بنگلورو:کرناٹک میں پی ایچ ڈی اسکالرز کو پہلے سدرامیہ حکومت کی. جانب سے 25 ہزار کی ماہانہ فلوشپ دیجاتی تھی، لیکن بومائ حکومت نے اسے گھٹاکر 10 ہزار کردیا تھا اور افسوس کا مقام یہ یے کہ سماجی انصاف کا دعوہ کرنے والی موجودہ سدرامیہ کی حکومت نے بی جے پی حکومت ہی کے طرز پر اس فیلوشپ کو 10 ہزار ہی جاری رکھا اور اسے رلیز بھی نہیں کیا جارہا ہے، جس سے غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے یہ پی ایچ ڈی اسکالرز پریشانی میں مبتلا ہیں اور قرض لیکر اپنی پڑھائی جاری رکھنے پر مجبور ہیں۔
کرناٹک میں یی پی ایچ ڈی اسکالرز گزشتہ چند سالوں سے فیلوشپ کو گھٹائے جانے و صحیح طور پر نہ دئے جانے کی گہار لگاتے ہوئے سڑکوں پر اتر آئے ہیں. ان اسکالرز کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر سدرامیہ اور منسٹر فار مائنارٹیز ضمیر احمد خان کی جانب سے ان کی مانگیں پوری کرنے کا تیقن دلایا گیا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ان پیچیدہ حالات میں ان پی ایچ ڈی اسکالرز نے وزیر اعلیٰ کے پالیٹیکل سیکرٹری نصیر احمد سے ملاقات کر مسئلے سے آگاہ کیا، جہاں محمدیئرہ کنڑا ویدیکے و مسجد طحہ انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے ان اسکالرز، دادا حیات، اسماعیل قادری و پروین بیگم کی حوصلہ افزائی کی گئی اور انہیں تحفے دئے گئے۔
اس موقع پر پی ایچھ ڈی اسکالر دادا حیات نے کہا کہ سدرامیہ کی حکومت دعوہ سماجی انصاف کا کر رہی ہے، لیکن عملی اعتبار سے بی جے پی کی راہ پر گامزن ہے، انہوں نے کہا کہ سدرامیہ سماجی انصاف کو زبانی خرچ نہیں بلکہ عملی طور پر ثابت کرے۔
اس موقع پر نصیر احمد نے ان پی ایچھ ڈی اسکالرز کی موجودگی ہی میں متعلقہ افسران کو ہدایت دی اور ان اسکالرز کو یقین دہانی کرائی کہ بہت جلد ان کی فیلوشپ کی رقم 25 ہزار کی جائیگی اور بقیہ رقم بھی ادا کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:باحجاب سگی بہنیں موموز اور بیکری اشیاء بنا کر اچھی کمائی کر رہی ہیں
اس سلسلے میں محمدیئرہ کنڑا ویدیکے و مسجد طحہ کے ذمہدار سمیع اللہ خان نے مائنارٹیز ڈیپارٹمنٹ کے افسران کا اسکالرز کے تئیں برے رویہ پر سخت تنقید کی اور امید جتائی کہ جلد از جلد ان پی ایچھ ڈی اسکالرَ کو ان کے حقوق دئے جائینگے۔اب پی ایچھ ڈی اسکالرز امید لگائے بیٹھے ہیں کہ ان کی مانگیں جلد پوری کی جائیں، تاکہ وہ اپنے والدین کی توقعات کو پوری کرسکیں اور ملک کی خدمت میں آگے بڑھ سکیں۔