گیا: آئی آئی ایم بودھ گیا کا وزیر اعظم نریندر مودی نے افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے جموں کے مولانا آزاد نیشنل اسٹیڈیم سے ورچوئل طور پر آئی آئی ایم کا افتتاح کیا۔ اس سے قبل یہاں آئی آئی ایم میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔ جس کا افتتاح شمع روشن کرکے کیا گیا، لیفٹننٹ جنرل پی ایس منہاس کمانڈنٹ او ٹی اے گیا اور ایم پی وجے کمار مانجھی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے اور تقریب میں موجود طلباء اور فیکلٹی ممبران سمیت تمام حاضرین کو ملک و معاشرے کی تعمیر میں اپنا تعاون پیش کرنے کے لیے متاثر کن الفاظ سے خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں وزیراعظم نریندر مودی نے آن لائن خطاب کے ذریعہ ترقی یافتہ ہندوستان کے مقصد پورا کرنے کے لیے قومی اداروں کی اہمیت پر زور دیا۔ آئی آئی ایم کی ڈائریکٹر نے وزیراعظم نریندر مودی کی ورچوئل موجودگی کے لیے اظہار تشکر کرتے ہوئے ذہن ساز کاروباری رہنما پیدا کرنے میں ادارے کی اقدار کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ اُنہوں نے بنیادی طور پر انسٹی ٹیوٹ کے اب تک کے سفر پر روشنی ڈالی اور کہا کہ 2015 میں پہلے بیچ میں صرف 30 طلباء کے ساتھ آئی آئی ایم شروع ہوا تھا۔ آج تک کی انتھک محنت سے آج 26 ریاستوں کے 1100 سے زیادہ طلباء آئی آئی ایم بودھ گیا میں زیر تعلیم ہیں۔
آئی آئی ایم بودھ گیا معاشرے کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لیے ہمیشہ تیار ہے، سماجی ذمہ داریوں کے تحت یہ ادارہ 5 قریبی گاؤں میں 'سوچھتا پکھواڑا'، 'ہیپی پیریڈس' جیسے سماجی بہبود کے مختلف پروگرام منعقد کرتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج کا دن آئی آئی ایم بودھ گیا کے لیے ایک نئی شروعات کی علامت ہے کیونکہ انسٹی ٹیوٹ کے مستقل کیمپس کا باضابطہ طور پر افتتاح ہوگیا ہے، جس میں 'نرنجن آڈیٹوریم، 'لائبریری، اکیڈمک بلڈنگ، اسپورٹس ہال، ایک میڈیکل بلاک کے ساتھ ساتھ اچھی طرح سے لیس طالب علموں اور فیکلٹی عملے کی رہائش گاہوں اور جدید ترین اسمارٹ کلاس رومز ہیں اور یہ سبھی انسٹی ٹیوٹ کے عالمی تعلیم کا مرکز بننے کے وژن کے مطابق ہیں۔
آئی آئی ایم کو اقلیتی ہاسٹل ملے گا
مگدھ یونیورسٹی سے متصل آئی آئی ایم کو اقلیتی ہاسٹل بھی ملے گا۔ اس کے لیے کاغذی کارروائی مکمل ہوچکی ہے۔ مگدھ یونیورسٹی کے احاطہ میں بہار محکمہ اقلیتی فلاح کے ذریعہ دو ہاسٹل' گرلز اور بوائز ہاسٹل' کی تعمیر سنہ 2019 میں ہوئی تھی تاکہ یہاں مگدھ یونیورسٹی میں زیر تعلیم اقلیتی طلبا وطالبات رہیں لیکن اب اس میں ایک 100 بیڈ کا بوائز ہاسٹل آئی آئی ایم بودھ گیا کو دیا جارہا ہے۔ محکمۂ اقلیتی فلاح کی طرف سے کاغذی کارروائی مکمل کرکے ضلع انتظامیہ اور مگدھ یونیورسٹی کو سپرد کردی گئی ہے۔ اس ہاسٹل کی جگہ پر محکمہ اقلیتی فلاح کی طرف سے دوسرے ہاسٹل کی تعمیر کراکر یونیورسٹی کو دیے جانے کی تجویز ہے۔