نئی دہلی: صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو جلیانوالہ باغ قتل عام میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان شہداء کی حب الوطنی کا جذبہ آنے والی نسلوں کو متاثر کرتا رہے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ جلیانوالہ باغ میں مادر وطن کے لیے سب کچھ قربان کرنے والے تمام آزادی پسندوں کو میرا دلی خراج عقیدت! ہم وطن ان تمام عظیم روحوں کے ہمیشہ مقروض رہیں گے، جنہوں نے سوراج کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ مجھے یقین ہے کہ ان شہیدوں کا جذبہ حب الوطنی آنے والی نسلوں کو ہمیشہ متاثر کرتا رہے گا۔
اس حوالے سے پی ایم مودی نے انسٹاگرام پر لکھا کہ 'ملک بھر کے اپنے اہل خانہ کی جانب سے میں جلیانوالہ باغ قتل عام کے تمام بہادر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔'
نائب صدر جمہوریہ ہند جگدیپ دھنکھڑ نے جلیانوالہ باغ قتل عام کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ سکریٹریٹ نے ہفتہ کو یہاں جاری ایک پیغام میں یہ اطلاع دی۔ دھنکھڑ نے کہا کہ "سال 1919 کے اس افسوسناک دن کو یاد رکھنا چاہیے، جدوجہد کی آزادی کے لیے انصاف کی اقدار کے تئیں ہمیں وقف ہونا چاہیے۔" انہوں نے کہا کہ میں جلیانوالہ باغ قتل عام کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔
13 اپریل 1919 کو کیا ہوا تھا؟
13 اپریل 1919 (بیساکھی کا دن) تقریباً 15,000-20,000 لوگ جلیانوالہ باغ میں جمع ہوئے جو پنجاب کے امرتسر میں چھ سے سات ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے، تاکہ دو رہنماؤں ڈاکٹر ستیہ پال اور ڈاکٹر سیف الدین کی گرفتاری کے خلاف پرامن احتجاج کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ جلیانوالہ باغ کا قتل عام بھارتی تاریخ میں آج بھی ایک المناک واقعہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے اور اس کے اثرات آج بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ اس واقعے سے بہت سے بھارتیوں کو اپنی آزادی کے لیے لڑنے کی تحریک ملی، جس نے ملک کی آزادی کی تحریک کے لیے ایک چنگاری کا کام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جلیان والا باغ قتل عام: بھارتی تاریخ کے خوفناک واقعات میں سے ایک ہے