لکھنئو: اسلامی کیلنڈر کے آخری ماہ 18 ذی الحجہ کو شیعہ مکتب فکر کے لوگ عید غدیر پورے جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں۔ آج لکھنئو کے متعدد مساجد میں عید غدیر کے موقع پر نماز عید غدیر ادا کی گئی۔
اس موقع پر معروف شیعہ عالم دین مولانا سیف عباس نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نمازِ عید غدیر کی اسلام میں بہت اہمیت ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ہی کے دن اللہ کے رسول نے مکہ کے غدیر خم میدان میں جب حاجی حج کر کے واپس ہو رہے تھے تو جو چلے گئے تھے ان کو واپس بلایا اور جو آرہے تھے ان کو ایک جگہ جمع کیا اور پھر حضرت مولیٰ علی کرم اللہ تعالی وجہ الکریم کا ہاتھ پکڑ کے کہا جس کے ہم مولیٰ ہیں اس کے علی مولیٰ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آج ہی کے دن اس آیت کریمہ کا نزول ہوا تھا جس کا مطلب ہے آج ہی کے دن اسلام مکمل ہوگیا نعمتوں کے نزول کا دن مکمل ہوا اس موقع پر اللّہ کے نبیﷺ نے ایک تاریخی خطاب بھی کیا تھا اور امت محمدی کو بتایا تھا کہ ان راستوں پر چل کر کے آپ کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عید غدیر اور عید مباہلہ کے مابین بہت زیادہ دنوں کا فرق نہیں ہے، اس لیے ہم نے اعلان کیا ہے کہ یہ ہفتہ ولایت منایا جائے یعنی عید غدیر کے دن اللہ کے نبی نے عوام کو علی اور اہل بیت کی فضیلت بتائی تھی اور عید مباہلہ کے دن اس کی دلیل دے کے تصدیق بھی کر دی تھی کہ اہل بیت کی کیا اہمیت اور فضیلت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ دنیا بھر کے مسلمان عید غدیر کے دن خوشی منائیں، عیدی تقسیم کریں نئے کپڑے پہنیں صوم و صلات کی پابندی کریں اور غرباء کا خاص خیال رکھیں۔