ETV Bharat / state

دہلی کے ایک نجی ہاسپٹل نے نوزائیدہ بچوں کو بنایا یرغمال - Delhi hospital held newborn hostage

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 10, 2024, 7:01 PM IST

دہلی سے ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک نجی اسپتال نے نوزائیدہ بچوں کو 13 لاکھ روپے میں یرغمال بنا رکھا ہے۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ اس نے کسی طرح ہسپتال میں تقریباً 6 لاکھ روپے جمع کرائے، وہ دو ماہ سے بچوں کی تلاش کر رہا ہے لیکن ہسپتال انتظامیہ اسے بچہ نہیں دے رہا ہے۔

Delhi hospital held newborn hostage
Delhi hospital held newborn hostage (Etv bharat)

نئی دہلی: دہلی کے ایک پرائیویٹ اسپتال کی من مانی کی وجہ سے ایک خاندان دو ماہ سے اپنے بچوں کو گھر لے جانے کے قابل نہیں ہے۔ اہل خانہ کے مطابق نجی اسپتال نے ان کے دونوں بچوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور 13 لاکھ روپے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ متاثرہ شخص نے موتی نگر پولیس اسٹیشن میں اس معاملے کی شکایت بھی درج کرائی ہے، لیکن اس کا الزام ہے کہ پولیس نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ اب اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے بھی شکایت کی کاپی کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے، لیکن اب تک بچوں کو والدین کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔

دراصل گروگرام کے ایک بینک کے اے ٹی ایم میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے والے پنکج کمار مشرا کے گھر 14 سال بعد خوشی آئی لیکن ماں کے پیٹ میں بچوں کی حالت دیکھ کر ای ایس آئی اسپتال کے ڈاکٹروں نے دہلی کے کسی ایسے ہسپتال میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا گیا جہاں ماں اور بچے دونوں کی دیکھ بھال کی جا سکے۔ پنکج کا کہنا ہے کہ وہ دہلی کے کئی سرکاری اسپتالوں میں جاتے رہے، لیکن انہیں ایک اسپتال میں بھی بستر نہیں مل سکا۔ تھکے ہارے اس نے اپنی بیوی کو موتی نگر کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔

اس کا دعویٰ ہے کہ بیوی نے جولائی میں جڑواں بچوں کو جنم دیا۔ کسی طرح اس نے ہسپتال کا بل ادا کیا اور اپنی بیوی کو ڈسچارج کروا دیا۔ لیکن دونوں بچوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے انہیں مزید کچھ دن اسپتال میں رکھنے کا مشورہ دیا۔ پنکج کا کہنا ہے کہ جب ہسپتال کا بل تقریباً 7 لاکھ روپے تک پہنچ گیا تو اس نے بچوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کو کہا تاکہ وہ اپنے بچوں کو سرکاری ہسپتال میں داخل کروا کر ان کا علاج کروا سکے۔ اس نے تقریباً 6 لاکھ روپے بھی جمع کرائے تھے۔

وہ کہتی ہیں کہ ہسپتال کے منیجر نے این جی او کے ساتھ ایک میٹنگ کا اہتمام کیا اور اسے یقین دلایا کہ وہ بچوں کے علاج کا سارا خرچ برداشت کرے گی۔ اس لیے اسے فکر نہیں کرنی چاہیے اور بچے کو داخل ہی رہنے دینا چاہیے لیکن کچھ دنوں بعد اسپتال انتظامیہ نے 13 لاکھ روپے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب این جی او بھی اتنی رقم دینے کو تیار نہیں۔ اب میں پنکج مشرا کی طرف سے 13 لاکھ روپے کا مطالبہ سن کر حیران رہ گیا۔ وہ اپنے بچوں کے لیے اسپتال کے چکر لگا رہا ہے لیکن اسپتال انتظامیہ اسے بچہ نہیں دے رہی ہے۔ پنکج کے دعوے پر ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس سے رابطہ کیا، لیکن تمام پولیس افسران نے ورژن دینے سے انکار کردیا۔ ہسپتال انتظامیہ سے بھی بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ابھی تک کسی نے کچھ نہیں کہا۔

نئی دہلی: دہلی کے ایک پرائیویٹ اسپتال کی من مانی کی وجہ سے ایک خاندان دو ماہ سے اپنے بچوں کو گھر لے جانے کے قابل نہیں ہے۔ اہل خانہ کے مطابق نجی اسپتال نے ان کے دونوں بچوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور 13 لاکھ روپے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ متاثرہ شخص نے موتی نگر پولیس اسٹیشن میں اس معاملے کی شکایت بھی درج کرائی ہے، لیکن اس کا الزام ہے کہ پولیس نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ اب اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے بھی شکایت کی کاپی کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے، لیکن اب تک بچوں کو والدین کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔

دراصل گروگرام کے ایک بینک کے اے ٹی ایم میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے والے پنکج کمار مشرا کے گھر 14 سال بعد خوشی آئی لیکن ماں کے پیٹ میں بچوں کی حالت دیکھ کر ای ایس آئی اسپتال کے ڈاکٹروں نے دہلی کے کسی ایسے ہسپتال میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا گیا جہاں ماں اور بچے دونوں کی دیکھ بھال کی جا سکے۔ پنکج کا کہنا ہے کہ وہ دہلی کے کئی سرکاری اسپتالوں میں جاتے رہے، لیکن انہیں ایک اسپتال میں بھی بستر نہیں مل سکا۔ تھکے ہارے اس نے اپنی بیوی کو موتی نگر کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔

اس کا دعویٰ ہے کہ بیوی نے جولائی میں جڑواں بچوں کو جنم دیا۔ کسی طرح اس نے ہسپتال کا بل ادا کیا اور اپنی بیوی کو ڈسچارج کروا دیا۔ لیکن دونوں بچوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے انہیں مزید کچھ دن اسپتال میں رکھنے کا مشورہ دیا۔ پنکج کا کہنا ہے کہ جب ہسپتال کا بل تقریباً 7 لاکھ روپے تک پہنچ گیا تو اس نے بچوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کو کہا تاکہ وہ اپنے بچوں کو سرکاری ہسپتال میں داخل کروا کر ان کا علاج کروا سکے۔ اس نے تقریباً 6 لاکھ روپے بھی جمع کرائے تھے۔

وہ کہتی ہیں کہ ہسپتال کے منیجر نے این جی او کے ساتھ ایک میٹنگ کا اہتمام کیا اور اسے یقین دلایا کہ وہ بچوں کے علاج کا سارا خرچ برداشت کرے گی۔ اس لیے اسے فکر نہیں کرنی چاہیے اور بچے کو داخل ہی رہنے دینا چاہیے لیکن کچھ دنوں بعد اسپتال انتظامیہ نے 13 لاکھ روپے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب این جی او بھی اتنی رقم دینے کو تیار نہیں۔ اب میں پنکج مشرا کی طرف سے 13 لاکھ روپے کا مطالبہ سن کر حیران رہ گیا۔ وہ اپنے بچوں کے لیے اسپتال کے چکر لگا رہا ہے لیکن اسپتال انتظامیہ اسے بچہ نہیں دے رہی ہے۔ پنکج کے دعوے پر ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس سے رابطہ کیا، لیکن تمام پولیس افسران نے ورژن دینے سے انکار کردیا۔ ہسپتال انتظامیہ سے بھی بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ابھی تک کسی نے کچھ نہیں کہا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.