بنگلورو: کانگریس لیڈر اور کرناٹک کے وزیر پریانک کھڑگے نے کہا ہے کہ انہیں ’منو وادیوں‘ نے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ مسٹر کھڑگے نے الزام لگایا کہ’منووادیوں‘ نے انہیں مبینہ طور پر ایک دلت ہونے کی وجہ سے سیاست میں حصہ لینے کے خلاف خبردار کیا تھا۔
پریانک کھڑگے نے ایکس پر پوسٹ میں بتایا کہ انہیں ایک دھمکی بھرا خط بھیجا گیا جس میں نہ صرف انہیں نشانہ بنایا گیا ہے بلکہ ان کے دلت ہونے کی وجہ سے توہین آمیز تبصرے کئے گئے اور ان کے خاندان کے تئیں نازیبا زبان بھی لکھی گئی ہے۔
مسٹر کھڑگے نے کہا ’’حال ہی میں منو وادیوں کی جانب سے ایک اور پریم پتر ملا جس میں مجھے خاموش رہنے اور بولنے سے گریز کرنے کو کہا گیا ہے کیونکہ میں ایک دلت ہوں۔ خط میں صاف لکھا ہے کہ میں ایم ایل اے یا وزیر تو بن سکتا ہوں لیکن میں دلت ہوں اور ہمیشہ رہوں گا۔ میرے خاندان کو گالی دینے کے علاوہ خط میں یہ بھی کہا گیا کہ وہ مجھے ’انکاؤنٹر‘ میں مارنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔
مسٹر کھڑگے نے 2023 کے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے اس دھمکی کے پیچھے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے کسی ایسے شخص کو ٹکٹ دیا ہے جس نے ان کے خاندان کو دھمکی دی تھی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حال ہی میں بی جے پی نے ایک غنڈے کو انعام سے نوازا ہے جس نے ان کے خاندان کو ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔ فی الحال، وہ مفرور ہے۔
مسٹر کھڑگے نے ودھان سودھا پولیس اسٹیشن میں اس معاملے کی شکایت درج کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: