ETV Bharat / state

رمضان کا تحفہ کے نام سے مشہور پھینی، روزہ داروں کی پہلی پسند - Ramadan 2024

رمضان کے تحفہ کے نام سے مشہور پھینی ضلع علیگڑھ میں روزہ داروں کی پہلی پسند ہے۔ جو میدہ، گھی، رفائنڈ، نمک اور پانی سے تقریباً 12 گھنٹوں میں تیار کی جاتی ہے اسے روزہ دار سحری میں میٹھے دودھ میں ڈال کر بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔

رمضان کا تحفہ کے نام سے مشہور پھینی، روزاہ داروں کی پہلی پسند
رمضان کا تحفہ کے نام سے مشہور پھینی، روزاہ داروں کی پہلی پسند
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 26, 2024, 11:53 AM IST

رمضان کا تحفہ کے نام سے مشہور پھینی، روزاہ داروں کی پہلی پسند

علی گڑھ:زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پھینی خالصتا مشرق وسطیٰ یا وسطی ایشیائی ممالک کی غذا ہے جو آہستہ آہستہ دنیا کے دیگر ممالک میں پھیل گئی۔ ویسے تو بھارت کے زیادہ تر شہروں میں پھینی 12 مہینے دستیاب ہوتی ہے لیکن رمضان المبارک میں یہ بیکری اور مٹھائی کے کھانوں سے باہر نکل کر روڈ اور ٹھیلوں پر بھی آجاتی ہے۔

رمضان المبارک کے مہینے میں سحری کے وقت دودھ میں ڈبا کر کھائی جانے والی پھینی روزے داروں کی پہلی پسند ہوتی ہے، جسے گھی اور میدہ سے تیار کیا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سوت پھینی کھانے سے جسم کو قوت ملتی ہے۔ کھانے میں بھی لذیز ہوتی ہے، قیمت بھی کم ہوتی ہے اور آسانی سے پچ بھی جاتی ہے۔

ضلع علیگڑھ میں روزے دارون کی پہلی پسند پھینی کو شوق سے کھائے جانے کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ رمضان شروع ہوتے ہی اس خرید و فروخت میں خاصا اضافہ ہو جاتا ہے اور دکانوں پر یہ 24 گھنٹے بنائی جاتی ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ تھانہ سول لائن علاقے میں موجود ایک دکان جہاں پر رمضان کا تحفہ کہے جانے والی پھینی ہر سال تیار کی جاتی ہیں۔ جہاں سے نہ صرف علی گڑھ بلکہ آس پاس کے گاؤں دیہاتوں اور اضلاع میں امید سے زیادہ خرید و فروخت ہوتی ہے۔ پھینی بنانے والے کاریگروں نے بتایا کہ گزشہ آٹھ برسوں سے ہم رمضان کے مہینے میں پھینی بناتے ہیں کیونکہ اس کو رمضان کا تحفہ کہا جاتا ہے۔ یہ نمک، پانی، میدہ گھی اور رفائنڈ سے بنائی جاتی ہے اس کو روزے دار سحری کے وقت شوق سے کھاتے ہیں۔

وہیں پھینی بنانے والے ایک دیگر کاریگر نے بتایا پھینی کو تقریباً 12گھنٹے میں تیار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پھینی کس طرح تیار کی جاتی ہے، پہلے میدہ کو گھی کی مدد سے گوندھا جاتا ہے اور اس کے پیڑے بنائے جاتے ہیں پھر اس کو رکھ دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد پیڑوں کو چلایا جاتا ہے اور رفائنڈ میں اسے تلا جاتا ہے۔

پھینی کے تاجر رفیق احمد نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں پھینی کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ دور دراز سے لوگ اس کو خریدنے آتے ہیں، پھینی صرف رمضان کے مہینے میں بنائی جاتی ہیں جو سحری کے وقت میٹھے دودھ میں ڈال کر کھائی جاتی ہے اور یہ روزہ داروں کی پہلی پسند ہوتی ہے اسی لئے اسے رمضان کا تحفہ بھی کہا جاتا ہے۔

پھینی کی خریداری کرنے آئے خریدار محمد شاہنواز نے بتایا کہ علیگڑھ کی یہ پھینی بہت مشہور ہیں اسی لئے میں بھی خریدنے آیا ہوں، سحری میں اس کو کھایا جاتا ہے اور یہ روزے دار کی پہلی پسند ہوتی ہے۔ سحری میں کھائی جانے والی پھینی روزے داروں کی پہلی پسند اس لئے بھی ہوتی ہے کیونکہ یہ بنانے میں آسان کھانے میں طاقتور ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:تندور میں روٹی بنانے والے بھی ماہ مقدس کے پورے روزے رکھتے ہیں - Making Rotis in Oven is Hard Work

کاریگروں کے مطابق سوت پھینی صبح چار بجے سے بننا شروع ہوتی ہے اور شام چار بجے تک ان کو تیار کیا جاتا ہے جس میں صفائی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ یہ روزے داروں کی پہلی پسند ہوتی ہیں،

رمضان کا تحفہ کے نام سے مشہور پھینی، روزاہ داروں کی پہلی پسند

علی گڑھ:زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پھینی خالصتا مشرق وسطیٰ یا وسطی ایشیائی ممالک کی غذا ہے جو آہستہ آہستہ دنیا کے دیگر ممالک میں پھیل گئی۔ ویسے تو بھارت کے زیادہ تر شہروں میں پھینی 12 مہینے دستیاب ہوتی ہے لیکن رمضان المبارک میں یہ بیکری اور مٹھائی کے کھانوں سے باہر نکل کر روڈ اور ٹھیلوں پر بھی آجاتی ہے۔

رمضان المبارک کے مہینے میں سحری کے وقت دودھ میں ڈبا کر کھائی جانے والی پھینی روزے داروں کی پہلی پسند ہوتی ہے، جسے گھی اور میدہ سے تیار کیا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سوت پھینی کھانے سے جسم کو قوت ملتی ہے۔ کھانے میں بھی لذیز ہوتی ہے، قیمت بھی کم ہوتی ہے اور آسانی سے پچ بھی جاتی ہے۔

ضلع علیگڑھ میں روزے دارون کی پہلی پسند پھینی کو شوق سے کھائے جانے کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ رمضان شروع ہوتے ہی اس خرید و فروخت میں خاصا اضافہ ہو جاتا ہے اور دکانوں پر یہ 24 گھنٹے بنائی جاتی ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علیگڑھ تھانہ سول لائن علاقے میں موجود ایک دکان جہاں پر رمضان کا تحفہ کہے جانے والی پھینی ہر سال تیار کی جاتی ہیں۔ جہاں سے نہ صرف علی گڑھ بلکہ آس پاس کے گاؤں دیہاتوں اور اضلاع میں امید سے زیادہ خرید و فروخت ہوتی ہے۔ پھینی بنانے والے کاریگروں نے بتایا کہ گزشہ آٹھ برسوں سے ہم رمضان کے مہینے میں پھینی بناتے ہیں کیونکہ اس کو رمضان کا تحفہ کہا جاتا ہے۔ یہ نمک، پانی، میدہ گھی اور رفائنڈ سے بنائی جاتی ہے اس کو روزے دار سحری کے وقت شوق سے کھاتے ہیں۔

وہیں پھینی بنانے والے ایک دیگر کاریگر نے بتایا پھینی کو تقریباً 12گھنٹے میں تیار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پھینی کس طرح تیار کی جاتی ہے، پہلے میدہ کو گھی کی مدد سے گوندھا جاتا ہے اور اس کے پیڑے بنائے جاتے ہیں پھر اس کو رکھ دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد پیڑوں کو چلایا جاتا ہے اور رفائنڈ میں اسے تلا جاتا ہے۔

پھینی کے تاجر رفیق احمد نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں پھینی کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ دور دراز سے لوگ اس کو خریدنے آتے ہیں، پھینی صرف رمضان کے مہینے میں بنائی جاتی ہیں جو سحری کے وقت میٹھے دودھ میں ڈال کر کھائی جاتی ہے اور یہ روزہ داروں کی پہلی پسند ہوتی ہے اسی لئے اسے رمضان کا تحفہ بھی کہا جاتا ہے۔

پھینی کی خریداری کرنے آئے خریدار محمد شاہنواز نے بتایا کہ علیگڑھ کی یہ پھینی بہت مشہور ہیں اسی لئے میں بھی خریدنے آیا ہوں، سحری میں اس کو کھایا جاتا ہے اور یہ روزے دار کی پہلی پسند ہوتی ہے۔ سحری میں کھائی جانے والی پھینی روزے داروں کی پہلی پسند اس لئے بھی ہوتی ہے کیونکہ یہ بنانے میں آسان کھانے میں طاقتور ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:تندور میں روٹی بنانے والے بھی ماہ مقدس کے پورے روزے رکھتے ہیں - Making Rotis in Oven is Hard Work

کاریگروں کے مطابق سوت پھینی صبح چار بجے سے بننا شروع ہوتی ہے اور شام چار بجے تک ان کو تیار کیا جاتا ہے جس میں صفائی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ یہ روزے داروں کی پہلی پسند ہوتی ہیں،

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.