احمد آباد: گجرات کے احمد آباد کا سب سے متنازعہ ویجل پور پولیس اسٹیشن ایک بار پھر زیربحث ہے۔ ویجل پور تھانے کے پی ایس آئی ویاس صاحب پر الزام ہے کہ انہوں نے مسلم نوجوان اظہر کو اتنا مارا کہ وہ ہلاک ہو گیا۔
متوفی اظہر کی اہلیہ ثنا مومن نے اس تعلق سے کہا کہ مرنے سے قبل اظہر نے کہا تھا کہ ''ویاس صاحب نے چار پانچ لوگوں کے ساتھ مل کر ویجل پور تھانے کے اندر مجھے مارا پیٹا، میرے سر پر بہت مارا گیا، سر بہت درد ہو رہا ہے۔ جس کے بعد صبح اظہر کو الٹی ہوئی اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا''۔
غور طلب ہے کہ ایس وی پی اسپتال میں علاج کے لیے ڈاکٹروں نے بھاری رقم کا مطالبہ کیا، جو اظہر کے اہل خانہ کے لیے ممکن نہیں تھا۔ اس کے بعد اظہر کو اساروا سول اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں اسے وینٹی لیٹر بیڈ بھی نہیں ملا۔ جس کے بعد اظہر کو تشویشناک حالت میں جیوراج مہتا اسپتال لے جایا گیا جہاں اظہر کو دوپہر 3 بجے مردہ قرار دے دیا گیا۔ اس کے خلاف اظہر کی فیملی نے شکایت درج کرائی ہے اور انصاف کی مانگ کر رہی ہے۔
اس موقع پر کانگریس کے سابق ایم ایل اے غیاث الدین شیخ، اے آئی ایم آئی ایم کونسلر زبیر خان اور ایس ڈی پی آئی کارکنان نے متوفی کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔
کانگریس کے سابق ایم ایل اے غیاث الدین شیخ نے کہا ہے کہ خاندان کے ان تمام الزامات کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے، جن میں خاندان کے افراد پر ایف آئی آر درج نہ کرنے کا دباؤ بنایا گیا ہے۔ وہیں اے آئی ایم آئی ایم کونسلر زبیر خان نے بھی اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا اور اظہر کے اہل خانہ کو انصاف دینے کی مانگ کی۔
یہ بھی پڑھیں: