی میں استعمال ہونے والی جڑی بوٹیوں کی جانکاری حاصل کی ہیں۔

ضلع میں واقع نظامیہ یونانی میڈیکل کالج میں کچھ عام بیماریوں سے نجات کے لیے حال کے گزشتہ برسوں کے دوران تحقیق اور ٹرائل بھی ہوئے جس میں ایک عام بیماری ' ذیا بطیس' اور' قبض' کی بیماری کے لیے ایک درخت کے پتوں کا استعمال کرایا گیا۔ جسکے نتائج مثبت اور مریضوں کے لیے فائدے مند ثابت ہوئے ہیں۔ ان میں ایک درخت' درون' جسے عام بول چال میں ورون بھی کہاجاتا ہے۔

اس کے ہرے پتے اوراسکا پاوڈر دونوں ہی ذیا بطیس، قبض اور پیٹ کی کئی بیماریوں میں فائدے مند ثابت ہوئے ہیں۔ نظامیہ یونانی میڈیکل کالج کے وہ اہلکار جو ان بیماریوں سے متاثر تھے انہوں نے اسکا استعمال مسلسل 3 ماہ تک کیا جسکے نتیجے میں بلڈ شوگر نارمل رہے۔ اس دوران انہوں نے کوئی دوسری دوائی کا استعمال نہیں کیا۔

علم الادویہ شعبہ نظامیہ یونانی میڈیکل کالج کی ایچ او ڈی پروفیسر ڈاکٹر حبیبہ اس حوالے سے کہتی ہیں کہ ہمارے ملک میں آیوروید اور یونانی طب نظام صدیوں پرانا ہے۔ یونانی میں جڑی بوٹیاں بہت سی بیماریوں کے علاج میں ہماری مدد کرتی ہیں۔ ان جڑی بوٹیوں میں سے ایک درون پودا ہے۔ اسکا استعمال یونانی اور آیوروید میں بہت سی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیاجاتاہے۔ اسکا ذائقہ کسیندا اور کڑوا ہوتا ہے۔ اس کو ہضم کرنا آسان ہوتاہے اور اسکی تاثیر گرم ہوتی ہے۔

شوگرکے مریضوں کے لیے بہت مفیدہے

گیا کے نظامیہ یونانی میڈیکل کالج میں درون کے کئی درخت ہیں اور اسکا استعمال ادویات بنانے میں کیا جاتاہے۔ پروفیسر حبیبہ کہتی ہیں درون کے پتے شوگر کے مریضوں کے لیے موزوں ہے۔ اس میں شوگر کوختم کرنے یا کم کرنے کی خاصیت اور صلاحیت ہے۔ شوگر کا مریض اگر اسکے ہرے پتے چپا کر کھائے گا تو اس کا شوگر لیول کنٹرول میں ہوتا ہے۔ ساتھ ہی درون کا پتہ قبض کے مسئلے سے نجات دلانے میں بھی بہت فائدے مند ثابت ہوتے ہیں۔ درون کے استعمال سے آنتوں کے فنکشن بہتر ہوتے ہیں اور کھانے کو ہضم کرتا ہے جسکی وجہ سے قبضیت نہیں ہوتی ہے۔ قبضیت سے نجات کے لیے درون کے پھولوں سے چائے تیار کرکے پی سکتے ہیں اور اس سے قبض کا مسئلہ دور ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اتنا ہی نہیں کچھ لوگ بھوک نہ لگنے کے مسئلے سے بھی پریشان ہوتے ہیں جسکی وجہ سے انکی جسمانی نشونما ٹھیک سے نہیں ہوتی ایسی حالت میں درون آپکے لیےفائدہ مند ثابت ہوسکتاہے۔ اسکے لیے درون کے پتوں کا پاوڈر بنایا جائے اور پھر پاوڈر شہد میں ملاکر استعمال کریں۔

یہ بھی پڑھیں:ایم ائی ایم اورنگ آباد میں خواتین ونگ مضبوط کرنے میں لگی

نظامیہ یونانی میڈیکل کالج میں اس پر تحقیق بھی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر حبیبہ کہتی ہیں کہ ویسے تو طب یونانی میں اسکا استعمال صدیوں پرانا ہے اور آیوروید اور یونانی کی تعلیم میں اسکا بڑا ذکر ہے۔ کئی بیماریوں میں اسکا استعمال ہوتا ہےلیکن حال کے گزشتہ برسوں میں یہاں نظامیہ میں تحقیق ہوئی ہے۔ یہاں کاعملہ بھی اسے کھاتا ہے اور ان کے تاثرات بہت اچھے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.